آپ فراڈ چیف جسٹس ہیں۔ مصطفین کاظمی کی قاضی فائز سے تلخ کلامی

battery low

Chief Minister (5k+ posts)

63اے کیس کی سماعت کے دوران وکیل مصطفین کاظمی کا روسٹرم پر آکر احتجاج

آپ فراڈ چیف جسٹس ہیں۔ مصطفین کاظمی

انکو باہر نکالیں، چیف جسٹس

پانچ سو وکیل باہر کھڑے ہیں، ہم آپکو دیکھ لیں گے۔ وکیل مصطفین کاظمی

https://twitter.com/x/status/1841378084047507560 اب ڈالر والے یوٹیوبر باہر جا کر اس وکیل کا انٹرویو کریں گے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ
پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والے وکیل مصطفین کاظمی چیف جسٹس کی سربراہی میں قائم بنچ پر برس پڑے۔۔ چیف جسٹس کو کہا آپ نے عدالت کو مذاق بنا لیا ہے۔ چیف جسٹس نے پولیس کے ذریعے مصطفین کاظمی کو باہر نکلوا دیا۔۔۔ میڈیا پر بھی چڑھائی کمرہ عدالت کا ماحول شدید تلخ

https://twitter.com/x/status/1841376555257454655 آپ بیٹھ جائیں ورنہ پولیس بلا لوں گا، چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی تحریک انصاف کے وکیل مصطفین کاظمی کو وارننگ

آپ کر بھی یہی سکتے ہیں، وکیل کا فوری جواب
میرے کزن نے کل مجھے کہا کہ سپریم کورٹ تو برباد ہو گئی، جسٹس جمال خان مندوخیل
https://twitter.com/x/status/1841394814644101527 https://twitter.com/x/status/1841413289143595367
 
Last edited by a moderator:

Dr Adam

Prime Minister (20k+ posts)

ایڈوکیٹ مصطفین کاظمی کی جرآت کو سلام . پاکستان کے کروڑوں عوام کی صحیح ترجمانی پر انہیں فوری طور پر تمغۂ شجاعت عطا کیا جانا چاہیے
اس واقعے کے بعد ستاروں کی تازہ چال بتا رہی ہے کہ مریخ مشتری سے نکل کر زھرہ میں داخل ہو گیا ہے جو قاضی پر بھاری ہے اور اب قاضی وکیلوں کے ہاتھوں جوتے کھا کر جاوے ہی جاوے
 

π•Truth•Teller

Voter (50+ posts)

ایڈوکیٹ مصطفین کاظمی کی جرآت کو سلام . پاکستان کے کروڑوں عوام کی صحیح ترجمانی پر انہیں فوری طور پر تمغۂ شجاعت عطا کیا جانا چاہیے
اس واقعے کے بعد ستاروں کی تازہ چال بتا رہی ہے کہ مریخ مشتری سے نکل کر زھرہ میں داخل ہو گیا ہے جو قاضی پر بھاری ہے اور اب قاضی وکیلوں کے ہاتھوں جوتے کھا کر جاوے ہی جاوے
Sooch hy tumhari....HAHAHA
 

swing

Chief Minister (5k+ posts)
کوئی بتا سکتا ہے کے قاضی کو کتنا ذلیل کرنا پڑے گا ،اپنی حرکتوں سے باز آنے کے لیے ؟ سالہ آدمی ہے یا لاش جس پر کوئی اثر ہی نہیں ہوتا ذلالت کا
 

Wake up Pak

(50k+ posts) بابائے فورم
سابق وزیراعظم عمران خان کا پیغام میں نے تاریخ میں قاضی فائز عیسیٰ جیسا متنازعہ اور بدترین چیف جسٹس نہیں دیکھا۔ ایکسٹینشن مافیا گینگ آف تھری کا حصہ ہے۔ قاضی نے اپنی ذاتی مفاد اور ایکسٹینشن کیلئے آئین پاکستان، سپریم کورٹ، جمہوریت اور اخلاقیات کا جنازہ نکال دیا ہے۔ قاضی نے لندن پلان پر عمل درآمد کو یقینی بنایا ہے اور بھرپور کوشش کی ہے کہ لندن پلان کے مطابق تحریک انصاف مکمل طور پر کرش (تباہ) ہو، نواز شریف کے تمام کیسز معاف ہوں اور میں جیل میں ہی رہوں۔ لندن پلان کے مطابق قاضی نے تحریک انصاف کو کرش ہونے دیا اور بلکل اسی طرح خاموش رہا جیسے مغربی طاقتیں اسرائیل کو اہلِ فلسطین کو کرش کرنے کی کھلی چھوٹ دے کر خود خاموش بیٹھی ہیں۔ اپنی طرف سے تحریک انصاف کو مکمل کرش کرنے کے لئے پہلے سکندر سلطان راجہ کو استعمال کیا گیا اور پھر قاضی فائز عیسیٰ اپنا کردار ادا کرتا رہا۔ کمشنر راولپنڈی نے ان دونوں کی ملی بھگت سے پردہ اٹھایا اور ساری سازش کو بے نقاب کر دیا۔ کمشنر راولپنڈی کا ہر الزام درست ثابت ہوا ہے۔ قاضی اور سکندر سلطان نے مل کر ایسا ماحول بنایا کہ تحریک انصاف کو میدان میں رہنے کا موقع ہی نہ مل سکے۔ انٹرا پارٹی الیکشن کے نام پر تحریک انصاف سے اس کا انتخابی نشان چھین لیا گیا۔ کسی بھی سیاسی جماعت سے اگر انتخابی نشان واپس لے لیا جائے تو اس جماعت کو کالعدم ہی تصور کیا جا سکتا ہے کیونکہ اس کے ووٹرز کو اپنا ووٹ کاسٹ کرنے کیلئے بیلٹ پیپر پر نشان ہی مہیا نہیں کیا جاتا۔ کمشنر کے الزامات کے مطابق پہلے سکندر سلطان راجہ نے اپنی بدنیتی ظاہر کرتے ہوئے ہم سے انتخابی نشان چھینا اور پر قاضی نے ۱۲جنوری کو سکندر سلطان کے فیصلے کو تحفظ دیتے ہوئے آخری کیل ٹھونکا۔ جب تک ان کو یقین نہیں ہوا کہ تحریک انصاف مکمل طور پر ختم ہو گئی ہے انہوں نے الیکشن کی تاریخ کا اعلان نہیں کیا۔ 8 فروری کے الیکشن کے موقع پر انہیں یہی گمان تھا کہ اب تحریک انصاف کبھی بھی جیت نہیں پائے گی کیونکہ ظاہری طور پر اپنا انتخابی نشان نہ ہونے کی وجہ سے جماعت میدان میں موجود ہی نہیں تھی لیکن عوام نے ان کی تمام تر منصوبہ سازی کو ناکام بنا دیا اور 8 فروری کو ایک انقلاب آیا۔ اس وقت قاضی 8 فروری کے مینڈیٹ چوری کو تحفظ دینے کیلئے مکمل ڈھٹائی کے ساتھ کبھی الیکشن ٹربیونل سلطان راجہ کی مرضی سے لگانے کا فیصلہ دیتا ہے کبھی سارے قواعد و ضوابط کو رد کر کے غیر قانونی بنچ تشکیل دیتے ہوئے ہارس ٹریڈنگ کو قانونی جواز مہیا کرتا ہے تاکہ ہمارے بندے توڑ کر اس غیر قانونی ترمیم کو پاس کروا سکے۔ اس ترمیم کے ساتھ اس کی اپنی ذاتی ایکسٹنشن منسلک ہے اور یہ کھل کر بے نقاب ہو چکا ہے۔ یہ اپنی ذات کو فائدہ پہنچانے کیلئے کسی بھی حد تک گرنے کو تیار ہے۔ یہ ایک ایسی پارلیمنٹ جو کہ فارم ۴۷ اور این آر او ٹو کی پیداوار ہے اور جسے آئینی ترمیم کرنے کا کوئی اخلاقی اور قانونی جواز حاصل نہیں ہے۔ یہ اس پارلیمنٹ کو اپنی اور اپنے گینگ کی ایکسٹنشن کی خاطر ہارس ٹریڈنگ جیسی بدنام زمانہ جمہوری روایت کو تحفظ دینے کی کوشش کر رہا ہے۔ پی ڈی ایم اس ایکسٹنشن مافیہ کے گینگ آف تھری کی چوتھی ممبر ہے اور ان سب کے مفادات ایک ہیں۔ ان تمام مفاد پرستوں کے ذاتی پیسے اور جائیدادیں بیرون ملک ہیں۔ محسن نقوی کے پاس اپنا سکوٹر تک نہیں جبکہ اسکی بیوی دبئی میں پانچ سو ملین ڈالر کی جدائیداد کی مالکن ہے جو کہ دبئی لیکس میں سامنے آ چکی ہے، اس کے پاس اتنی جائیدداد کہاں سے آئی؟۔ اسی طرح شریف خاندان یا زرداری خاندان کا سارا پیسہ، کاروبار اور جائیدادیں ملک سے باہر ہیں۔ اب یہ سب مل کر سپریم کورٹ سے غلط فیصلے لیکر آئینی ترمیم کا سوچ رہے ہیں اور ہمارے لوگوں کے اغوا کو قانونی بنا کر اس 8 فروری کی چوری کو ہضم کرنا چاہتے ہیں اور ایک دوسرے کو ایکسٹنشن دینا چاہتے ہیں۔ لیکن ہم اسکا راستہ روکیں گے کیونکہ یہ عوام کو غلام بنانے کی سازش ہے۔ اپریل ۲۰۲۲ میں جب ہماری حکومت سازش کر کے گرائی گئی تو الزام لگایا گیا کہ پاکستان دنیا میں مکمل طور پر تنہا(آئیسولیٹ) ہو چکا تھا جو کہ سراسر جھوٹ پر مبنی پراپیگنڈا تھا، ہمارے دور میں پاکستان میں دو اسلامی کانفرنس ہوئیں جن میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے شرکت کی۔ اس نوعیت کی کانفرنسز پاکستان میں 17 سال کے بعد منعقد ہوئیں۔ ان کانفرنسز میں چین کے وزیر خارجہ نے خصوصی دعوت پر شرکت کی۔ اگر سعودی ولی عہد عزت ماب جناب محمد بن سلمان کے ہماری حکومت کے ساتھ تعلقات بہترین نہ ہوتے تو ان کانفرنسز کا انعقاد ناممکن تھا۔ یہ سارا جھوٹا پراپیگنڈا جنرل باجوہ نے پھیلایا۔
https://twitter.com/x/status/1841503247338471481
https://twitter.com/x/status/1841503250027024756
 

exitonce

Prime Minister (20k+ posts)

ایڈوکیٹ مصطفین کاظمی کی جرآت کو سلام . پاکستان کے کروڑوں عوام کی صحیح ترجمانی پر انہیں فوری طور پر تمغۂ شجاعت عطا کیا جانا چاہیے
اس واقعے کے بعد ستاروں کی تازہ چال بتا رہی ہے کہ مریخ مشتری سے نکل کر زھرہ میں داخل ہو گیا ہے جو قاضی پر بھاری ہے اور اب قاضی وکیلوں کے ہاتھوں جوتے کھا کر جاوے ہی جاوے
Ya hosla bhee IK kay awareness delay say aya hay.
 

Back
Top