khalilqureshi
Senator (1k+ posts)
بھٹو: اسٹبلشمینٹ کی مد د سے برسر اقتدار
جونیجو: اسٹبلشمینٹ کی مد د سے برسر اقتدار
بینظیر: سیاسی خانوادے سے تعلق کی وجہ سے برسر اقتدار
نواز شریف: اسٹبلشمینٹ کی مد د سے برسر اقتدار
ظفر اللہ جمالی: اسٹبلشمینٹ کی مد د سے برسر اقتدار
چوہدری شجاعت: اسٹبلشمینٹ کی مد د سے برسر اقتدار
شوکت عزیز: اسٹبلشمینٹ کی مد د سے برسر اقتدار
گیلانی: اسٹبلشمینٹ کی مد د سے برسر اقتدار. ھما سر پر
راجہ پرویز: ھما سر پر
خاقان عباسی: ھما سر پر
شہباز شریف: اسٹبلشمینٹ کی مد د سے برسر اقتدار
عمران خان: سیاست میں آنے سے پہلے پاکستان کے لئے کھیل، طب اور تعلیم کے میدان میں عالمی سطح پر عظیم الشان خدمات. سیاست میں 20سالہ طویل جدوجہد اور اسٹبلشمینٹ کی تمام تر مخالفت کے باوجود پہلا وزیر اعظم جو عوام کی طاقت سے برسراقتدار آیا.
ان تمام وزرائے اعظم میں بھٹو،جونیجو، بےنظیر ، نواز شریف ، میر ظفراللہ جمالی اورعمران خان کو ان کی مدت اقتدار پوری نہیں کرنے دی گئی. لیکن عمران خان کو چھوڑ کر باقی تمام وزرائے اعظم کی جبری بےدخلی پر کوئی خاص ردعمل سامنے نہیں آیا. نہ عوام نے کچھ غصہ دکھایا نہ خواص نے. تمام ادارے بشمول آرمی، جیوڈیشری، سول سروس، میڈیا وغیرہ پرسکون ھو کر اپنے روزمرہ کے کاروبار میں مصروف ھوگئے.
لیکن عمران خان کی جبری بےدخلی نے جیسے نقشہ ہی بدل دیا ھو. عوام کا فوری طور پر دعمل سامنے آیا اور ان کا غصہ دھیما ھونے کی بجائے بڑھتا ہی جارھا ہے اور اس کے عوامل نہ صرف نظر آرہے ہیں بلکہ اس آگ کی آنچ اب احمق سہولت کاروں کو محسوس بھی ھونے لگی ہے.
لیکن میں جس بات کا ذکر کرنے لگا ھوں وہ زیادہ اھم ھے.
فوج، سول روس، اعلا عدلیہ، میڈیا وغیرہ کو ان تمام بے دخلیوں پر مورد الزام تو ضرور ٹہرایا گیا لیکن چند ہی دنوں میں حالات معمول پر آجاتے اور یہ سب ادارے اپنی کسی حد تک کھوئی عزت بحال کرلیتے اور بحیثیت مجموئی ان پر کوئی بڑا ڈینٹ نہیں آتا. لیکن اس دفعہ یہ سب ادارے اپنی حیثیت اور عزت مکمل طور پر گنوا چکے ہیں اور اس بے توقیری میں اپنی ھٹ دھری اور ڈھائی سے مسلسل اضافہ کرتے جارھے ہیں. اس ھٹ دھرمی مں نہ تو انہیں اپنے اداروں کی عزت و حرمت کا خیال ھے نہ ہی پاکستان کے مستقبل اور سلامتی کا.
جونیجو: اسٹبلشمینٹ کی مد د سے برسر اقتدار
بینظیر: سیاسی خانوادے سے تعلق کی وجہ سے برسر اقتدار
نواز شریف: اسٹبلشمینٹ کی مد د سے برسر اقتدار
ظفر اللہ جمالی: اسٹبلشمینٹ کی مد د سے برسر اقتدار
چوہدری شجاعت: اسٹبلشمینٹ کی مد د سے برسر اقتدار
شوکت عزیز: اسٹبلشمینٹ کی مد د سے برسر اقتدار
گیلانی: اسٹبلشمینٹ کی مد د سے برسر اقتدار. ھما سر پر
راجہ پرویز: ھما سر پر
خاقان عباسی: ھما سر پر
شہباز شریف: اسٹبلشمینٹ کی مد د سے برسر اقتدار
عمران خان: سیاست میں آنے سے پہلے پاکستان کے لئے کھیل، طب اور تعلیم کے میدان میں عالمی سطح پر عظیم الشان خدمات. سیاست میں 20سالہ طویل جدوجہد اور اسٹبلشمینٹ کی تمام تر مخالفت کے باوجود پہلا وزیر اعظم جو عوام کی طاقت سے برسراقتدار آیا.
ان تمام وزرائے اعظم میں بھٹو،جونیجو، بےنظیر ، نواز شریف ، میر ظفراللہ جمالی اورعمران خان کو ان کی مدت اقتدار پوری نہیں کرنے دی گئی. لیکن عمران خان کو چھوڑ کر باقی تمام وزرائے اعظم کی جبری بےدخلی پر کوئی خاص ردعمل سامنے نہیں آیا. نہ عوام نے کچھ غصہ دکھایا نہ خواص نے. تمام ادارے بشمول آرمی، جیوڈیشری، سول سروس، میڈیا وغیرہ پرسکون ھو کر اپنے روزمرہ کے کاروبار میں مصروف ھوگئے.
لیکن عمران خان کی جبری بےدخلی نے جیسے نقشہ ہی بدل دیا ھو. عوام کا فوری طور پر دعمل سامنے آیا اور ان کا غصہ دھیما ھونے کی بجائے بڑھتا ہی جارھا ہے اور اس کے عوامل نہ صرف نظر آرہے ہیں بلکہ اس آگ کی آنچ اب احمق سہولت کاروں کو محسوس بھی ھونے لگی ہے.
لیکن میں جس بات کا ذکر کرنے لگا ھوں وہ زیادہ اھم ھے.
فوج، سول روس، اعلا عدلیہ، میڈیا وغیرہ کو ان تمام بے دخلیوں پر مورد الزام تو ضرور ٹہرایا گیا لیکن چند ہی دنوں میں حالات معمول پر آجاتے اور یہ سب ادارے اپنی کسی حد تک کھوئی عزت بحال کرلیتے اور بحیثیت مجموئی ان پر کوئی بڑا ڈینٹ نہیں آتا. لیکن اس دفعہ یہ سب ادارے اپنی حیثیت اور عزت مکمل طور پر گنوا چکے ہیں اور اس بے توقیری میں اپنی ھٹ دھری اور ڈھائی سے مسلسل اضافہ کرتے جارھے ہیں. اس ھٹ دھرمی مں نہ تو انہیں اپنے اداروں کی عزت و حرمت کا خیال ھے نہ ہی پاکستان کے مستقبل اور سلامتی کا.