اسرائیل کے معاملے پر پاکستان اکیلا، حکومت ہوش کے ناخن لے ۔ رؤف کلاسرا

Citizen X

President (40k+ posts)
These are the last ditch efforts by the out going Trump administration to get over this hurdle before Biden takes office. Once Trump leaves things will cool down and things will go to normal.
 

نادان

Prime Minister (20k+ posts)
نادان جی۔۔۔ آپ نے جس ملک کو اپنی زندگی گزارنے کیلئے منتخب کررکھا ہے، وہ اسرائیل کا سرپرست مانا جاتا ہے۔۔ اگر آپ کو اسرائیل کے ساتھ تعلقات رکھنے پر اعتراض ہے تو سب سے پہلے تو آپ کو اپنے عمل سے اس کا اظہار کرنا چاہئے۔۔ میرا آپ سے اور ان تمام اوورسیز پاکستانیوں سے سوال ہے جو امریکہ یورپ میں بیٹھ کر پاکستان کو اسرائیل مخالفت کا سبق دیتے ہیں، کیا یہ کھلا تضاد اور دوغلاپن نہیں کہ آپ نے خود تو اپنی خوشحالی اور بہتر زندگی کیلئے اسرائیل کے سرپرست ممالک کو چنا ہوا ہے جبکہ پاکستانیوں کو آپ سبق دیتے ہیں کہ اسرائیل کے خلاف دشمنی برقرار رکھو۔۔۔

جس اسلام کو آپ لوگ چھوڑ کر سیکولر ممالک میں جا بھاگے ہو، وہ اسلام آپ کو سارا کا سارا پاکستان میں کیوں چاہئے؟

آپ کے آخری جملے پر بھی میرا ایک سوال ہے، جب آپ لوگ بہتر زندگی کیلئے یورپ اور امریکہ کا رخ کرتے ہو، تب آپ لوگوں کو یہ بات یاد نہیں آتی کہ اللہ پر بھروسہ رکھنا چاہئے؟ یہ اللہ توکل کا سبق صرف پاکستانیوں کیلئے کیوں؟ اگر پاکستان دنیا کے ساتھ بہتر تعلقات قائم کرکے کسی قدر بہتری کی راہ پر نکل پڑتا ہے، تو آپ کو اس پر کیوں اعتراض ہے۔۔؟

یو ں تو میں آپ کو اس بات کا جواب پہلے بھی دے چکی ہوں ...اس دفعہ پھر دماغ کھپا لیتی ہوں .. ..یہ آخری دفعہ ہے .اس پوسٹ کو سمبھال کر رکھ لیجئے ..جب جب مجھ سے متعلق ایسے سوالات آپ کے دماغ میں پھر سر اٹھائیں ..یہ پوسٹ پڑھ لیا کیجئے
جہاں میں رہ رہی ہوں..یہ میرا انتخاب نہیں ہے ..مجھے یہاں لانے والے یہاں اپنا پرمننٹ ٹھکانہ بنا چکے .الله ان کے درجات بلند کرے ..اب عجیب کیفیت ہے ..یہ سوچ کہ کیا انہیں یہاں ہم چھوڑ کر واپس جا سکیں گے ....دل ڈوب جاتا ہے ..اس کے با وجود میری خواہش یہ ہی ہے کہ واپس لوٹ جاؤں ...پاکستان میں رہنے والے بھائی سے صرف ایک دن پہلے جو میری ان سے بات ہوئی تھی وہ یہ تھی کہ میں واپس آنا چاہتی ہوں ..گھر کا اوپر کا پورشن میرے لئے تیار کر دو ..لیکن بھائی نے وفا نہ کی .اگلے ہی دن دنیا ہی چھوڑ گئے ..میرے لئے بظاھر واپسی کا راستہ بند کر کے ..
اسرائیل کو تسلیم کرنا ہے یا نہیں ..یہ پاکستانی حکومت اور اس کے عوام کا فیصلہ ہونا چاہئے ..کوئی غیر ملک ہمیں فورس نہیں کر سکتا کہ ہم کیا کریں یا کیا نہ کریں .پاکستان ایک آزاد خود مختار ملک ہے ...مقروض ہے ...مقروض تو امریکہ بھی ہے ..مسلہ یہ ہے کہ آج سے پہلے کے حکمران ہر غیر ملکی حکمران کی ایک آواز پر لیٹ جاتے تھے ..پہلی دفعہ اصل پاکستانی حکمران سے واسطہ پڑا ہے .دوسری بات مجھے یہ سمجھ نہیں آتی ..بالشت بھر پاکستان اگر اسرائیل کو تسلیم نہ بھی کرے تو کیا فرق پڑتا ہے ..اسرائیل کو یہ تمنا کیوں ہے کہ ہم اس کے وجود کو مان لیں ..نہیں مانتے ..کر لو جو کرنا ..ہم اپنی مرضی سے جئیں گے ..جب ہم نے اسلامی ممالک سے کشمیر بارے سپورٹ چاہی تو یو اے ای کے حکمران نے اپنے وکھرے انداز میں سپورٹ کیا ..کشمیریوں اور مسلمانوں کا خون بہانے والے مودی کو بلا کر سب سے بڑے سول اعزاز سے نوازا ..وہ جو چاہیں کریں ..تو یہ اختیار ہمیں کیوں نہیں ..جو بند کرنا ہے کر لو ..مسلمان کی حیثیت سے میرا پکا یقین ہے کہ رازق الله ہے ..الله رازق نہ ہوتا تو دشمن ممالک تو دور کی بات شریف اور زرداری فیملیاں ہی ہمیں بھوکا مار دیتیں .
اب آتے ہیں کہ میں یہاں اسلام سے دوری کی بنا پر رہنا پسند کرتی ہوں یا کوئی خوشحالی وجہ ہے ..آپس کی بات ہے .میں پاکستان میں بھی اچھے حالوں رہ رہی تھی ..بلکہ پاکستان میں تو میڈ کی سہولت بھی موجود ہوتی ہے ..یہاں تو ہم کو سارا کام خود کرنا پڑتا ہے..جانتے ہو سب سے مشکل کام کیا لگا ..ٹایلیٹ کی صفائی ..چاہے اپنے ہی گھر کی ہو ..نائن الیون کے بعد تو پاکستان میں اسلام پریکٹس کرنا زیادہ آسان ہے ...
 

نادان

Prime Minister (20k+ posts)
These are the last ditch efforts by the out going Trump administration to get over this hurdle before Biden takes office. Once Trump leaves things will cool down and things will go to normal.

الله کرے ایسا ہی ہو .
ویسے بھی مجھے تو یہ لگتا ہے کہ آخری آخری زمانہ آ پہنچا ہے ..بساط بچھ رہی ہے ..جس کے ہونے کی وعیدیں تھیں .ان کے پورا ہونے کا وقت قریب آ پہنچا ..الله سے دعا ہے کہ ہمیں حالت ایمان میں دنیا سے اٹھائے ..آمین
 

Shahid Abassi

Chief Minister (5k+ posts)
نادان جی۔۔۔ آپ نے جس ملک کو اپنی زندگی گزارنے کیلئے منتخب کررکھا ہے، وہ اسرائیل کا سرپرست مانا جاتا ہے۔۔ اگر آپ کو اسرائیل کے ساتھ تعلقات رکھنے پر اعتراض ہے تو سب سے پہلے تو آپ کو اپنے عمل سے اس کا اظہار کرنا چاہئے۔۔ میرا آپ سے اور ان تمام اوورسیز پاکستانیوں سے سوال ہے جو امریکہ یورپ میں بیٹھ کر پاکستان کو اسرائیل مخالفت کا سبق دیتے ہیں، کیا یہ کھلا تضاد اور دوغلاپن نہیں کہ آپ نے خود تو اپنی خوشحالی اور بہتر زندگی کیلئے اسرائیل کے سرپرست ممالک کو چنا ہوا ہے جبکہ پاکستانیوں کو آپ سبق دیتے ہیں کہ اسرائیل کے خلاف دشمنی برقرار رکھو۔۔۔

جس اسلام کو آپ لوگ چھوڑ کر سیکولر ممالک میں جا بھاگے ہو، وہ اسلام آپ کو سارا کا سارا پاکستان میں کیوں چاہئے؟

آپ کے آخری جملے پر بھی میرا ایک سوال ہے، جب آپ لوگ بہتر زندگی کیلئے یورپ اور امریکہ کا رخ کرتے ہو، تب آپ لوگوں کو یہ بات یاد نہیں آتی کہ اللہ پر بھروسہ رکھنا چاہئے؟ یہ اللہ توکل کا سبق صرف پاکستانیوں کیلئے کیوں؟ اگر پاکستان دنیا کے ساتھ بہتر تعلقات قائم کرکے کسی قدر بہتری کی راہ پر نکل پڑتا ہے، تو آپ کو اس پر کیوں اعتراض ہے۔۔؟
کیسے ہو زندہ رود۔

بہت دفعہ آپ نے مختلف لوگوں سے یہی سوال پوچھا ہے کہ پاکستان چھوڑ کر دوسرے ملک میں آ بسنے پر وہ پاکستان بارے اپنی رائے کیوں دیتے ہیں یا یہ کہ وہ پاکستان کے لئے ایسی رائے کیوں دیتے ہیں جس سے وہاں رہنے والوں کے لئے مشکلات پیدا ہوں۔

میرا سوال یہ ہے جس ملک میں نادان رہتی ہے اسی ملک کا صدر اور اس ملک کی اسٹیبلشمنٹ اگر امریکہ میں بیٹھ کر پاکستان پر اپنی رائے ٹھونس کر نہ صرف اسے اسرائیل کو منظور کرنے بارے دباؤ ڈال رہے ہوں بلکہ وہاں اپنے مال اور طاقت کے زور پر صحافیوں کے ذریعے اس کے لئے رستہ ہموار کرنے کی کوشش بھی کر رہے ہوں تو اسی ملک امریکہ کی شہری کو یہ رائے دینے کا حق آپ کیوں نہی دیتے کہ وہ پاکستان کو اسرائیل کو منظور نہ کرنے کا کہے یا رائے دے۔
کیا امریکہ میں بیٹھ کر کسی اور ملک کی پالیٹکس پر رائے دینا غیر جمہوری عمل ہے، کیا امریکہ میں سب کو اپنی رائے دینے کا سب کا حق چھین لیا گیا ہے۔ یا وہاں سوشلزم رائج ہو گیا ؟
اب رہی بات کہ پاکستان کے لئے کیا بہتر ہے، اس بارے آپ کی رائے مختلف ہو سکتی ہے اور نادان کی مختلف۔ اس میں بھی کوئی مضائقہ نہی۔ ویسے بھی پاکستان چاہے جیسے بھی حالات میں ہو، کیا اسے کلائنٹ سٹیٹ بنے رہنا چاہئے۔ امریکہ تو ایک سپرپاور تھی ہی تو کیا اب آپ اسےاسرائیل، سعودی عرب اور امارات کی بھی کلائینٹ سٹیٹ بنانا چاہتے ہیں۔ اگر کسی مرحلے پر ہم اسے تسلیم کرنا بھی چاہیں توہمیں اسے اپنی پرائیرٹیز، ضرورتوں اور اصولوں کو مدِنظر رکھ کر تسلیم کرنا چاہئے یا عربیوں کو فسیلیٹیٹ کرنے کے لئے؟ دوسری بات، ہم نے تہتر سال سے اسرائیل کو منظور نہی کیا تو کیا ہم بھوکے مر گئے؟ اور کیا اسرائیل کو منظور کر لینے سے پاکستان یورپ بن جائے گا۔ اگر کوئی ایسا سوچتا ہے تو بہت بیوقوفانا سوچ ہے۔ لگتا ہے پانچ سات ملک تو اسے تسلیم کرنے کو ہیں تو کیا امریکہ یا اسرائیل ان کے قرض معاف کروا کر ایک آدھ ٹریلین کی وہاں انویسٹمنٹ بھیج دیں گے یا ہمارے لئے اسرائیل اور امریکہ بھارت کا ساتھ چھوڑ کر پاکستان کا ہاتھ تھام لیں گے؟ ویسے بھی اگر اپنے اصولوں پر سودا کرنا ہی ہے تو کیا ہم اپنے لئے یہ کرتے ہوئے بہتر بارگین کی پوزیشن میں ہیں یا سعودیوں کے لئے ایسا کرنے پر؟
بعض لوگوں کا مدعا یہ بھی ہے کہ سعودی اور امارات ہمارے ورکرز کو واپس بھیج سکتے ہیں تو یہ ان لوگوں کی نا سمجھی ہے۔ پہلے ہی ایران عراق شام ترکی لبنان اور فلسطین کی پٹی پر سعودیوں کا کوئی دوست موجود نہی ہے تو کیا وہ اس پٹی کو مزید طویل کرنے کا رسک لے سکیں گے؟ کیا وہ ایک نیوکلیئر پاکستان کو اس گروپ میں دھکیلنے کا رسک لیں گے کہ جس گروپ میں قطر اور یمن بھی ان کے ساتھ نہ ہوں اور نہ اذربائیجان یا سینٹرل ایشیا کی چاروں سٹیٹس۔ وہ اتنے بیووقوف نہی کہ صرف اسرائیل کو اپنا محافظ بنا لیں۔اور نہ ہی وہ پاکستانی انٹیلیجنس سے پنگا لینا پسند کریں گے۔ وہاں بادشاہت ہے جمہوریت نہی۔ اور بادشاہت کو سیکورٹی اور دوست چاہیئے ہوتے ہیں۔ تیل کے پیسے کے زور پر وہ چھوٹے چھوٹے دو چار ممالک کو تو بلیک میل کر سکتے ہیں ورنہ تو ان کی حالت یہ ہے کہ مصر کی منتیں کرتے رہے لیکن ان کے سب سے بڑے دوست مصر نے ایک سپاہی بھی انہیں یمن کے لئے دینے سے انکار کر دیا تھا۔​
 
Last edited:

Zinda_Rood

Minister (2k+ posts)
یو ں تو میں آپ کو اس بات کا جواب پہلے بھی دے چکی ہوں ...اس دفعہ پھر دماغ کھپا لیتی ہوں .. ..یہ آخری دفعہ ہے .اس پوسٹ کو سمبھال کر رکھ لیجئے ..جب جب مجھ سے متعلق ایسے سوالات آپ کے دماغ میں پھر سر اٹھائیں ..یہ پوسٹ پڑھ لیا کیجئے
جہاں میں رہ رہی ہوں..یہ میرا انتخاب نہیں ہے ..مجھے یہاں لانے والے یہاں اپنا پرمننٹ ٹھکانہ بنا چکے .الله ان کے درجات بلند کرے ..اب عجیب کیفیت ہے ..یہ سوچ کہ کیا انہیں یہاں ہم چھوڑ کر واپس جا سکیں گے ....دل ڈوب جاتا ہے ..اس کے با وجود میری خواہش یہ ہی ہے کہ واپس لوٹ جاؤں ...پاکستان میں رہنے والے بھائی سے صرف ایک دن پہلے جو میری ان سے بات ہوئی تھی وہ یہ تھی کہ میں واپس آنا چاہتی ہوں ..گھر کا اوپر کا پورشن میرے لئے تیار کر دو ..لیکن بھائی نے وفا نہ کی .اگلے ہی دن دنیا ہی چھوڑ گئے ..میرے لئے بظاھر واپسی کا راستہ بند کر کے ..
اسرائیل کو تسلیم کرنا ہے یا نہیں ..یہ پاکستانی حکومت اور اس کے عوام کا فیصلہ ہونا چاہئے ..کوئی غیر ملک ہمیں فورس نہیں کر سکتا کہ ہم کیا کریں یا کیا نہ کریں .پاکستان ایک آزاد خود مختار ملک ہے ...مقروض ہے ...مقروض تو امریکہ بھی ہے ..مسلہ یہ ہے کہ آج سے پہلے کے حکمران ہر غیر ملکی حکمران کی ایک آواز پر لیٹ جاتے تھے ..پہلی دفعہ اصل پاکستانی حکمران سے واسطہ پڑا ہے .دوسری بات مجھے یہ سمجھ نہیں آتی ..بالشت بھر پاکستان اگر اسرائیل کو تسلیم نہ بھی کرے تو کیا فرق پڑتا ہے ..اسرائیل کو یہ تمنا کیوں ہے کہ ہم اس کے وجود کو مان لیں ..نہیں مانتے ..کر لو جو کرنا ..ہم اپنی مرضی سے جئیں گے ..جب ہم نے اسلامی ممالک سے کشمیر بارے سپورٹ چاہی تو یو اے ای کے حکمران نے اپنے وکھرے انداز میں سپورٹ کیا ..کشمیریوں اور مسلمانوں کا خون بہانے والے مودی کو بلا کر سب سے بڑے سول اعزاز سے نوازا ..وہ جو چاہیں کریں ..تو یہ اختیار ہمیں کیوں نہیں ..جو بند کرنا ہے کر لو ..مسلمان کی حیثیت سے میرا پکا یقین ہے کہ رازق الله ہے ..الله رازق نہ ہوتا تو دشمن ممالک تو دور کی بات شریف اور زرداری فیملیاں ہی ہمیں بھوکا مار دیتیں .
اب آتے ہیں کہ میں یہاں اسلام سے دوری کی بنا پر رہنا پسند کرتی ہوں یا کوئی خوشحالی وجہ ہے ..آپس کی بات ہے .میں پاکستان میں بھی اچھے حالوں رہ رہی تھی ..بلکہ پاکستان میں تو میڈ کی سہولت بھی موجود ہوتی ہے ..یہاں تو ہم کو سارا کام خود کرنا پڑتا ہے..جانتے ہو سب سے مشکل کام کیا لگا ..ٹایلیٹ کی صفائی ..چاہے اپنے ہی گھر کی ہو ..نائن الیون کے بعد تو پاکستان میں اسلام پریکٹس کرنا زیادہ آسان ہے ...

اگر آپ یہ تسلیم کررہی ہیں کہ آپ وہاں بائی چوائس نہیں رہ رہیں، بلکہ مجبوری کی حالت میں رہ رہی ہیں تو پھر میرے اعتراض کا جواز ختم ہوجاتا ہے، کیونکہ میرا اعتراض صرف ان مسلمانوں پر ہے جو بائی چوائس سیکولر معاشروں کو اپنے لئے منتخب کرتے ہیں اور پھر ان سیکولر معاشروں میں بیٹھ کر پاکستانیوں کو اسلام اور قدامت پرستی کے ساتھ چمٹے رہنے کے بھاشن دیتے ہیں۔۔
.بلکہ پاکستان میں تو میڈ کی سہولت بھی موجود ہوتی ہے ..یہاں تو ہم کو سارا کام خود کرنا پڑتا ہے..جانتے ہو سب سے مشکل کام کیا لگا ..ٹایلیٹ کی صفائی ..چاہے اپنے ہی گھر کی ہو ..نائن الیون کے بعد تو پاکستان میں اسلام پریکٹس کرنا زیادہ آسان ہے ...

آپ کی اس سوچ پر اچھا خاصا اعتراض کیا جاسکتا ہے۔۔ پر خیر چھوڑیئے، فی الحال موضوع کچھ اور ہے۔?۔
 

Zinda_Rood

Minister (2k+ posts)
کیسے ہو زندہ رود۔

بہت دفعہ آپ نے مختلف لوگوں سے یہی سوال پوچھا ہے کہ پاکستان چھوڑ کر دوسرے ملک میں آ بسنے پر وہ پاکستان بارے اپنی رائے کیوں دیتے ہیں یا یہ کہ وہ پاکستان کے لئے ایسی رائے کیوں دیتے ہیں جس سے وہاں رہنے والوں کے لئے مشکلات پیدا ہوں۔

میرا سوال یہ ہے جس ملک میں نادان رہتی ہے اسی ملک کا صدر اور اس ملک کی اسٹیبلشمنٹ اگر امریکہ میں بیٹھ کر پاکستان پر اپنی رائے ٹھونس کر نہ صرف اسے اسرائیل کو منظور کرنے بارے دباؤ ڈال رہے ہوں بلکہ وہاں اپنے مال اور طاقت کے زور پر صحافیوں کے ذریعے اس کے لئے رستہ ہموار کرنے کی کوشش بھی کر رہے ہوں تو اسی ملک امریکہ کی شہری کو یہ رائے دینے کا حق آپ کیوں نہی دیتے کہ وہ پاکستان کو اسرائیل کو منظور نہ کرنے کا کہے یا رائے دے۔
کیا امریکہ میں بیٹھ کر کسی اور ملک کی پالیٹکس پر رائے دینا غیر جمہوری عمل ہے، کیا امریکہ میں سب کو اپنی رائے دینے کا سب کا حق چھین لیا گیا ہے۔ یا وہاں سوشلزم رائج ہو گیا ؟
اب رہی بات کہ پاکستان کے لئے کیا بہتر ہے، اس بارے آپ کی رائے مختلف ہو سکتی ہے اور نادان کی مختلف۔ اس میں بھی کوئی مضائقہ نہی۔ ویسے بھی پاکستان چاہے جیسے بھی حالات میں ہو، کیا اسے کلائنٹ سٹیٹ بنے رہنا چاہئے۔ امریکہ تو ایک سپرپاور تھی ہی تو کیا اب آپ اسےاسرائیل، سعودی عرب اور امارات کی بھی کلائینٹ سٹیٹ بنانا چاہتے ہیں۔ اگر کسی مرحلے پر ہم اسے تسلیم کرنا بھی چاہیں توہمیں اسے اپنی پرائیرٹیز، ضرورتوں اور اصولوں کو مدِنظر رکھ کر تسلیم کرنا چاہئے یا عربیوں کو فسیلیٹیٹ کرنے کے لئے؟ دوسری بات، ہم نے تہتر سال سے اسرائیل کو منظور نہی کیا تو کیا ہم بھوکے مر گئے؟ اور کیا اسرائیل کو منظور کر لینے سے پاکستان یورپ بن جائے گا۔ اگر کوئی ایسا سوچتا ہے تو بہت بیوقوفانا سوچ ہے۔ لگتا ہے پانچ سات ملک تو اسے تسلیم کرنے کو ہیں تو کیا امریکہ یا اسرائیل ان کے قرض معاف کروا کر ایک آدھ ٹریلین کی وہاں انویسٹمنٹ بھیج دیں گے یا ہمارے لئے اسرائیل اور امریکہ بھارت کا ساتھ چھوڑ کر پاکستان کا ہاتھ تھام لیں گے؟ ویسے بھی اگر اپنے اصولوں پر سودا کرنا ہی ہے تو کیا ہم اپنے لئے یہ کرتے ہوئے بہتر بارگین کی پوزیشن میں ہیں یا سعودیوں کے لئے ایسا کرنے پر؟
بعض لوگوں کا مدعا یہ بھی ہے کہ سعودی اور امارات ہمارے ورکرز کو واپس بھیج سکتے ہیں تو یہ ان لوگوں کی نا سمجھی ہے۔ پہلے ہی ایران عراق شام ترکی لبنان اور فلسطین کی پٹی پر سعودیوں کا کوئی دوست موجود نہی ہے تو کیا وہ اس پٹی کو مزید طویل کرنے کا رسک لے سکیں گے؟ کیا وہ ایک نیوکلیئر پاکستان کو اس گروپ میں دھکیلنے کا رسک لیں گے کہ جس گروپ میں قطر اور یمن بھی ان کے ساتھ نہ ہوں اور نہ اذربائیجان یا سینٹرل ایشیا کی چاروں سٹیٹس۔ وہ اتنے بیووقوف نہی کہ صرف اسرائیل کو اپنا محافظ بنا لیں۔اور نہ ہی وہ پاکستانی انٹیلیجنس سے پنگا لینا پسند کریں گے۔ وہاں بادشاہت ہے جمہوریت نہی۔ اور بادشاہت کو سیکورٹی اور دوست چاہیئے ہوتے ہیں۔ تیل کے پیسے کے زور پر وہ چھوٹے چھوٹے دو چار ممالک کو تو بلیک میل کر سکتے ہیں ورنہ تو ان کی حالت یہ ہے کہ مصر کی منتیں کرتے رہے لیکن ان کے سب سے بڑے دوست مصر نے ایک سپاہی بھی انہیں یمن کے لئے دینے سے انکار کر دیا تھا۔​

شاہد عباسی صاحب۔۔ طویل عرصے بعد آپ سے شرفِ گفتگو حاصل ہورہا ہے، امید ہے آپ خیریت سے ہوں گے۔۔

عباسی صاحب۔۔ ! میرا مغربی سیکولر ممالک میں رہنے والے اوورسیز (مسلمان) پاکستانیوں پر یہ اعتراض نہیں ہے کہ وہ پاکستان کے متعلق رائے کیوں دیتے ہیں، میرا سیدھا اور صاف نکتہ تو ان کے قول و فعل میں موجود تضاد کی نشاندہی کرنا ہے۔ میرا سوال تو یہ ہے کہ آپ لوگ ان اصول و ضوابط کے بھاشن دوسروں کو کیوں دیتے ہیں جو آپ خود اپنی زندگیوں پر لاگو نہیں کرتے۔۔ جب یہ پاکستانی مسلمان خود پاکستان کے اسلام زدہ معاشرے اور اس سے منسلک بدحالی سے بھاگ کر بائی چوائس لادین سیکولر معاشروں میں جا بستے ہیں، وہاں کے غیر مذہبی بنیادوں پر استوار معاشروں کو قبول کرتے ہیں تو اس کے بعد آپ لوگوں کے پاس کیا حق بچتا ہے کہ آپ پاکستان میں رہنے والوں کو بھاشن دیں کہ تم لوگ اسلام اور قدامت پرستی سے چمٹے رہو۔۔ جس معاشرے کو آپ نے اپنی زندگی گزارنے کیلئے پسند نہیں کیا، اس معاشرے کا سٹیٹس کو آپ دوسروں کیلئے برقرار رکھنا چاہتے ہیں، یہ تو سیدھا سیدھا قول و فعل میں تضاد ہوگیا۔ اور یہ تضاد صرف اسرائیل کے معاملے میں ہی نہٰیں، بلکہ دیگر بہت سے اشوز پر بھی ابھر کر سامنے آتا ہے۔ مثلاً جب کبھی کوئی بلاسفیمی کا اشو اٹھتا ہے تو مغربی ممالک میں مقیم مسلمان وہاں تو چپ چاپ رہیں گے، وہاں چاہے کوئی قرآن جلائے، یا پبلک بلڈنگز پر پیغمبر اسلام کے کارٹون نشر کرے، مغرب میں مقیم کوئی بھی مسلمان یہ جرات نہیں کرتا کہ وہ وہاں کے خوشحال معاشروں کو چھوڑ کر واپس اپنے اپنے بدحال اسلامی ممالک میں آبسیں، مگر جیسے ہی یہ مسلمان کسی پاکستانی فورم یا سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر آتے ہیں تو یہ سارا اسلام پاکستان میں نافذ کردینا چاہتے ہیں، پھر یہ پاکستان میں رائج بلاسفیمی کے قانون کی حمایت بھی کریں گے، پاکستان میں سیکولرزم کے حق میں اٹھنے والی آوازوں کی بھی مخالفت کریں گے اور عشقِ رسول کے جوش بازی بھی دکھائیں گے۔۔ اس سے بڑا قول و فعل کا تضاد اور کیا ہوگا۔۔

جہاں تک اسرائیل کو تسلیم کرنے یا نہ کرنے کی بات ہے، وہ ایک بالکل الگ موضوع ہے ، اس پر الگ بات ہوسکتی ہے، پر فی الوقت میرا نکتہ صرف وہی ہے جو میں نے اوپر بیان کردیا ہے۔۔۔
 
Last edited:

نادان

Prime Minister (20k+ posts)
کیسے ہو زندہ رود۔

بہت دفعہ آپ نے مختلف لوگوں سے یہی سوال پوچھا ہے کہ پاکستان چھوڑ کر دوسرے ملک میں آ بسنے پر وہ پاکستان بارے اپنی رائے کیوں دیتے ہیں یا یہ کہ وہ پاکستان کے لئے ایسی رائے کیوں دیتے ہیں جس سے وہاں رہنے والوں کے لئے مشکلات پیدا ہوں۔

میرا سوال یہ ہے جس ملک میں نادان رہتی ہے اسی ملک کا صدر اور اس ملک کی اسٹیبلشمنٹ اگر امریکہ میں بیٹھ کر پاکستان پر اپنی رائے ٹھونس کر نہ صرف اسے اسرائیل کو منظور کرنے بارے دباؤ ڈال رہے ہوں بلکہ وہاں اپنے مال اور طاقت کے زور پر صحافیوں کے ذریعے اس کے لئے رستہ ہموار کرنے کی کوشش بھی کر رہے ہوں تو اسی ملک امریکہ کی شہری کو یہ رائے دینے کا حق آپ کیوں نہی دیتے کہ وہ پاکستان کو اسرائیل کو منظور نہ کرنے کا کہے یا رائے دے۔
کیا امریکہ میں بیٹھ کر کسی اور ملک کی پالیٹکس پر رائے دینا غیر جمہوری عمل ہے، کیا امریکہ میں سب کو اپنی رائے دینے کا سب کا حق چھین لیا گیا ہے۔ یا وہاں سوشلزم رائج ہو گیا ؟
اب رہی بات کہ پاکستان کے لئے کیا بہتر ہے، اس بارے آپ کی رائے مختلف ہو سکتی ہے اور نادان کی مختلف۔ اس میں بھی کوئی مضائقہ نہی۔ ویسے بھی پاکستان چاہے جیسے بھی حالات میں ہو، کیا اسے کلائنٹ سٹیٹ بنے رہنا چاہئے۔ امریکہ تو ایک سپرپاور تھی ہی تو کیا اب آپ اسےاسرائیل، سعودی عرب اور امارات کی بھی کلائینٹ سٹیٹ بنانا چاہتے ہیں۔ اگر کسی مرحلے پر ہم اسے تسلیم کرنا بھی چاہیں توہمیں اسے اپنی پرائیرٹیز، ضرورتوں اور اصولوں کو مدِنظر رکھ کر تسلیم کرنا چاہئے یا عربیوں کو فسیلیٹیٹ کرنے کے لئے؟ دوسری بات، ہم نے تہتر سال سے اسرائیل کو منظور نہی کیا تو کیا ہم بھوکے مر گئے؟ اور کیا اسرائیل کو منظور کر لینے سے پاکستان یورپ بن جائے گا۔ اگر کوئی ایسا سوچتا ہے تو بہت بیوقوفانا سوچ ہے۔ لگتا ہے پانچ سات ملک تو اسے تسلیم کرنے کو ہیں تو کیا امریکہ یا اسرائیل ان کے قرض معاف کروا کر ایک آدھ ٹریلین کی وہاں انویسٹمنٹ بھیج دیں گے یا ہمارے لئے اسرائیل اور امریکہ بھارت کا ساتھ چھوڑ کر پاکستان کا ہاتھ تھام لیں گے؟ ویسے بھی اگر اپنے اصولوں پر سودا کرنا ہی ہے تو کیا ہم اپنے لئے یہ کرتے ہوئے بہتر بارگین کی پوزیشن میں ہیں یا سعودیوں کے لئے ایسا کرنے پر؟
بعض لوگوں کا مدعا یہ بھی ہے کہ سعودی اور امارات ہمارے ورکرز کو واپس بھیج سکتے ہیں تو یہ ان لوگوں کی نا سمجھی ہے۔ پہلے ہی ایران عراق شام ترکی لبنان اور فلسطین کی پٹی پر سعودیوں کا کوئی دوست موجود نہی ہے تو کیا وہ اس پٹی کو مزید طویل کرنے کا رسک لے سکیں گے؟ کیا وہ ایک نیوکلیئر پاکستان کو اس گروپ میں دھکیلنے کا رسک لیں گے کہ جس گروپ میں قطر اور یمن بھی ان کے ساتھ نہ ہوں اور نہ اذربائیجان یا سینٹرل ایشیا کی چاروں سٹیٹس۔ وہ اتنے بیووقوف نہی کہ صرف اسرائیل کو اپنا محافظ بنا لیں۔اور نہ ہی وہ پاکستانی انٹیلیجنس سے پنگا لینا پسند کریں گے۔ وہاں بادشاہت ہے جمہوریت نہی۔ اور بادشاہت کو سیکورٹی اور دوست چاہیئے ہوتے ہیں۔ تیل کے پیسے کے زور پر وہ چھوٹے چھوٹے دو چار ممالک کو تو بلیک میل کر سکتے ہیں ورنہ تو ان کی حالت یہ ہے کہ مصر کی منتیں کرتے رہے لیکن ان کے سب سے بڑے دوست مصر نے ایک سپاہی بھی انہیں یمن کے لئے دینے سے انکار کر دیا تھا۔​
آپ کے لئے بہت سی تالیاں اور زندہ رود کے لئے تھوڑی سی سمجھ کی دعا
?
 

نادان

Prime Minister (20k+ posts)
اگر آپ یہ تسلیم کررہی ہیں کہ آپ وہاں بائی چوائس نہیں رہ رہیں، بلکہ مجبوری کی حالت میں رہ رہی ہیں تو پھر میرے اعتراض کا جواز ختم ہوجاتا ہے، کیونکہ میرا اعتراض صرف ان مسلمانوں پر ہے جو بائی چوائس سیکولر معاشروں کو اپنے لئے منتخب کرتے ہیں اور پھر ان سیکولر معاشروں میں بیٹھ کر پاکستانیوں کو اسلام اور قدامت پرستی کے ساتھ چمٹے رہنے کے بھاشن دیتے ہیں۔۔



آپ کی اس سوچ پر اچھا خاصا اعتراض کیا جاسکتا ہے۔۔ پر خیر چھوڑیئے، فی الحال موضوع کچھ اور ہے۔?۔

نہیں نہیں ..چھوڑنے کی کیا ضرورت ہے .ایک اور تھریڈ کھول لیتے ہیں ..میری سوچ پر اعتراض کرنے کے لئے
ویسے آپ کا پہلا اعتراض ختم ہوا ..شکر ہے ...ویسے ہر دفعہ جس طرح میں پاکستان سے روتی ہوئی آتی تھی اس طرح تو کوئی دلہن بھی روتے ہوئے اپنے سسرال نہیں جاتی
?
 

نادان

Prime Minister (20k+ posts)
شاہد عباسی صاحب۔۔ طویل عرصے بعد آپ سے شرفِ گفتگو حاصل ہورہا ہے، امید ہے آپ خیریت سے ہوں گے۔۔

عباسی صاحب۔۔ ! میرا مغربی سیکولر ممالک میں رہنے والے اوورسیز (مسلمان) پاکستانیوں پر یہ اعتراض نہیں ہے کہ وہ پاکستان کے متعلق رائے کیوں دیتے ہیں، میرا سیدھا اور صاف نکتہ تو ان کے قول و فعل میں موجود تضاد کی نشاندہی کرنا ہے۔ میرا سوال تو یہ ہے کہ آپ لوگ ان اصول و ضوابط کے بھاشن دوسروں کو کیوں دیتے ہیں جو آپ خود اپنی زندگیوں پر لاگو نہیں کرتے۔۔ جب یہ پاکستانی مسلمان خود پاکستان کے اسلام زدہ معاشرے اور اس سے منسلک بدحالی سے بھاگ کر بائی چوائس لادین سیکولر معاشروں میں جا بستے ہیں، وہاں کے غیر مذہبی بنیادوں پر استوار معاشروں کو قبول کرتے ہیں تو اس کے بعد آپ لوگوں کے پاس کیا حق بچتا ہے کہ آپ پاکستان میں رہنے والوں کو بھاشن دیں کہ تم لوگ اسلام اور قدامت پرستی سے چمٹے رہو۔۔ جس معاشرے کو آپ نے اپنی زندگی گزارنے کیلئے پسند نہیں کیا، اس معاشرے کا سٹیٹس کو آپ دوسروں کیلئے برقرار رکھنا چاہتے ہیں، یہ تو سیدھا سیدھا قول و فعل میں تضاد ہوگیا۔ اور یہ تضاد صرف اسرائیل کے معاملے میں ہی نہٰیں، بلکہ دیگر بہت سے اشوز پر بھی ابھر کر سامنے آتا ہے۔ مثلاً جب کبھی کوئی بلاسفیمی کا اشو اٹھتا ہے تو مغربی ممالک میں مقیم مسلمان وہاں تو چپ چاپ رہیں گے، وہاں چاہے کوئی قرآن جلائے، یا پبلک بلڈنگز پر پیغمبر اسلام کے کارٹون نشر کرے، مغرب میں مقیم کوئی بھی مسلمان یہ جرات نہیں کرتا کہ وہ وہاں کے خوشحال معاشروں کو چھوڑ کر واپس اپنے اپنے بدحال اسلامی ممالک میں آبسیں، مگر جیسے ہی یہ مسلمان کسی پاکستانی فورم یا سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر آتے ہیں تو یہ سارا اسلام پاکستان میں نافذ کردینا چاہتے ہیں، پھر یہ پاکستان میں رائج بلاسفیمی کے قانون کی حمایت بھی کریں گے، پاکستان میں سیکولرزم کے حق میں اٹھنے والی آوازوں کی بھی مخالفت کریں گے اور عشقِ رسول کے جوش بازی بھی دکھائیں گے۔۔ اس سے بڑا قول و فعل کا تضاد اور کیا ہوگا۔۔

جہاں تک اسرائیل کو تسلیم کرنے یا نہ کرنے کی بات ہے، وہ ایک بالکل الگ موضوع ہے ، اس پر الگ بات ہوسکتی ہے، پر فی الوقت میرا نکتہ صرف وہی ہے جو میں نے اوپر بیان کردیا ہے۔۔۔

?

ان کے لئے بھی ایک اور تھریڈ کھولا جائے گا .
جہاں تک بلاسفمی کے قانون کا تعلق ہے ..ہمیشہ کھل کر رائے دی ہے .اور قرآن سے دی ہے .کہ میرے لئے میرا دین قرآن سے ہی ہے ..میرے الفاظ ایکزیکٹ نہیں ہیں لیکن مفھوم بتا دیتی ہوں
الله تعالیٰ اپنے نبی سے فرماتے ہیں کہ
اے بنی جو لوگ تمہیں ایذا دیتے ہیں ..ان کے لئے ہم نے عذاب تیار کر رکھا ہے
ظاہر ہے یہ عذاب انہیں قیامت برپا ہونے کے بعد ہی ملے گا
الله نے ہر گز نہیں فرمایا کہ اے نبی تمہیں اجازت ہے تم خود بدلہ لو یا اپنے صحابہ سے کہو .
یہ قانون تو آج کی پیداوار ہے .
 

Zinda_Rood

Minister (2k+ posts)
?

ان کے لئے بھی ایک اور تھریڈ کھولا جائے گا .
جہاں تک بلاسفمی کے قانون کا تعلق ہے ..ہمیشہ کھل کر رائے دی ہے .اور قرآن سے دی ہے .کہ میرے لئے میرا دین قرآن سے ہی ہے ..میرے الفاظ ایکزیکٹ نہیں ہیں لیکن مفھوم بتا دیتی ہوں
الله تعالیٰ اپنے نبی سے فرماتے ہیں کہ
اے بنی جو لوگ تمہیں ایذا دیتے ہیں ..ان کے لئے ہم نے عذاب تیار کر رکھا ہے
ظاہر ہے یہ عذاب انہیں قیامت برپا ہونے کے بعد ہی ملے گا
الله نے ہر گز نہیں فرمایا کہ اے نبی تمہیں اجازت ہے تم خود بدلہ لو یا اپنے صحابہ سے کہو .
یہ قانون تو آج کی پیداوار ہے .
اسلام قرآن اور احادیث کے مجموعے کا نام ہے اور قرآن اور احادیث میں واضح طور پر اسلام کے مخالفین پر تشدد کی تعلیم ہے، جہاں تک بلاسفیمی کا تعلق ہےتو بے شمار احادیث ہیں جن میں کئی "گستاخوں" کو صحابہ نے قتل کیا اور سرکارِ دو عالم نے انہیں شاباش دی۔۔ پہلے ان کتابوں کو جلادیں، پھر یہ دعویٰ کیجئے گا کہ بلاسفیمی کا قانون آج کی پیداوار ہے۔۔
 

نادان

Prime Minister (20k+ posts)
اسلام قرآن اور احادیث کے مجموعے کا نام ہے اور قرآن اور احادیث میں واضح طور پر اسلام کے مخالفین پر تشدد کی تعلیم ہے، جہاں تک بلاسفیمی کا تعلق ہےتو بے شمار احادیث ہیں جن میں کئی "گستاخوں" کو صحابہ نے قتل کیا اور سرکارِ دو عالم نے انہیں شاباش دی۔۔ پہلے ان کتابوں کو جلادیں، پھر یہ دعویٰ کیجئے گا کہ بلاسفیمی کا قانون آج کی پیداوار ہے۔۔

سر پھوڑنے کو دل کرتا ہے ..اپنا نہیں ..آپ کا
کتنی دفعہ سمجھاؤں ..قرآن اور حدیث دو الگ چیزیں ہیں ..قرآن سو فیصد الله کا کلام ہے ..جس میں آجتک کوئی ایک لفظ تک کی تبدیلی نہیں ہوئی اور نہ ہی ہوگی ..اس کی حفاظت کا ذمہ الله نے خود لیا ہے .
احادیث رسول کی زندگی کا تاریخی ریکارڈ ہے ..جو ان سے ملنے جلنے والوں یا صحابہ کرام نے بیان کیا ..جو جو اسے یاد رہا ..اور یہ ریکارڈ کیا گیا .دو ڈھائی سو سال بعد .
ابھی انیس سو پینسٹھ یا ستر کی انڈیا پاکستان کی جنگ کا حال آپ سے یا کسی سے پوچھا جائے تو کوئی پورا پورا بیان نہیں کر سکے گا ..تو سوچیں دو ڈھائی سو سال بعد کیا مغالطے کی گنجائش نہیں ہو گی ..
کوشش پوری پوری کی گئی ہے کہ غلطیوں کی گنجائش نہ ہو .لیکن احتمال تو بہرحال رہتا ہے
رسول تو اپنی زندگی میں دین مکمل کر گئے تھے ..جس پر ان کے زمانے میں اور ان کے بعد لوگ عمل کرتے رہے .اسے سنت کہتے ہیں ..تمام امبیا ایک ہی پیغام لائے تھے ..ایک ہی الله سے لائے تھے ..ایک جیسی ہی سنت پر عمل کرتے رہے تھے ..نماز ، روزہ حج وغیرہ ہمیشہ سے رہے ہیں ..عرب کے لوگ ان سے واقف تھے ..ہمارے آخری نبی نے اس کی توثیق کی تھی ..اور جو گزرتے وقت کے ساتھ ہلکی پھلکی لوگ تبدیلیاں لے آتے ہیں اس کی درستی کی تھی .تو زندہ رود صاحب ...دین ہم تک بنی کے ذریعے قرآن اور سنت کے ذریعے ان کی ہی زندگی میں پہنچ گیا تھا .
باقی احادیث کا مجموعہ ایک بڑا خزانہ ہے جس کے زریعے ہم اپنے نبی کی زندگی سے واقف ہوتے ہیں ..اس کی اپنی ایک عظیم حیثیت ہے
 

Zinda_Rood

Minister (2k+ posts)
سر پھوڑنے کو دل کرتا ہے ..اپنا نہیں ..آپ کا
کتنی دفعہ سمجھاؤں ..قرآن اور حدیث دو الگ چیزیں ہیں ..قرآن سو فیصد الله کا کلام ہے ..جس میں آجتک کوئی ایک لفظ تک کی تبدیلی نہیں ہوئی اور نہ ہی ہوگی ..اس کی حفاظت کا ذمہ الله نے خود لیا ہے .
احادیث رسول کی زندگی کا تاریخی ریکارڈ ہے ..جو ان سے ملنے جلنے والوں یا صحابہ کرام نے بیان کیا ..جو جو اسے یاد رہا ..اور یہ ریکارڈ کیا گیا .دو ڈھائی سو سال بعد .
ابھی انیس سو پینسٹھ یا ستر کی انڈیا پاکستان کی جنگ کا حال آپ سے یا کسی سے پوچھا جائے تو کوئی پورا پورا بیان نہیں کر سکے گا ..تو سوچیں دو ڈھائی سو سال بعد کیا مغالطے کی گنجائش نہیں ہو گی ..
کوشش پوری پوری کی گئی ہے کہ غلطیوں کی گنجائش نہ ہو .لیکن احتمال تو بہرحال رہتا ہے
رسول تو اپنی زندگی میں دین مکمل کر گئے تھے ..جس پر ان کے زمانے میں اور ان کے بعد لوگ عمل کرتے رہے .اسے سنت کہتے ہیں ..تمام امبیا ایک ہی پیغام لائے تھے ..ایک ہی الله سے لائے تھے ..ایک جیسی ہی سنت پر عمل کرتے رہے تھے ..نماز ، روزہ حج وغیرہ ہمیشہ سے رہے ہیں ..عرب کے لوگ ان سے واقف تھے ..ہمارے آخری نبی نے اس کی توثیق کی تھی ..اور جو گزرتے وقت کے ساتھ ہلکی پھلکی لوگ تبدیلیاں لے آتے ہیں اس کی درستی کی تھی .تو زندہ رود صاحب ...دین ہم تک بنی کے ذریعے قرآن اور سنت کے ذریعے ان کی ہی زندگی میں پہنچ گیا تھا .
باقی احادیث کا مجموعہ ایک بڑا خزانہ ہے جس کے زریعے ہم اپنے نبی کی زندگی سے واقف ہوتے ہیں ..اس کی اپنی ایک عظیم حیثیت ہے

یہ آپ کے ذاتی خیالات تو ہوسکتے ہیں جو آپ نے حدیث اور قرآن سے متعلق بیان کئے، زمینی حقائق سے ان کا کوئی تعلق نہیں۔ اسلام وہی ہے جو پریکٹس ہورہا ہے اور جو قرآن اور احادیث کی کتابوں میں لکھا ہوا ہے۔۔ اور یہ بھی آپ کی اطلاع کیلئے عرض ہے کہ قرآن میں بھی اتنی ہی تشدد کی تعلیمات ہیں جنتی کہ احادیث میں۔۔ کافروں کے جوڑ جوڑ پر مارنے کا حکم قرآن میں ہی ہے، یہود و نصاریٰ سے دور رہنے کا سبق قرآن میں ہی ہے۔ ہر وقت لڑنے مارنے کیلئے سازوسامان تیار رکھنے کا حکم قرآن میں ہی ہے۔ جو لوگ ایمان نہیں لاتے ان کی گردنیں کاٹنے کا حکم قرآن میں ہی ہے۔۔ اور بھی بہت کچھ ہے جو میں کئی بار آپ کے سامنے رکھ چکا ہوں اور آپ کو بھی علم ہے۔۔​
 

نادان

Prime Minister (20k+ posts)
یہ آپ کے ذاتی خیالات تو ہوسکتے ہیں جو آپ نے حدیث اور قرآن سے متعلق بیان کئے، زمینی حقائق سے ان کا کوئی تعلق نہیں۔ اسلام وہی ہے جو پریکٹس ہورہا ہے اور جو قرآن اور احادیث کی کتابوں میں لکھا ہوا ہے۔۔ اور یہ بھی آپ کی اطلاع کیلئے عرض ہے کہ قرآن میں بھی اتنی ہی تشدد کی تعلیمات ہیں جنتی کہ احادیث میں۔۔ کافروں کے جوڑ جوڑ پر مارنے کا حکم قرآن میں ہی ہے، یہود و نصاریٰ سے دور رہنے کا سبق قرآن میں ہی ہے۔ ہر وقت لڑنے مارنے کیلئے سازوسامان تیار رکھنے کا حکم قرآن میں ہی ہے۔ جو لوگ ایمان نہیں لاتے ان کی گردنیں کاٹنے کا حکم قرآن میں ہی ہے۔۔ اور بھی بہت کچھ ہے جو میں کئی بار آپ کے سامنے رکھ چکا ہوں اور آپ کو بھی علم ہے۔۔​


کسی کا بھی سر پھوڑنے سے کوئی فائدہ نظر نہیں آتا ..قرآن کے نزول بارے جان لیجئے ..اس کے مخاطب کون ہیں ..کتنے پیغام آفاقی ہیں اور کتنے اس وقت کے مخاطبین کے لئے ..جب تک یہ سمجھ نہیں پائیں گے ..آپ اسلام نہیں سمجھ پائیں گے ..اس لئے ہم اپنے اپنے " دین " پر قائم رہتے ہیں
 

Zinda_Rood

Minister (2k+ posts)
کسی کا بھی سر پھوڑنے سے کوئی فائدہ نظر نہیں آتا ..قرآن کے نزول بارے جان لیجئے ..اس کے مخاطب کون ہیں ..کتنے پیغام آفاقی ہیں اور کتنے اس وقت کے مخاطبین کے لئے ..جب تک یہ سمجھ نہیں پائیں گے ..آپ اسلام نہیں سمجھ پائیں گے ..اس لئے ہم اپنے اپنے " دین " پر قائم رہتے ہیں
مار دھاڑ، خون خرابے، لوٹ مار اور دنگوں کے طریقے بتائے گئے ہیں آپ کی آفاقی کتاب میں۔۔ تبھی تو پوری دنیا کے مسلمانوں کو امن چین سے رہنے میں دشواری پیش آرہی ہے۔۔ جہاں دیکھو کوئی نہ کوئی مسلمان پھٹا ہوتا ہے، اب تو یورپ کے لوگ بھی مسلمانوں سے تنگ آگئے ہیں۔ فرانس نے مسلمان سدھار مشن شروع کردیا ہے، چین نے تو اس سے بھی پہلے مسلمانوں کو سدھارنے کا بیڑہ اٹھا رکھا ہے۔ چین تو قرآن کو بھی از سرِ نو لکھ رہا ہے، چین کا کہنا ہے ایک تو یہ کتاب غیر ملکی زبان میں ہے، دوسرے اس میں کوئی چینی کیریکٹر نہیں ہے، تیسرا اس کتاب میں مار دھاڑ کی تعلیم اور خلافِ عقل باتیں کی گئی ہیں۔ مزے کی بات یہ ہے کہ چین میں آپ کے خدا کا اختیار بھی جاتا رہا، وہ جو آپ لوگ دعویٰ کرتے ہیں کہ اس کتاب کی حفاطت کا ذمہ تو ہمارے خدا نے اٹھایا ہے، آپ کی اطلاع کیلئے عرض ہے کہ چین نے اس دعوے کو بھی غلط ثابت کردیا ہے۔۔​

China will rewrite the Bible and the Quran to 'reflect socialist values' amid crackdown on Muslim Uighur minority


 

نادان

Prime Minister (20k+ posts)
مار دھاڑ، خون خرابے، لوٹ مار اور دنگوں کے طریقے بتائے گئے ہیں آپ کی آفاقی کتاب میں۔۔ تبھی تو پوری دنیا کے مسلمانوں کو امن چین سے رہنے میں دشواری پیش آرہی ہے۔۔ جہاں دیکھو کوئی نہ کوئی مسلمان پھٹا ہوتا ہے، اب تو یورپ کے لوگ بھی مسلمانوں سے تنگ آگئے ہیں۔ فرانس نے مسلمان سدھار مشن شروع کردیا ہے، چین نے تو اس سے بھی پہلے مسلمانوں کو سدھارنے کا بیڑہ اٹھا رکھا ہے۔ چین تو قرآن کو بھی از سرِ نو لکھ رہا ہے، چین کا کہنا ہے ایک تو یہ کتاب غیر ملکی زبان میں ہے، دوسرے اس میں کوئی چینی کیریکٹر نہیں ہے، تیسرا اس کتاب میں مار دھاڑ کی تعلیم اور خلافِ عقل باتیں کی گئی ہیں۔ مزے کی بات یہ ہے کہ چین میں آپ کے خدا کا اختیار بھی جاتا رہا، وہ جو آپ لوگ دعویٰ کرتے ہیں کہ اس کتاب کی حفاطت کا ذمہ تو ہمارے خدا نے اٹھایا ہے، آپ کی اطلاع کیلئے عرض ہے کہ چین نے اس دعوے کو بھی غلط ثابت کردیا ہے۔۔​

China will rewrite the Bible and the Quran to 'reflect socialist values' amid crackdown on Muslim Uighur minority





?????