
پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ(پی ڈی ایم) حکومت کی ایک سالہ معاشی کارکردگی کی رپورٹ سامنے آگئی، وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے اکنامک سروے 2022-23 پیش کردیا ۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے وفاقی وزیر منصوبہ بندی کےہمراہ وزارت خزانہ میں قومی اقتصادی سروے2022-23پیش کردیا ہے، اس موقع پر وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ2017 میں جو پاکستانی معیشت دنیاکی24 ویں طاقتور معیشت تھی اسے2022 میں بدقسمتی سے 47ویں نمبر پر پہنچادیا گیا، گزشتہ مالی سال بہت مشکل سال تھا۔
اکنامک سروے 2022-23 کے مطابق مالی سال کے دوران جی ڈی پی گروتھ صفراعشاریہ29 فیصد رہی، مالی سال 2021-22 میں یہ شرح 6اعشاریہ 1 فیصد تھی، گزشتہ مالی سال کے دوران 4.27 فیصد رہنے والی زرعی شعبہ کی شرح نمو کم ہوکر1.55 فیصد رہی ۔
اسی طرح گزشتہ مالی سال کے دوران 6.83 فیصد ریکارڈ کی گئی صنعتی شعبے کی شرح نمومنفی 2.94 فیصد ،گزشتہ مالی سال کے دوران 10.86 فیصد رہنے والی مینوفیکچرنگ کی شرح نمو منفی 3.91 فیصد فیصد رہی جبکہ تعمیرات کے شعبے کی شرح نمومنفی 5.53 فیصد رہی جو گزشتہ مالی سال میں 1.90 فیصد تھی ۔
https://twitter.com/x/status/1666781457782833160
اکنامک سروے کے مطابق گزشتہ برس بجلی ، گیس، پانی کی فراہمی سمیت انڈسٹری کے ذیلی شعبوں میں شرح نمو 3اعشاریہ 14 فیصد تھی جو اس سال بڑھ کر 6فیصد ہوگئی، خدمات کے شعبے میں ترقی کی شرح 0.86 فیصد رہی، جو گزشتہ مالی سال کے دوران 6.19 فیصد
ریکارڈ کی گئی تھی۔
قومی اقتصادی سروے 2023 کے مطابق ٹرانسپورٹ اینڈ سٹوریج کے شعبہ میں گزشتہ سال ترقی کی شرح4اعشاریہ 09 فیصد تھی جو سال کم ہوکر 7اعشاریہ73 فیصد ہوگئی ہے، ہول سیل اینڈ ریٹیل ٹریڈ کی شرح نمو 4اعشاریہ46 فیصد رہی، گزشتہ سال یہ شرح نمو 10فیصد سے بھی زائد تھی۔
ہر شعبے میں ترقی کی شرح نمو میں تنزلی نے انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ کمیونیکیشن کے شعبے کو بھی بخشا اور گزشتہ برس 16 فیصد سےزائد کی شرح نمو پی ڈی ایم حکومت کے ایک سال میں کم ہوکر 6اعشاریہ93 فیصد ہوگئی ہے۔