آپ اپنے بجلی بلز ادا کرتے ہوئے کون کونسے ٹیکسز ادا کرتے ہیں؟

bikal1h112.jpg

بجلی کا بل ہے تو چھوٹا سا کاغذ لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ اس کاغذ کےذریعے آپ صرف بجلی کا بل نہیں دیتے بلکہ متعدد ٹیکسز اور ڈیوٹیز بھی ادا کرتے ہیں۔بجلی کے بل کا سائز تو بہت چھوٹا ہوگیا لیکن اس پر درج ٹیکسز بڑے ہوگئے ہیں۔

آپ اپنے بلز میں 2 قسم کے ٹیکسز دیتے ہیں، ایک ٹیکس تقسیم کار کمپنیوں کے ہوتے ہیں اور دوسرے حکومتی ٹیکسز۔۔

حکومتی ٹیکسز میں پہلا ٹیکس فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ ہے۔ ٹیکس فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کا انحصار پٹرولیم مصنوعات اور فرنس آئل کی قیمتوں پر ہوتا ہے، جو بجلی آپ نے گزشتہ ماہ استعمال کی، اس وقت جو فیول پرائس تھی اس کے حساب سے یہ ٹیکس وصول کیا جاتا ہے۔
https://twitter.com/x/status/1828113826677440760
دوسرا ٹیکس فیول کاسٹ سرچارج ہے جو گردشی قرضوں کا بوجھ کم کرنے کیلئے لیا جاتا ہے۔تیسرا ٹیکس سہ ماہ ٹیرف ایڈجسٹمنٹ ہے،

اسکے بعد حکومتی چارجز جس میں بجلی پر ڈیوٹی ٹیکس شامل ہے، اسکے علاوہ بجلی کے بلوں پر ٹی وی فیس شامل ہے، ٹی وی فیس 35 روپے ماہانہ کے حساب سے لی جاتی ہے جس سے پی ٹی وی کا نظام چلایا جاتا ہے۔

بجلی بلوں میں نیلم جہلم سرچارج بھی لیا جاتا ہے ، یہ ٹیکس نیلم جہلم ہائیڈروپاور منصوبے کیلئے لیا جاتا ہے۔ یہ ٹیکس 10 پیسے فی یونٹ لیا جاتا ہے ، اگر نیلم جہلم پراجیکٹ مکمل ہوگیا ہے مگر یہ ٹیکس اب بھی لیا جارہا ہے۔

حکومت جو ٹیکس لیتی ہے ان میں سب سے بڑا ٹیکس جی ایس ٹی یعنی جنرل سیلز ٹیکس ہے جو 17 فیصد کے ھساب سے لیا جاتا ہے۔

جنرل سیلز ٹیکس کے بعد ایک ٹیکس سیلز ٹیکس لیا جاتا ہے جو کمرشل صارفین کیلئے ہے۔یہ 20 ہزار کے بل پر 5 فیصد سے ساڑھے 7 فیصد تک لیا جاتا ہے۔

اسکے بعد ایک ٹیکس ایکسٹرا ٹیکس لیا جاتا ہے جو کمرشل میٹرز اور صنعتوں پر لگایا جاتا ہے۔ حکومت ان بلوں میں جہاں سیلز ٹیکس لیتی ہے وہاں حیران کن طور پر انکم ٹیکس بھی لیتی ہے

یادرہے کہ کچھ روز قبل وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری نے کہا تھا کہ بجلی صارف 8 روپے فی یونٹ ٹیکس دیتا ہے ۔۔

قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں سیکرٹری پاور ڈویژن نے بتایا کہ بجلی بلوں میں متعدد ٹیکسز شامل ہیں جن میں جی ایس ٹی، انکم ٹیکس، ایڈوانس انکم ٹیکس، ایکسٹرا سیلز ٹیکس اور الیکٹری سٹی ڈیوٹی سمیت ٹی وی فیس بھی شامل ہے۔

 

انقلاب

Chief Minister (5k+ posts)
bikal1h112.jpg

بجلی کا بل ہے تو چھوٹا سا کاغذ لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ اس کاغذ کےذریعے آپ صرف بجلی کا بل نہیں دیتے بلکہ متعدد ٹیکسز اور ڈیوٹیز بھی ادا کرتے ہیں۔بجلی کے بل کا سائز تو بہت چھوٹا ہوگیا لیکن اس پر درج ٹیکسز بڑے ہوگئے ہیں۔

آپ اپنے بلز میں 2 قسم کے ٹیکسز دیتے ہیں، ایک ٹیکس تقسیم کار کمپنیوں کے ہوتے ہیں اور دوسرے حکومتی ٹیکسز۔۔

حکومتی ٹیکسز میں پہلا ٹیکس فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ ہے۔ ٹیکس فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کا انحصار پٹرولیم مصنوعات اور فرنس آئل کی قیمتوں پر ہوتا ہے، جو بجلی آپ نے گزشتہ ماہ استعمال کی، اس وقت جو فیول پرائس تھی اس کے حساب سے یہ ٹیکس وصول کیا جاتا ہے۔
https://twitter.com/x/status/1828113826677440760
دوسرا ٹیکس فیول کاسٹ سرچارج ہے جو گردشی قرضوں کا بوجھ کم کرنے کیلئے لیا جاتا ہے۔تیسرا ٹیکس سہ ماہ ٹیرف ایڈجسٹمنٹ ہے،

اسکے بعد حکومتی چارجز جس میں بجلی پر ڈیوٹی ٹیکس شامل ہے، اسکے علاوہ بجلی کے بلوں پر ٹی وی فیس شامل ہے، ٹی وی فیس 35 روپے ماہانہ کے حساب سے لی جاتی ہے جس سے پی ٹی وی کا نظام چلایا جاتا ہے۔

بجلی بلوں میں نیلم جہلم سرچارج بھی لیا جاتا ہے ، یہ ٹیکس نیلم جہلم ہائیڈروپاور منصوبے کیلئے لیا جاتا ہے۔ یہ ٹیکس 10 پیسے فی یونٹ لیا جاتا ہے ، اگر نیلم جہلم پراجیکٹ مکمل ہوگیا ہے مگر یہ ٹیکس اب بھی لیا جارہا ہے۔

حکومت جو ٹیکس لیتی ہے ان میں سب سے بڑا ٹیکس جی ایس ٹی یعنی جنرل سیلز ٹیکس ہے جو 17 فیصد کے ھساب سے لیا جاتا ہے۔

جنرل سیلز ٹیکس کے بعد ایک ٹیکس سیلز ٹیکس لیا جاتا ہے جو کمرشل صارفین کیلئے ہے۔یہ 20 ہزار کے بل پر 5 فیصد سے ساڑھے 7 فیصد تک لیا جاتا ہے۔


اسکے بعد ایک ٹیکس ایکسٹرا ٹیکس لیا جاتا ہے جو کمرشل میٹرز اور صنعتوں پر لگایا جاتا ہے۔ حکومت ان بلوں میں جہاں سیلز ٹیکس لیتی ہے وہاں حیران کن طور پر انکم ٹیکس بھی لیتی ہے

یادرہے کہ کچھ روز قبل وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری نے کہا تھا کہ بجلی صارف 8 روپے فی یونٹ ٹیکس دیتا ہے ۔۔

قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں سیکرٹری پاور ڈویژن نے بتایا کہ بجلی بلوں میں متعدد ٹیکسز شامل ہیں جن میں جی ایس ٹی، انکم ٹیکس، ایڈوانس انکم ٹیکس، ایکسٹرا سیلز ٹیکس اور الیکٹری سٹی ڈیوٹی سمیت ٹی وی فیس بھی شامل ہے۔
Democratics
کو بِل کی فکر نہیں ہوتی، یہ اُس کے گھر والیاں بھرتی ہیں
 

Back
Top