اینکر پرسن اور صحافی اجمل جامی سوال کرنے اور اختلاف کرنے پر چھوٹی بچی سے الجھ پڑے، زہنی طور پر پسماندہ قرار دے دیا۔
عمران ریاض خان کی لاہور ہائیکورٹ سے رہائی کے بعد اجمل جامی نے ٹویٹ کیا کہ مہربانی کر کے اب علی وزیر کو بھی رہا کیا جائے۔
اینکر پرسن کے اس ٹویٹ پر کم عمر سوشل میڈیا ایکٹوسٹ شہر بانو کہا کہ اس کا مطلب کہ آپ سمجھتے ہیں کہ عمران ریاض خان اور علی وزیر کا ایجنڈا ایک ہی ہے۔ آپ کو یقین ہے کہ آپ عمران ریاض سے حسد تو نہیں کرتے۔ آپ اتنے جانبدار کیسے ہو سکتے ہیں۔
اجمل جامی کو یہ بات ناگوار گزری اور انہوں نے سخت جواب دیتے ہوئے کہا کہ اس لیے کہ آپ زہنی طور پر پسماندہ ہیں، آپ کی دماغی صحت کیلئے دعا کرتا ہوں۔
بعد میں اجمل جامی نے اس ٹویٹ کو ڈیلیٹ کر دیا۔
ان کے اس جواب پر اظہر مشوانی نے کہا اس نے آپ کی بات سے اختلاف کیا تو آپ نے اسے کہہ دیا۔ اس کی عمر ہی دیکھ لیتے۔
اجمل جامی نے اظہر مشوانی کو بھی سخت جواب دیا کہ میں کوئی نادرا ہوں، مجھے تم سے اس بات کی توقع نہیں تھی۔
شہر بانو نے ایک اور ٹویٹ میں لکھا کہمجھے چھوٹی بچی سمجھ کر انکل جی آپ نے سوچا اس کو پاگل ڈیکلیئر کر دیتے ہیں، چلیں میں تو دماغی طور پر متوازن نہیں ، تو آپ ہی شعور کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑیں ، لوجک سے بات کریں ، علی وزیر پاکستان کے اور پاکستانی افواج کے خلاف بات کرتا ہے، وہ قیام پاکستان کے خلاف ہے۔
صحافی سلمان درانی نے ٹویٹ کیا کہ یں حیران ہوں کہ صحافی اجمل جامی صاحب ایک چھوٹی سی بچی سے مقابلہ لگائے بیٹھے ہیں۔