بھارتی جارحیت کے کرارے جواب آپریشن سوئفٹ ریٹارٹ کو 6سال مکمل ہوگئے۔
پلوامہ ڈرامے اور کنٹرول لائن پار کرنے کی غلطی پر 6 سال قبل آج ہی کے دن پاک فضائیہ کے شاہینوں نے ایک بھارتی طیارہ مار گرایا تھا اور وِنگ کمانڈر ابھی نندن کو قیدی بنایا تھا۔
چھبیس فروری 2019 کو بھارتی فضائیہ نے جعلی سر جیکل اسٹرائیک کا ڈرامہ رچایا جس کا بھانڈہ پاکستان نے عالمی میڈیا کو موقع پر لے جا کر پھوڑا۔
اس پر اس وقت کے وزیراعظم عمران خان نے اس پر قوم سے خطاب کیا تھا اور کہا تھا کہ "اگر آپ یہ سمجھتے ہیں کہ اپ پاکستان پر حملہ کریں گے تو یاد رکھیں۔۔ پاکستان جواب دینے کا سوچے گا نہیں۔ پاکستان جواب دینے کا سوچے گا۔
https://twitter.com/x/status/1895031679015645479
اس سے اگلے روز ہی بھارت کو پاکستان نے منہ توڑ جواب دیا۔۔ اور پاکستان نے بھارتی ائیرفورس کے پائلٹ ابھی نندن کو گرفتار کرلیا اور 2 دن مہمان بنانے کے بعد اسے واپس کردیا
آج بھی بھارتی ونگ کمانڈر کی وردی، جہاز کی باقیات اور چائے کا کپ پی اے ایف میوزیم کراچی کی آپریشن سوئفٹ ریٹارٹ گیلری میں محفوظ ہیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ تمام بڑے اخبارات نے آپریشن سوئفٹ ریٹارٹ کا تذکرہ تو کیا لیکن عمران خان کا نام لینے سے گریز کیا۔
پاکستان کی 77 سال تاریخ میں جنگی محاذ پر چھ سال قبل آج کے روز پاکستان کو بڑی کامیابی ملی جب انڈیا کو ہم نے دھول چٹائی۔ عمران خان کی نفرت میں حکومت اور تمام ادارے اس کامیابی کی خوشی منانا ہی بھول گئے۔
مرد مجاہد نے کہا تھا کہ پاکستان جواب دینے کا سوچے گا نہیں جواب دے گا اور پھر جواب دیا گیا تھا۔
https://twitter.com/x/status/1895020871837798785
مبشر زیدی نے تبصرہ کیا کہ آج سے چھے سال پہلے آج کے دن سابق وزیر اعظم عمران خان کی قیادت میں پاکستانی افواج نے بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا اور بھارتی جہاز مار گرایا اور ابھی نندن کو پاکستانی چائے کا مزہ چکھایا
https://twitter.com/x/status/1894991215688388823