
پولیس کی جانب سے سابق چیئرمین پیمرا ابصار عالم کے بیٹے عمر ابصار کے ساتھ ناروا سلوک برتا گیا تو ابصار عالم نے اس ناانصافی اور زیادتی کا ذکر اپنے کالم میں کر دیا جس پر سی پی او راولپنڈی نے گھر جا کر اس بچے کی دلجوئی کی۔
تفصیلات کے مطابق صحافی وسیم عباسی نے بتایا کہ راولپنڈی کے پولیس چیف ڈاکٹر تاجک سہیل حبیب ابصار عالم کے گھر گئے انہوں نے ان کے بیٹے سے پولیس کے ناروا سلوک پر اس کی دلجوئی کی کیونکہ ابصار عالم نے اپنے کالم میں لکھا کہ اس کے بعد اس کی پڑھائی اور زندگی بھی متاثر ہوئی تھی۔
وسیم عباسی نے ابصار عالم کے بیٹے سے پولیس چیف کی اس ملاقات کو مثبت پیشرفت قرار دیا۔
https://twitter.com/x/status/1624824730061770754
تاہم باقی سوشل میڈیا صارفین کو ایسا نہیں لگتا صحافی جواد رضوی نے کہا اب کیا فائدہ جب وقت تھا اس وقت باجوے کے ڈر سے انکار کردیا، یہ ابن الوقت ہیں، باجوے کا وقت گزر گیا اور اب چلے دلجوئیاں کرنے۔
https://twitter.com/x/status/1624961680735145990
محمد محسن نے کہا کہ کیا یہ سہولت شہبازگل اور اعظم سواتی کو بھی حاصل ہے؟
کیا کمپنی ایسے ہی اپنے اسٹریٹجک اثاثوں کی حفاظت کرتی ہے؟
https://twitter.com/x/status/1624959783873703938
عاصم نیاز خان نے لکھا عمر ابصار کے شرٹ پر لکھا جملہ سب بتا رہا۔
https://twitter.com/x/status/1624962498226003970
ایک صارف نے لکھا پوری دنیا میں ابصار عالم کا ہی بچہ رہ گیا ہے جس پر ظلم ہوا ہے۔بس کر دو اب دماغ کی لسی بنانا۔ ایک رات جیل میں نہیں رہا پولیس چیف گھر جا کر تعزیت کر رہا ہے کیا یہ پروٹوکول عام آدمی کے بچے کو بھی ملتا ہے اگر وہ بے گناہ اٹھایا جائے۔
https://twitter.com/x/status/1624971563303936002
اعجاز نے کہا ابصار عالم پی ٹی آئی کا تھوڑا ہے شہباز گل آج بھی ناروا سلوک کے بعد مقدمے بھگت رہا ہے۔
https://twitter.com/x/status/1624980627958206465
لقمان نے بھی کہا کہ اس کی شرٹ ساری دلجوئی کا احوال بتا رہی ہے۔
https://twitter.com/x/status/1624990092367482880
سید آصف نے لکھا ابصار عالم صاحب یہ سہولت پاکستان کے %99.99 لوگوں کو میسر نہیں، آپ کی جگہ کوئی عام لڑکا ہوتا تو سب سے پہلے FIR ساہیوال یا وسطی پنجاب کے کسی تھانے میں درج کر کے اس شخص کو تھانے کی بجائے کسی سیف ہاؤس میں پھینک دیا جاتا، اور وہاں سے اس کی لاش بھی واپس نہیں آتی۔
https://twitter.com/x/status/1624991304353566720
فہیم مروت نے کہا کہ ان لاکھوں بلوچ اور پشتونوں کی دلجوئی کون کرے گا؟
https://twitter.com/x/status/1624991791173836802
ایک اور صارف نے کہا کہ ابصار عالم خود اس سسٹم کے بہت بڑے بینیفشری ہیں ، ایک دن میں ایف آئی آر ختم ہوجاتی ہے، کل معاملہ پھیلا تو آج پولیس چھف گھر آگئے، کبھی کسی غریب کے بچے کو یہ سہولت ملتی ہے ؟؟ وہ ان سے بڑے تھے تو انکو کچھ تکلیف پہنچ گئی لیکن اُتنی نہیں جتنی کسی غریب کو ملنی تھی۔
https://twitter.com/x/status/1624994520487153665
جنید نے لکھا یہ سہولت بھی اشرافیہ کو حاصل ہے، ماڈل ٹاؤن کے شہداء سے تو پولیس نے کبھی معذرت بھی نہیں کی۔
https://twitter.com/x/status/1625004604847976449
جبکہ دوسری طرف ابصار عالم کا ایک پرانا ٹویٹ بھی سوشل میڈیا پر گردش کر رہا ہے ۔
https://twitter.com/x/status/1560658685281443841
Last edited: