وفاقی وزیر احسن اقبال نے عوام کو مشورہ دیا کہ چائے کی ایک ایک پیالی، دو دو پیالیاں کم کر دیں کیونکہ جو چائے ہم درآمد کرتے ہیں، وہ اُدھار لے کر درآمد کرتے ہیں،چائے کی ایک پیالی کم پینے کی اپیل پر سوشل صارفین میدان میں اتر گئے۔
رہنما پی ٹی آئی عثمان ڈار نے لکھا کہ مفتاح نے کہا پیٹرول چھوڑ دو احسن اقبال نے کہا چائے چھوڑ دو کچھ دن بعد نالائق اعلیٰ کہے گا کہ پاکستان چھوڑ دو!
میزبان ملیحہ ہاشمی نے لکھا کہ احسن اقبال مشورہ دے رہے ہیں کہ مہنگائی ہے تو پاکستانی عوام چائے کی ایک پیالی کم پیا کریں،مریم اورنگزیب فرماتی ہیں کہ عمران خان نے پیٹرول 10 روپے سستا کرنے کا "مجرمانہ فیصلہ" کیا تھا،یہ دو جملے اگلی الیکشن مہم میں عوام کو یاد رہ گئے تو ن لیگ کیلئے بڑا مسئلہ ہو جائیگا۔
ہارون الرشید نے لکھا کہ احسن اقبال کا چائے کم پینے کا مشورہ بالکل درست ہے،زیادہ چینی اور چائے نقصان دہ ہے۔ زر مبادلہ بھی ضائع ہوتا ہے۔ کسی رائے کو محض اس لئے مسترد نہیں کیا جا سکتا کہ رائے دینے والا آپ کو پسند نہیں۔
رحیق عباسی نے لکھا کہ محترم احسن اقبال،22کروڑ لوگوں سے چائے کپ چھیننے کے بجائے اگر مسلم لیگ صرف ایک شریف خاندان کو سیاست سے کم کردے تو ملک دنوں میں خسارے سے نکل آئے گا۔ ایک دفعہ تجربہ کرکے تو دیکھیں،یقین مانیں اب نوازشریف سکہ رائج الوقت نہیں رہا۔
عدیل احسن نے لکھا کہ احسن اقبال فرماتے تھے کہ مسلم لیگ ن ہی واحد قوت ہے جو پاکستان کو معاشی بحران سے نکال سکتی ہے لیکن یہ بتانا بھول گئے تھے کہ یہ کام عوام کے پیٹ پر پتھر باندھ کر کیا جائے گا،آج جب دنیا تیزی سے ترقی کر رہی ہے ایسے دور میں پاکستانی حکومت عوام کے چائے کے کپ پر نظر رکھی ہوئی ہے، افسوس۔
نوشین گیلانی نے لکھا کہ احسن اقبال آپ اپنی سانسیں کم کردیں ، تو ہم اپنی چائے کی پیالیاں کم کر دیں گے۔
رابعہ شاہین نے لکھا کہ مسلم لیگ ن کی تجربہ کار ٹیم کا معاشی پلان ملاحظہ فرمائیں، چار بھائی ہیں تو ایک روٹی کھائیں،مفتاح اسماعیل
دن میں دو کپ چائے نہیں ایک کپ چائے پئیں۔
ایک صارف نے لکھا کہ نااہل، نالائق امپورٹڈ حکومت، احسن اقبال سازش کرنے سے پہلے بڑی بڑی باتیں کرتے تھے کہ ہمارے پاس تجربہ کار ٹیم ہیں جو ملک کو چلا سکتی ہے،اب احسن اقبال نے چائے-کی-پیالی سے معیشت کو ٹھیک کرنے کا مشورہ دیا!
سعید بلوچ نے لکھا کہ ایک طرف پروفیسر احسن اقبال فرماتے ہیں عوام چائے پینا کم کردے، وزیراعظم کابینہ اور سرکاری افسران کا پٹرول کا کوٹہ چالیس فیصد کم کرتے ہیں جبکہ دوسری طرف سرکاری گاڑیوں کے ڈرائیور حضرات اگر گاڑی لیکر نکلیں تو کام نمٹاتے ہوئے گاڑی بند کرنا بھی گوارا نہیں کرتے جو پٹرول کا ضیاں ہے۔
ایک اور صارف نے لکھا کہ احسن اقبال عوام ایک چائے کی پیالی کم پئیے،عوام تو بھی ایک وہ والا پیالہ پی لے جو سقراط نے پیا تھا۔