
سابق اسپیکر قومی اسمبلی اور پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر کا کہنا ہے کہ عید کے بعد اتحاد کو حتمی شکل دیں گے اور بلوچستان میں آل پارٹیز کانفرنس کریں گے۔
اسلام آباد میں پی ٹی آئی رہنماؤں کی پریس کانفرنس کے دوران اسد قیصر نے کہا کہ اے پی سی کے حوالے سے ذمہ داری لطیف کھوسہ کو دی گئی ہے۔
ایک سوال کے جواب میں اسد قیصر نے کہا کہ وہ جماعت اسلامی کے ساتھ جوائنٹ اے پی سی کرنا چاہتے ہیں، اور جماعت اسلامی کو دعوت دیں گے کہ اے پی سی ہمارے پلیٹ فارم سے ہو۔
انہوں نے کہا کہ حکومتی سنجیدگی آپ کے سامنے ہے، سوال شروع ہوتا ہے تو اجلاس ختم کر دیا جاتا ہے۔ وزیروں کی فوج بھرتی کر لی گئی ہے، جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ اس حکومت کو عوام کا مینڈیٹ حاصل نہیں ہے۔ قانونی سازی میں ایسا کوئی قانون بتا دیں جس سے عوام کا فائدہ ہو، یہ تمام ذمہ داریوں میں ناکام ہیں۔
اسد قیصر نے سوال اٹھایا کہ انہوں نے قومی سلامتی کا اجلاس بلایا، اس کا نتیجہ کیا نکلا؟ ہم نے کہا کہ ہم اس میں شامل ہونا چاہتے ہیں، لیکن ہمیں اپنے لیڈر تک رسائی نہیں دی گئی۔ ملک کی سب سے مقبول پارٹی کے سربراہ سے ملاقات تک نہیں کروا سکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے مطالبات پورے نہیں ہو رہے، پھر بھی ہم ان کے ساتھ ملک کی خاطر بیٹھنے کے لیے تیار ہیں۔ ہمارا لیڈر جیل میں ہے اور ان کے پاس یہی حکمت عملی ہے کہ پی ٹی آئی کو دیوار کے ساتھ لگا دیا جائے۔
اسد قیصر نے کہا کہ ان کے پاس ایک ہی طریقہ ہے کہ بس پی ٹی آئی کی قیادت اور ورکرز کو زدکوب کیا جائے اور انہیں تنگ کیا جائے۔ ہمارے سیکڑوں ورکرز مختلف جیلوں میں ہیں اور ان کے خلاف مزید کیس بنائے جا رہے ہیں۔
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ وہ بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لیے کام کر رہے ہیں اور آئندہ عمران خان کی رہائی کے لیے جوائنٹ فورم سے جدوجہد کریں گے۔
زرتاج گل
پی ٹی آئی کی پارلیمانی لیڈر زرتاج گل نے کہا کہ پارلیمنٹ ایک ایسا فورم ہے کہ آپ کی ہر بات تاریخ کا حصہ بن جاتی ہے۔ ن لیگ کا رویہ ایسا ہے کہ وہ پارلیمنٹ کو بطور ربڑ اسٹیمپ کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تین سال سے پی ٹی آئی کے ساتھ فسطائیت برتی جا رہی ہے اور اس سے ملک پیچھے جا رہا ہے، اس پر سوچنے کی ضرورت ہے۔ بانی پی ٹی آئی نے جو ووٹ لیے، اس طرح وہ وزیراعظم ہوتے، لیکن انہیں جیل میں بند کیا گیا ہے۔
زرتاج گل نے کہا کہ جعفر ایکسپریس واقعے کے بعد آپ لوگ جوابدہ ہیں، لیکن یہاں پی ٹی آئی کو فکس کرنے کی باتیں ہو رہی ہیں، پیکا ایکٹ کے ذریعے زبان بندی کر دی گئی ہے۔
انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس ماہ مقدس میں ملک کو نظر لگ گئی ہے، علماء کرام کا قتل ہو رہا ہے۔
بیرسٹر گوہر
چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا کہ شیر افضل کی قربانیوں کا اعتراف کرتے ہیں اور کوئی دو رائے نہیں ہے کہ انہوں نے بڑی قربانیاں دیں اور پارٹی کے لیے کام کیا، لیکن ہمیشہ کہا ہے کہ ڈسپلن سب سے ٹاپ پر رکھو اور کبھی نہیں کہا کہ پٹڑی سے اترنا ہے۔
شیر افضل کا کہنا تھا کہ میں چیئرمین صاحب کو کہتا ہوں کہ اگر کوئی میرے خلاف بیان دے گا تو ڈسپلن وہیں وڑے گا۔