اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر اور سینیٹر فیصل واوڈا نے ایک ٹی وی پروگرام میں انکشاف کیا کہ اگر آرمی چیف کو بدلہ لینا ہوتا تو وہ ملک میں مارشل لا لگا کر حساب برابر کر دیتے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان پر فائرنگ ان کے اپنے بھروسے کے لوگوں نے کی تھی، اور یہ واقعہ مارشل لا کا ایک پہلو تھا۔
ٹی وی پروگرام ’روبرو‘ کے میزبان شوکت پراچہ سے گفتگو کرتے ہوئے فیصل واوڈا نے کہا کہ "عمران خان پر فائرنگ ان کے اپنے بھروسے کے لوگوں نے کی تھی، جس کا مقصد انہیں نشانہ بنانا تھا، لیکن اللہ نے ان کی جان بچائی۔" انہوں نے مزید کہا کہ "عمران خان پر گولیاں چلانا مارشل لا کا ہی ایک پہلو تھا۔"
فیصل واوڈا نے دعویٰ کیا کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے آنے سے پہلے ملک میں مارشل لا لگنے کی پوری تیاری ہو چکی تھی۔ انہوں نے کہا، "اگر آرمی چیف کو عمران خان سے بدلہ لینا ہوتا تو وہ صرف تین ماہ کے لیے مارشل لا لگا دیتے۔"
سینیٹر واوڈا نے پورٹ قاسم کی زمین کے معاملے پر بھی بات کی اور کہا کہ "500 ایکڑ زمین 10 لاکھ روپے فی ایکڑ کے حساب سے دی گئی، جبکہ اس زمین کی مارکیٹ ویلیو 10 کروڑ روپے فی ایکڑ ہے۔" انہوں نے کہا کہ یہ زمین کراچی کے لوگوں کو دی گئی ہے، اور میری ٹائم کی وزارت پاکستان کا قرضہ اتار سکتی ہے۔
ایم کیو ایم کے حوالے سے بات کرتے ہوئے فیصل واوڈا نے کہا کہ "ڈمپرز کا مسئلہ بھی فوج کو حل کرنا چاہیے۔ کسی کا ڈمپر جلانے سے معاملہ حل نہیں ہوگا۔ ڈرائیورز کی اسکریننگ کر کے لائسنس دینا چاہیے، اور ڈمپرز کی اسپیڈ 40 کلومیٹر تک محدود کر دی جائے تو 75 فیصد حادثات کم ہو جائیں گے۔"
سیاسی صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے فیصل واوڈا نے کہا کہ "سندھ اور پنجاب کے ترجمانوں کے بیانات محض سیاسی تھیٹر ہیں۔ پی ٹی آئی چھوٹے ٹکڑوں میں تقسیم ہو جائے گی۔ عید کے بعد کچھ بڑا نہیں ہوگا، نہ دھرنا ہوگا اور نہ ہی کوئی گرینڈ الائنس بنے گا۔ سب اچھے بچوں کی طرح کام کریں گے۔" انہوں نے کہا کہ "پی ٹی آئی اور ن لیگ کی حکومت ملک کی ضمانت ہے، لیکن کے پی میں اس وقت کرپشن کا بازار گرم ہے۔"
فیصل واوڈا نے شیر افضل مروت کے معاملے پر بھی بات کی اور کہا کہ "شیر افضل مروت جیسے لوگوں کو پی ٹی آئی میں نہیں چلنے دیا جائے گا۔ گوہر خان بھی اب نظر نہیں آ رہے ہیں۔" انہوں نے کہا کہ "شہباز شریف کی حکومت گنڈا پور کو بچانے کی بھرپور کوشش کر رہی ہے، اور اگلے 30 سے 45 دنوں میں ملک کے لیے اچھی خبریں آئیں گی۔"
آخر میں، فیصل واوڈا نے کہا کہ "پی ٹی آئی میں فارورڈ بلاک بنے گا، جس میں پارٹی کے پرانے لوگ شامل ہوں گے۔ مولانا فضل الرحمان پی ٹی آئی کے لیے کچھ نہیں کریں گے۔ تحریک انصاف کے پاس اب اسٹریٹ پاور نہیں ہے، اور صدر زرداری ایک زیرک سیاستدان ہیں۔"
اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر اور سینیٹر فیصل واوڈا نے ایک ٹی وی پروگرام میں انکشاف کیا کہ اگر آرمی چیف کو بدلہ لینا ہوتا تو وہ ملک میں مارشل لا لگا کر حساب برابر کر دیتے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان پر فائرنگ ان کے اپنے بھروسے کے لوگوں نے کی تھی، اور یہ واقعہ مارشل لا کا ایک پہلو تھا۔
ٹی وی پروگرام ’روبرو‘ کے میزبان شوکت پراچہ سے گفتگو کرتے ہوئے فیصل واوڈا نے کہا کہ "عمران خان پر فائرنگ ان کے اپنے بھروسے کے لوگوں نے کی تھی، جس کا مقصد انہیں نشانہ بنانا تھا، لیکن اللہ نے ان کی جان بچائی۔" انہوں نے مزید کہا کہ "عمران خان پر گولیاں چلانا مارشل لا کا ہی ایک پہلو تھا۔"
فیصل واوڈا نے دعویٰ کیا کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے آنے سے پہلے ملک میں مارشل لا لگنے کی پوری تیاری ہو چکی تھی۔ انہوں نے کہا، "اگر آرمی چیف کو عمران خان سے بدلہ لینا ہوتا تو وہ صرف تین ماہ کے لیے مارشل لا لگا دیتے۔"
سینیٹر واوڈا نے پورٹ قاسم کی زمین کے معاملے پر بھی بات کی اور کہا کہ "500 ایکڑ زمین 10 لاکھ روپے فی ایکڑ کے حساب سے دی گئی، جبکہ اس زمین کی مارکیٹ ویلیو 10 کروڑ روپے فی ایکڑ ہے۔" انہوں نے کہا کہ یہ زمین کراچی کے لوگوں کو دی گئی ہے، اور میری ٹائم کی وزارت پاکستان کا قرضہ اتار سکتی ہے۔
ایم کیو ایم کے حوالے سے بات کرتے ہوئے فیصل واوڈا نے کہا کہ "ڈمپرز کا مسئلہ بھی فوج کو حل کرنا چاہیے۔ کسی کا ڈمپر جلانے سے معاملہ حل نہیں ہوگا۔ ڈرائیورز کی اسکریننگ کر کے لائسنس دینا چاہیے، اور ڈمپرز کی اسپیڈ 40 کلومیٹر تک محدود کر دی جائے تو 75 فیصد حادثات کم ہو جائیں گے۔"
سیاسی صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے فیصل واوڈا نے کہا کہ "سندھ اور پنجاب کے ترجمانوں کے بیانات محض سیاسی تھیٹر ہیں۔ پی ٹی آئی چھوٹے ٹکڑوں میں تقسیم ہو جائے گی۔ عید کے بعد کچھ بڑا نہیں ہوگا، نہ دھرنا ہوگا اور نہ ہی کوئی گرینڈ الائنس بنے گا۔ سب اچھے بچوں کی طرح کام کریں گے۔" انہوں نے کہا کہ "پی ٹی آئی اور ن لیگ کی حکومت ملک کی ضمانت ہے، لیکن کے پی میں اس وقت کرپشن کا بازار گرم ہے۔"
فیصل واوڈا نے شیر افضل مروت کے معاملے پر بھی بات کی اور کہا کہ "شیر افضل مروت جیسے لوگوں کو پی ٹی آئی میں نہیں چلنے دیا جائے گا۔ گوہر خان بھی اب نظر نہیں آ رہے ہیں۔" انہوں نے کہا کہ "شہباز شریف کی حکومت گنڈا پور کو بچانے کی بھرپور کوشش کر رہی ہے، اور اگلے 30 سے 45 دنوں میں ملک کے لیے اچھی خبریں آئیں گی۔"
آخر میں، فیصل واوڈا نے کہا کہ "پی ٹی آئی میں فارورڈ بلاک بنے گا، جس میں پارٹی کے پرانے لوگ شامل ہوں گے۔ مولانا فضل الرحمان پی ٹی آئی کے لیے کچھ نہیں کریں گے۔ تحریک انصاف کے پاس اب اسٹریٹ پاور نہیں ہے، اور صدر زرداری ایک زیرک سیاستدان ہیں۔"
اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر اور سینیٹر فیصل واوڈا نے ایک ٹی وی پروگرام میں انکشاف کیا کہ اگر آرمی چیف کو بدلہ لینا ہوتا تو وہ ملک میں مارشل لا لگا کر حساب برابر کر دیتے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان پر فائرنگ ان کے اپنے بھروسے کے لوگوں نے کی تھی، اور یہ واقعہ مارشل لا کا ایک پہلو تھا۔
ٹی وی پروگرام ’روبرو‘ کے میزبان شوکت پراچہ سے گفتگو کرتے ہوئے فیصل واوڈا نے کہا کہ "عمران خان پر فائرنگ ان کے اپنے بھروسے کے لوگوں نے کی تھی، جس کا مقصد انہیں نشانہ بنانا تھا، لیکن اللہ نے ان کی جان بچائی۔" انہوں نے مزید کہا کہ "عمران خان پر گولیاں چلانا مارشل لا کا ہی ایک پہلو تھا۔"
فیصل واوڈا نے دعویٰ کیا کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے آنے سے پہلے ملک میں مارشل لا لگنے کی پوری تیاری ہو چکی تھی۔ انہوں نے کہا، "اگر آرمی چیف کو عمران خان سے بدلہ لینا ہوتا تو وہ صرف تین ماہ کے لیے مارشل لا لگا دیتے۔"
سینیٹر واوڈا نے پورٹ قاسم کی زمین کے معاملے پر بھی بات کی اور کہا کہ "500 ایکڑ زمین 10 لاکھ روپے فی ایکڑ کے حساب سے دی گئی، جبکہ اس زمین کی مارکیٹ ویلیو 10 کروڑ روپے فی ایکڑ ہے۔" انہوں نے کہا کہ یہ زمین کراچی کے لوگوں کو دی گئی ہے، اور میری ٹائم کی وزارت پاکستان کا قرضہ اتار سکتی ہے۔
ایم کیو ایم کے حوالے سے بات کرتے ہوئے فیصل واوڈا نے کہا کہ "ڈمپرز کا مسئلہ بھی فوج کو حل کرنا چاہیے۔ کسی کا ڈمپر جلانے سے معاملہ حل نہیں ہوگا۔ ڈرائیورز کی اسکریننگ کر کے لائسنس دینا چاہیے، اور ڈمپرز کی اسپیڈ 40 کلومیٹر تک محدود کر دی جائے تو 75 فیصد حادثات کم ہو جائیں گے۔"
سیاسی صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے فیصل واوڈا نے کہا کہ "سندھ اور پنجاب کے ترجمانوں کے بیانات محض سیاسی تھیٹر ہیں۔ پی ٹی آئی چھوٹے ٹکڑوں میں تقسیم ہو جائے گی۔ عید کے بعد کچھ بڑا نہیں ہوگا، نہ دھرنا ہوگا اور نہ ہی کوئی گرینڈ الائنس بنے گا۔ سب اچھے بچوں کی طرح کام کریں گے۔" انہوں نے کہا کہ "پی ٹی آئی اور ن لیگ کی حکومت ملک کی ضمانت ہے، لیکن کے پی میں اس وقت کرپشن کا بازار گرم ہے۔"
فیصل واوڈا نے شیر افضل مروت کے معاملے پر بھی بات کی اور کہا کہ "شیر افضل مروت جیسے لوگوں کو پی ٹی آئی میں نہیں چلنے دیا جائے گا۔ گوہر خان بھی اب نظر نہیں آ رہے ہیں۔" انہوں نے کہا کہ "شہباز شریف کی حکومت گنڈا پور کو بچانے کی بھرپور کوشش کر رہی ہے، اور اگلے 30 سے 45 دنوں میں ملک کے لیے اچھی خبریں آئیں گی۔"
آخر میں، فیصل واوڈا نے کہا کہ "پی ٹی آئی میں فارورڈ بلاک بنے گا، جس میں پارٹی کے پرانے لوگ شامل ہوں گے۔ مولانا فضل الرحمان پی ٹی آئی کے لیے کچھ نہیں کریں گے۔ تحریک انصاف کے پاس اب اسٹریٹ پاور نہیں ہے، اور صدر زرداری ایک زیرک سیاستدان ہیں۔"