
آج کل سہیل احمد عزیزی اور آفتاب اقبال کے درمیان تنازعہ چل رہا ہے، جس کی وجہ سہیل احمد کا آفتاب اقبال سے متعلق ایک بیان بنا جس میں انہوں نے کہا کہ جاہل آدمی، ایسے چوڑا ہوکر بیٹھا ہوتا ہے، میں بتاؤں کب اس کے ہونٹ خشک ہونے بند ہوئے تھے۔ اسکو خودنمائی کا بڑا شوق ہے
اس پر آفتاب اقبال بھی پیچھے نہ رہے اور سہیل احمد کو خوب کھری کھری سنائیں۔
https://twitter.com/x/status/1779080241597558891
سہیل احمد اور آفتاب اقبال حسب حال پروگرام میں اکٹھے جلوہ گر ہوتے تھے، یہ پروگرام جب شروع ہوا تو اس نے مقبولیت کے ریکارڈ توڑدئیے اور دنیا نیوز کو بھی اسی شو نے اٹھایا۔آفتاب اقبال کچھ سال اس پروگرام سے منسلک رہے اور پھر حسب حال چھوڑ گئےا ور جنید سلیم نے انکی جگہ لے لی، جنید سلیم کے آنے کے بعد بھی پروگرام کچھ عرصہ تک مقبولیت رہا لیکن رفتہ رفتہ اسکی مقبولیت میں کمی آنے لگی۔
حسب حال سہیل احمد کیلئے ایک پرفارما یا ٹمپلیٹ تھی جس کی وجہ سے یہ شوز چلتا رہا ورنہ شو کا فارمیٹ جیسے ہی تبدیل ہوا تو یہ شو اپنا اثر کھو بیٹھا، کئی بڑے کامیڈینز کو ڈال کر بھی پہلے جیسا شو نہیں بن سکا ۔ کوئی فلم کامیاب ہوتی ہے تو اس میں اداکار کی اداکاری کا کمال کم ہوتا ہے، کہانی، ڈائریکشن، سکرین پلے کا کردار زیادہ ہوتا ہے۔
کئی فلموں میں اداکاروں نے زبردست پرفارمنس دی مگر وہ فلم اپنی کہانی، ڈائریکشن کی وجہ سے کامیاب نہ ہوسکی۔
سہیل احمد نے حسب حال میں ویسا ہی پرفارم کیا ہے جیسے کسی فلم میں نورجہاں کے گانوں پر انجمن، بابرہ شریف اور مہدی حسن کے گانوں پر ندیم، وحید مراد اور محمد علی پرفارم کرتے تھےا ور ہمیں لگتا تھا کہ اصل میں گا یہی رہے ہیں۔
آفتاب اقبال حسب حال چھوڑ کر جیو پر خبرناک کے نام سے شو کرنے لگے اسکے بعد ایکسپریس پر خبردار، 92 نیوز پر کسوٹی اور سماء ٹی وی پر خبرزار مگرآفتاب اقبال حسب حال جیسا رنگ نہ جماپائے، اگر انکے شو نے کچھ ریٹنگ دئیے رکھی ۔
حسب حال شروع ہونے سے پہلے سہیل احمد عزیزی سٹیج ڈراموں میں کام کیا کرتے تھے یا پھر چند ٹی وی سیریلز جن میں انکا کردار اتنا نمایاں نہیں ہوتا تھا۔حسب حال سے پہلے انہیں لوگ سٹیج فنکار کے نام سے ہی جانتے تھے مگر انہوں نے کچھ ٹی وی ڈراموں میں بھی کام کیا جن میں کچھ مزاحیہ کام تھا اور کچھ سنجیدہ نوعیت کے کردار
آفتاب اقبال نے ہی سہیل احمد کا عزیزی نام متعارف کرایا اور یہی نام انکی پہچان بنا۔سہیل احمد کو بطور چوہدری شجاعت، بطور کسی معروف سیاستدان کے کردار، کسی سٹیج ڈرامے کے کردار، فیقے جیسے کردار میں آفتاب اقبال نے ہی متعارف کرایا تھا۔
حسب حال کا سکرپٹ آفتاب اقبال ہی لکھتے تھے بعد میں جنید سلیم اور دیگر افراد لکھتے تھے۔ سہیل احمد آفتاب اقبال کے لکھے سکرپٹ کے مطابق ہی پرفارم کیا کرتے تھے مگر بعد میں دونوں میں اختلافات پیدا ہونا شروع ہوگئے اور آفتاب اقبال شو چھوڑ کر سائیڈ پر ہوگئے۔
آفتاب اقبال حسب حال سے پہلے کالم نگار تھے اور وہ خبریں اور بعد ازاں نوائے وقت میں حسب حال کے نام سے ہی کالم لکھا کرتے تھے۔حسب حال پروگرام کا آئیڈیا آفتاب اقبال کا ہی تھا اور یہ پروگرام اپنی نوعیت کا منفرد شو تھا۔
یہ کریڈٹ آفتاب اقبال کو ہی جاتا ہے کہ اس نے اپنےشوز میں کئی کامیڈینز کو متعارف کرایا جس میں امان اللہ، امانت چن، ہنی البیلا،آغا ماجد، سلیم البیلا، ناصر چنیوٹی، روبی انعم، مہوش، ببو رانا، اکرم اداس عرف بوٹا شامل ہیں۔ افتخار ٹھاکر، سجاد جانی اور دیگر فنکار بھی آفتاب اقبال کے شوز کا حصہ رہے۔
آفتاب اقبال کے ہی شروع کئے گئے آئیڈیا کی وجہ سے کامیڈینز کو بھی ماہانہ لاکھوں میں آمدن ہونے لگی۔ سٹیج کے یہ فنکار 2008 سے پہلے انتہائی معمولی معاوضے پر سٹیج شوز کرتے تھے۔ ان شوز سے پہلے ان فنکاروں کی حالت یہ تھی کہ اگر کسی دن کام نہ کریں تو انکو پیسے نہیں ملتے تھے، اگر قسمت مہربان ہوتی تو کسی ڈرامے میں رول مل جاتا تھا۔
ہم نے بہت سے کامیڈینز کو کسمپرسی کی حالت میں مرتے دیکھا جن میں ببوبرال، طارق ٹیڈی ،مستانہ نمایاں ہیں، یہ فنکار حکومت سے اپنے علاج کی اپیلیں کیا کرتے تھے اور اگر حکومت کو رحم آجاتا تو یہ چند لاکھ کا چیک یا کسی سرکاری ہسپتال میں انکے علاج معالجے کا بندوبست کردیا جاتا۔
حسب حال سے پہلے تو یہ کامیڈین جگت باز، بھانڈ کہلواتے تھے، بعض کامیڈین زیادہ پیسہ کمانے کیلئے نرگس، دیدار، انجمن شہزادی وغیرہ کیساتھ پرفارم کرتے تھے مگرآفتاب اقبال نے انہیں باعزت روزگا کا راستہ دکھایا۔
آج صورتحال یہ ہے کہ یہ کامیڈینز یا تو کسی ٹی وی چینل پر شوز کررہے تھے یا یوٹیوب پر اپنے کامیڈی شوز کررہے ہیں۔
آفتاب اقبال میں ہزار خامیاں ہوسکتی ہیں، انکا انداز تحکمانہ ہوگا، ان میں ایروگینس ہوگی، ڈکیٹیڑانہ رویہ ہوگا مگر اسکی سٹیج فنکاروں کیلئے خدمات بہت بڑی ہیں۔ آج آفتاب اقبال رجیم چینج اور فسطائیت کی وجہ سے مشکل دور سے گزررہا ہے ، اپنے ٹی وی شوز بند کرواکر دوبئی بیٹھا ہے مگر آفتاب اقبال پر تنقید کا یہ وقت مناسب نہیں تھا۔
آفتاب اقبال نے حسب حال چھوڑنے کے بعد کبھی سہیل احمد کی برائی نہیں کی بلکہ تعریفی الفاظ ہی کہے ہیں مگر سہیل احمد نے آفتاب اقبال کیلئے ہمدردی کا ایک بول بھی بولنا گوارا نہیں کیا جو 9 مئی واقعات کے بعد گرفتار ہوا اور پھر ملک چھوڑ گیا ۔
بہتر یہی ہوتا کہ سہیل احمد آفتاب اقبال پر اس وقت تنقید اور طنز کرتے جب وہ مشکل میں نہ ہوتے، نارمل حالات میں ہوتے۔۔ آفتاب اقبال نے تو حسب حال چھوڑنے کے بعد کئی شوز کئے ہیں مگر کیا حسب حال بند ہونے کے بعد سہیل احمد اس جیسا دوسرا شوز کرپائیں گے؟
اس کا جواب نہیں میں ہے، حسب حال بند ہونے کے بعد سہیل احمد کو یا تو ہنی البیلا، ببورانا کی صف میں بیٹھنا پڑے گا یا پھر کسی ڈرامے یا انڈین پنجابی فلم میں چھوٹے موٹے رول میں نظر آنا پڑے گا۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/sohala1h1h1.jpg