احسن اقبال کو اپنے جیل کے سیل کی تصویر شیئر کر کےخان پر تنقیدکرنامہنگاپڑگیا

12ahsnaiqbbnskskhkhhd.png

وفاقی وزیر احسن اقبال کو اپنی ایک جیل میں لی گئی تصویر شیئر کرنا مہنگا پڑگیا ہے، سوشل میڈیا صارفین نے انہیں آڑے ہاتھوں لیا۔

تفصیلات کے مطابق احسن اقبال نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنی ایک تصویر شیئر کی جس میں وہ جیل کی سلاخوں کے پیچھے کھڑے نظر آرہے ہیں۔
احسن اقبال نے یہ تصویر شیئر کرتے ہوئے کہا کہ یہ اڈیالہ جیل کا وہی سیل ہے جہاں کپتان نے مجھے قید کیا تھا اور اب وہ اس سیل میں متعدد سہولتوں کے ساتھ رہائش پزیر ہیں، جیسی کرنی ویسی بھرنی۔

https://twitter.com/x/status/1817551663257010636
احسن اقبال کی اس پوسٹ پر انہیں سخت ردعمل کا سامنا کرنا پڑا، صارفین نے انہیں جیل میں ایسے تصویر بنوانے، سیل میں روشندان کی موجودگی اورصاف ستھرے لباس کے حوالے سے تنقید کا نشانہ بنایا کہ جیل میں یہ سہولیات ہر کسی کو میسر نہیں آتی ہیں۔

سینئر صحافی و پروڈیوسر عدیل راجا نے اس تصویر پرردعمل دیتے ہوئے کہا کہ تازہ استری شدہ کپڑے، صاف شفاف چہرہ اور فوٹو شوٹ کی سہولت۔

https://twitter.com/x/status/1817562710470443260
شیخ ارقم نے کہا کہ جناب جیل تو نو موبائل زون ہوتا ہے؟ ایسے بھنڈ کیوں مارتے ہیں جو دستی پکڑے بھی جائیں، ایسی حرکتوں کی وجہ سے ملک کا یہ حال ہوا ہے۔

https://twitter.com/x/status/1817907765538402529
زین نامی صارف نے عمران خان کو جیل میں میسر سہولیات سے متعلق اٹارنی جنرل کی سپریم کورٹ میں پیش کردہ تصویر شیئر کی اور کہا کہ آپ کے سیل میں لائٹ کیلئے پیچھے روشن دان نظر آرہا ہے جبکہ عمران خان کے سیل کی تصویر بھی ملاحضہ کرلیں، جھوٹے پر لعنت بھیج دیں۔

https://twitter.com/x/status/1817558143716479390
عمر الیاس گجر نے کہا کہ لگتا ہے علق ن لیگ والوں کے پاس سے بھی نہیں گزری، جیل میں کون سا موبائل ہوتا ہے، یہ کوئی اپنا ہی سیل بنا کر فوٹو شوٹ کیا گیا ہے۔

https://twitter.com/x/status/1817822551478825395
الف نون نامی صارف نے لکھا کہ قید میں فوٹو شوٹ کی سہولت بھی دستیاب ہے، ویسے قیدیوں کو جیل میں اتنا تیار کون کرتا ہے، دھوپ میں اچھی تصویر کا بندوبست بھی ہوگیا۔

https://twitter.com/x/status/1817571504223408149
 

انقلاب

Chief Minister (5k+ posts)
12ahsnaiqbbnskskhkhhd.png

وفاقی وزیر احسن اقبال کو اپنی ایک جیل میں لی گئی تصویر شیئر کرنا مہنگا پڑگیا ہے، سوشل میڈیا صارفین نے انہیں آڑے ہاتھوں لیا۔

تفصیلات کے مطابق احسن اقبال نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنی ایک تصویر شیئر کی جس میں وہ جیل کی سلاخوں کے پیچھے کھڑے نظر آرہے ہیں۔
احسن اقبال نے یہ تصویر شیئر کرتے ہوئے کہا کہ یہ اڈیالہ جیل کا وہی سیل ہے جہاں کپتان نے مجھے قید کیا تھا اور اب وہ اس سیل میں متعدد سہولتوں کے ساتھ رہائش پزیر ہیں، جیسی کرنی ویسی بھرنی۔

https://twitter.com/x/status/1817551663257010636
احسن اقبال کی اس پوسٹ پر انہیں سخت ردعمل کا سامنا کرنا پڑا، صارفین نے انہیں جیل میں ایسے تصویر بنوانے، سیل میں روشندان کی موجودگی اورصاف ستھرے لباس کے حوالے سے تنقید کا نشانہ بنایا کہ جیل میں یہ سہولیات ہر کسی کو میسر نہیں آتی ہیں۔

سینئر صحافی و پروڈیوسر عدیل راجا نے اس تصویر پرردعمل دیتے ہوئے کہا کہ تازہ استری شدہ کپڑے، صاف شفاف چہرہ اور فوٹو شوٹ کی سہولت۔

https://twitter.com/x/status/1817562710470443260
شیخ ارقم نے کہا کہ جناب جیل تو نو موبائل زون ہوتا ہے؟ ایسے بھنڈ کیوں مارتے ہیں جو دستی پکڑے بھی جائیں، ایسی حرکتوں کی وجہ سے ملک کا یہ حال ہوا ہے۔

https://twitter.com/x/status/1817907765538402529
زین نامی صارف نے عمران خان کو جیل میں میسر سہولیات سے متعلق اٹارنی جنرل کی سپریم کورٹ میں پیش کردہ تصویر شیئر کی اور کہا کہ آپ کے سیل میں لائٹ کیلئے پیچھے روشن دان نظر آرہا ہے جبکہ عمران خان کے سیل کی تصویر بھی ملاحضہ کرلیں، جھوٹے پر لعنت بھیج دیں۔

https://twitter.com/x/status/1817558143716479390
عمر الیاس گجر نے کہا کہ لگتا ہے علق ن لیگ والوں کے پاس سے بھی نہیں گزری، جیل میں کون سا موبائل ہوتا ہے، یہ کوئی اپنا ہی سیل بنا کر فوٹو شوٹ کیا گیا ہے۔

https://twitter.com/x/status/1817822551478825395
الف نون نامی صارف نے لکھا کہ قید میں فوٹو شوٹ کی سہولت بھی دستیاب ہے، ویسے قیدیوں کو جیل میں اتنا تیار کون کرتا ہے، دھوپ میں اچھی تصویر کا بندوبست بھی ہوگیا۔

https://twitter.com/x/status/1817571504223408149
فکر نا کر آئینسٹائن کی لِد، تُو اور تیرے خاکی باپ نے ابھی بھرنی ہے
 

ranaji

(50k+ posts) بابائے فورم
اس حرام زادے کی کانگریسی ماں بھئ اتنی ہی حرامن بلکہ اس سے دو ہاتھ زیادہ حرام زادی تھی نثار فاطمہ وہ حرامن پاکستان اور قائد اعظم کئ مخالف تھی اور اس گشتئ نے ہمیشہ مسلم لیگ کے خلاف بھونکا لیکن جب پاکستان بن گیا تو حرام زادی دڑ وٹ گئی اور جماعت اسلامی میں شامل ہوگئی لیکن جب جنرل ضیا نے مارشل لا لگائی تو یہ گشتئ عورت چوہدری ظہور الہی سے ملی اور اسے اپنا تعارف یہ کہہ کرایا کہ میں مسلم لیگی ہوں اور میں ہی وہ لڑکی تھی جس نے پاکستان کا پرچم لاہور سکریٹیریٹ پر انگریزی فوج کی موجودگی میں لہرایا تھا چوہدری ظہور الہی نے اس جھوٹی مکار دغا باز کانگریسی گشتئ کی بات کا یقین کر لیا اور اس کی سفارش جنرل ضیا سے کرکے اس کو جنرل ضیا کی مارشل لا حکومت میں شامل کرادیا اور اسکے حرامئ پتر فراڈئے احسن اقبال حرامی کے بارے میں جنرل کو بتایا کہ یہ ایک بہت اچھا نعت خوان ہے جنرل ضیا اس احسن اقبال حرامئ کو بلا کر اس سے نعت سنا کرتا تھا اور شاید اس کو پریزیڈنٹ ہاؤس۔ یا پھر چیف مارشل لا ایڈمنسٹریٹر کے اکاؤنٹ سے نعت خوان کی تنخواہ بھئ ملتی تھئ
لیکن پھر اس پھاتاں گشتئ ناروالی حرامن نے دوبارہ وہی جھوٹا دعوئی کیا اور اخباروں میں جب آیا کہ نثار فاطمہ وہ لڑکی ہے جس نے لاہور سیکریٹریٹ پر پاکستان کا جھنڈا لہرایا تھا۔ کیونکہ اس گشتی حرامن نے یہ جھوٹ بھونکا تھا تو چند اخباری نمائندوں نے اس اصلی لڑکی کو ڈھونڈھ نکالا جس نے اصل میں وہ جھنڈا لہرایا تھا وہ مسلم لیگی لڑکی تھی جبکہ اس وقت وہ عورت بن چکی تھی اس لیے اس حرامن نثار فاطمہ کا غلط فراڈ دعوئی جھوٹ ثابت کردیا سامنے آکر اور اس گشتی فراڈ ن حرامن کانگریسی دلی کو کافی دن مونہہ چھپا کر میڈیا سے دور رہنا پڑا تو یہ حرامی بجو فرڈیا اس گشتی حرامن جھوٹی فراڈن نثار فاطمہ کا پتر ہے
 

ranaji

(50k+ posts) بابائے فورم
نثار فاطمہ گشتی کے پیو شاید محمد حسین نام تھا اسکا
اس نے اس وقت جب کوئی مسلمان کانگریس کی طرف سے الیکشن لڑنا تو دور کی بات کانگریس کو سپورٹ کرنے کو بھی ایک حرام زدگی نطفہ حرامئ اور گشتی پن سمجھتا تھا
اور کانگریس کو اس علاقے کے ہر مسلمان نے کانگریس کا ٹکٹ لینے سے انکار کردیا اس وقت اس حرام زادے احسن اقبال کی گشتی فراڈن ماں کے باپ نے فوری الیکشن ٹکٹ بھی لیا اور کانگریس سے فنڈ بھی لیا اور مسلم لیگ کے ایک معمولی ورکر اور مزدور نے اس حرام زادے کانگریسی کنجر کو زلت ناک شکست دی اور اس نے شاید اٹھایئس ووٹ لے کر ضمانت ضبط کرائی جبکہ مسلم لیگی مزدور کو چند ہزار ووٹ ملے اور اس بجو احسن اقبال کے حرامی کانگریسی کنجر نانے کو کانگریس سے پیسے لے کر الیکشن لڑنے سے زلت ناک شکست ہوئی تھی
 

Back
Top