سربراہ این سی او سی اسد عمر نے کورونا کی نئی لہر آنے کا خدشہ ظاہر کردیا، سربراہ این سی او سی اسد عمر نے ٹوئٹ میں بتایا کہ کورونا کی نئی لہر کے آغاز کے واضح ثبوت سامنے آنے لگے ہیں۔
اس عمر نے ٹویٹ میں جنوبی افریقی ویرینٹ امیکرون کے بڑھتے کیسز پر بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر اور این سی او سی کے سربراہ اسد عمر کا کہنا تھا کہ ملک میں کورونا کی نئی لہر گزشتہ چند ہفتوں سے متوقع تھی۔
سربراہ این سی او سی نے مزید کہا کہ خاص طور پرکراچی میں اومیکرون ویرینٹ کے کیسز بڑھ رہے ہیں، یاد رکھیں کورونا کی نئی لہر سے بچنے کا بہترین حل ماسک پہننا ہے،انہوں نے کہا کہ جینوم سیکوینسنگ سے پتا چلا ہے کہ کراچی میں اومی کرون کیسز میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔
اسد عمر نے ایک بار پھر عوام سے ماسک اور دیگر احتیاطی تدابیر اپنانے کی اپیل کردی ہے، انہوں نے کہا کہ یاد رکھیں ماسک پہننا ہی آپ کی حفاظت کا بہترین ذریعہ ہے۔
اسد عمر کے ٹویٹ پر آصف زرداری کی صاحبزادی بختاور بھٹوزرداری بھی سامنے آگئیں اور لکھا کہ یہ ہ وہی شخص ہے جس نے وبائی بیماری کو ٹریفک حادثات کے مترادف قرار دیا ہے ۔
بختاور کا مزید کہنا تھا کہ اب یہ چاہتے ہیں کہ ہم ویکسین کی خریداری کا کریڈٹ حکومت کو دیں جبکہ صوبےقانون کے مطابق 100 فیصد خریداری نہیں کرسکتے تھے۔ اب آپ کوویسی ہی تعریف ملے گی جیسی استعفیٰ کی تقریر کے دوران اپنے ساتھیوں نے کی تھی۔
دوسری جانب ملک میں کورونا کیسز میں بھی اضافہ ہورہاہے، ملک بھر میں مثبت کیسز کی شرح ایک فیصد سے زائد ہوگئی ہے، این سی او سی کے اعداد و شمار کے مطابق مثبت کیسز کی شرح ایک اعشاریہ تین فیصد رہی ،جبکہ ایک روز میں آٹھ مریض جاں بحق ہوگئے۔
این سی او سی کے مطابق ملک بھر میں مزید پانچ سو چورانوے افراد کورونا سے متاثر ہوئے ہیں،مجموعی کیسز کی تعداد بارہ لاکھ چھیانوے ہزار پانچ سو ستائیس ہوگئی ہے۔