
فلسطین سے اظہار یکجہتی کے لئے اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ کیا گیا, جس میں پیپسی اور کوکا کولا بھی شامل ہیں, مسلم ممالک نے ان ڈرنکس کا بھرپور بائیکاٹ کیا۔
آن لائن اخبار وی نیوز کے مطابق رواں سال مصر میں کوکاکولا کی فروخت متاثر ہوئی، مقامی برانڈ وی سیون نے مشرق وسطیٰ اور وسیع خطے میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 3 گنا زیادہ مقامی کولا کی بوتلیں برآمد کیں۔
بنگلہ دیش میں ایک ایسی تشہیری مہم منسوخی کروا دی جس کا مقصد پیپسی کے بائیکاٹ کا خاتمہ تھا۔ مسلم دنیا میں پیدا ہونے والے اس ردعمل کے نتیجے میں مشرق وسطیٰ میں پیپسی کی تیز رفتار نمو ہوا میں تحلیل ہو کر رہ گئی۔
پاکستان کے ایک نجی ادارے میں کارپوریٹ ایگزیکٹو کے طور پر فرائض انجام دینے والی خاتون سنبل حسن نے رواں سال اپریل میں ہوئی اپنی شادی کے مینیو سے کوکاکولا اور پیپسی کو دور رکھا۔
سنبل حسن کا کہنا ہے کہ وہ نہیں چاہتیں کہ کوکاکولا یا پیسپی پر خرچ کی جانے والی رقم اسرائیل کے قریبی اتحادی امریکا کے خزانے تک پہنچ سکے۔ اسی لیے انہوں نے اپنی شادی میں مہمانوں کی تواضع پاکستانی برانڈ ’کولانیکسٹ‘ سے کی۔
مارکیٹ ریسرچر نیلسن آئی کیو کے مطابق مشرق وسطیٰ میں کوکاکولا اور پیپسی کے بڑھتے ہوئے کاروبار کو دھچکا لگا، رواں سال کی پہلی ششماہی میں ان دونوں برانڈز کو فروخت میں 7 فیصد کمی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
پاکستان کی معروف ڈیلیوری ایپ Krave Mart کے بانی قاسم شراف نے غیرملکی نیوز ایجنسی سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ کوکاکولا اور پیپسی کے بائیکاٹ کے سبب مقامی برانڈ کولانیکسٹ اور پاکولا کا مارکیٹ شیئر 2.5 فیصد سے بڑھ کر تقریباً 12 فیصد ہوگیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق کوکا کولا اور پیپسی سے کنارہ کشی کرنے والے بہت سے صارفین حماس کے ساتھ جاری جنگ سمیت کئی دہائیوں سے اسرائیل کے لیے امریکی حمایت کا حوالہ دیتے ہیں,پیپسی کے سی ای او رامون لاگارٹا نے ایک انٹرویو میں بتایا کہ اس بائیکاٹ نے لبنان، پاکستان اور مصر جیسے مخصوص جغرافیے کو متاثر کیا ہے۔ تاہم وقت کے ساتھ ساتھ اس کا انتظام کیا جائے گا۔
کوکا کولا کے اعداد و شمار کے مطابق 28 جون کو ختم ہونے والی ششماہی میں مصر میں کوکاکولا کی فروخت میں دوہرے ہندسوں کے فیصد پوائنٹس کی کمی واقع ہوئی,اس غیرمعمولی بائیکاٹ پر کوکا کولا کا کہنا ہے کہ وہ اسرائیل یا کسی ملک میں فوجی کارروائیوں کے لیے فنڈز فراہم نہیں کرتا ہے۔ جبکہ اس حوالے سے پیپسی کا مؤقف ہے کہ نہ تو کمپنی اور نہ ہی ہمارا کوئی برانڈ تنازع میں کسی حکومت یا فوج سے وابستہ ہے۔
فلسطینی نژاد امریکی تاجر زاہی خوری نے رام اللہ میں کوکا کولا کی بوتل بنانے والی نیشنل بیوریج کمپنی کی بنیاد رکھی، جو مغربی کنارے میں کوک فروخت کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ غزہ میں کمپنی کا 25 ملین ڈالر کا پلانٹ، جو 2016 میں کھولا گیا تھا، جنگ میں تباہ ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملازمین کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/boyco1h1h1.jpg