
بی این پی سربراہ اختر مینگل کی میڈیا سے گفتگو پر حکومتی و سیکیورٹی ذرائع نے ردعمل دے دیا,ذرائع کے مطابق اختر مینگل غلط بیانی اور مبالغہ آرائی سے کام لے رہے ہیں,حکومتی و سیکیورٹی ذرائع نے کہا بی این پی سربراہ اختر مینگل آزادی سے گھوم رہے ہیں، اور میڈیا سے بات بھی کر رہے ہیں، لیکن اپنی پارٹی پر ظلم و جبر کی افسانوی داستان سنا رہے ہیں۔
ذرائع نے کہا سینیٹر نسیمہ احسان پارلیمنٹ لاجز میں موجود ہیں، وہ 2 دن پہلے سینیٹ کے اجلاس میں بھی حاضر تھیں، سینیٹر قاسم رونجھو بھی اپنے گھر پر موجود ہیں، قاسم رونجھو کے بیٹے نے والد کی خیریت کے بارے میں پوسٹ کی ہے، اختر مینگل میڈیا پر بیانیہ بنانے کی بجائے جمہوری رویوں اور مشاورت پر زور دیں,بی این پی مینگل کے 3 ووٹ ہیں، اختر مینگل ممبر نیشنل اسمبلی ہیں اور ان کی پارٹی کے 2 ارکان سینٹ میں ہیں۔
ذرائع نے کہا کہ اختر مینگل میڈیا پر بیانیہ بنانے کے بجائے جمہوری رویوں بشمول مشاورت پر زور دیں۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اختر مینگل نے کہا تھا کہ ترامیم کے لیے ہمارے سینیٹ کے دو ممبران کو فون کر کے دھمکایا گیا، قاسم بزنجو اور اس کے بیٹے گزشتہ 5 دنوں سے غائب ہیں، سید احسان شاہ کو پارلیمنٹ لاجز میں یرغمال بنا کر ان کی بیوی کو مجبور کیا جا رہا ہے کہ ووٹ دیں۔
https://twitter.com/x/status/1847586735024173311
انہوں نے مزید کہا کہ نسیمہ احسان کے بچوں کو یرغمال بنا کر وزیر اعظم کے ظہرانے میں لایا گیا، وہ خاتون اجلاس میں بات نہ کر سکی جس کا شوہر اور بیٹا یرغمال ہے، جب تک ہمارے ممبران واپس نہیں آتے ترامیم کا حصہ نہیں بنیں گے، چاہے جنت کا راستہ دکھایا جائے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/akah1i1h.jpg