اسلامیہ یونیورسٹی اسکینڈل،جوبھی ملوث ہواسےچوک میں لٹکادیناچاہیے،ایچ ای سی

8isaamiaiauancomitetet.jpg

اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور میں منشیات اور طلبہ کی نازیبا ویڈیوز و تصاویر کے اسکینڈل کی تحقیقات کیلئے صوبائی حکومت نے کمیٹی قائم کردی ہے، قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی نے یونیورسٹی کے وائس چانسلر کے وارنٹ جاری کرنے بھی ہدایات دیدی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کی انتظامیہ کے سینئر افسران سے منشیات و طلبہ کی نازیبا ویڈیوز و تصاویر برآمد ہونے کے معاملے پر نگراں وزیر اعلی پنجاب محسن نقوی نے نوٹس لیتے ہوئے 3 رکنی کمیٹی تشکیل دیدی ہے، سیکرٹری معدنیات بابرامان، ڈی آئی جی راجہ فیصل اور ڈی آئی جی امین بخاری کمیٹی کا حصہ ہیں۔


کمیٹی کو معاملے کی تحقیقات، ذمہ داران کے تعین کا مینڈیٹ دیا گیا ، کمیٹی اپنی رپورٹ مرتب کرکے وزیراعلی کو پیش کرے گی۔

دوسری جانب قومی اسمبلی کی تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت سے متعلق قائمہ کمیٹی کا اجلاس مخدوم سید سمیع الحسن کی زیر صدارت ہوا، کمیٹی نے منشیات و نازیبا ویڈیوز اسکینڈل کے معاملے پر اسلامیہ یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر اطہر محبوب کےپیش نا ہونےپر سخت برہمی کا اظہار کیا اور ان کے وارنٹ جاری کرنے کی ہدایات دیدیں۔


اجلاس میں چیئرمین ایچ ای سی ڈاکٹر مختار نےکہا کہ وی سی اسلامیہ یونیورسٹی کسی کی نہیں سنتے، اعلی تعلیمی اداروں میں ایسے واقعات کسی بھی صورت برداشت نہیں کیے جائیں گے، کمیٹی نے واقعہ کا سخت نوٹس لیتے ہوئے ڈی پی او بہاولپور کو آئندہ اجلاس میں طلب کیا اور چیئرمین ایچ ای سی کو اس معاملے کی تحقیقات کی نگرانی کی ہدایات دیں۔

بعد ازاں میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے چیئرمین ایچ ای سی نے کہا کہ ایک باپ اور ایک استادکی حیثیت سےمیری خواہش ہے کہ یہ واقعہ جھوٹ نکلے، یہ باعث شرم بات ہے، ہمارے اداروں کو کیا ہوگیا ہے، اگر یہ واقعہ سچ ثابت ہو اتو ہمیں اس کو ایک مثال بنانا ہوگا، جو بھی اس واقعہ میں ملوث ہوا سے چوک میں لٹکادینا چاہیے، جب تک سزا کا عمل شروع نہیں ہوگا ایسے واقعات چلتے رہیں گے۔
 

Nebula

Minister (2k+ posts)
Acting chief minister must be asking for young girls and when not provided going against this gang. They are all same company product.