بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ اختر مینگل کی قیادت میں مستونگ لک پاس پر دھرنا نویں روز میں داخل ہوگیا۔
بی این پی سربراہ کا کہنا ہے کہ لانگ مارچ کے تمام راستے بند کردیے گئے ہیں، اور یہ رویہ افسوس ناک ہے۔
بی این پی کے قافلے کو کوئٹہ میں داخل ہونے سے روکنے کے لیے انتظامیہ نے مستونگ اور مختلف مقامات پر کنٹینرز لگا دیے ہیں۔
کوئٹہ میں موبائل فون اور ڈیٹا انٹرنیٹ سروسز گزشتہ 4 روز سے معطل ہیں، جس کی وجہ سے لوگوں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔