
اسلام آباد: وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے سائبر کرائم ونگ نے اسلام آباد کے سیکٹر ایف الیون میں ایک کال سینٹر پر چھاپہ مارا، جس کے دوران کال سینٹر کے عملے نے ایف آئی اے ٹیم پر فائرنگ کر دی۔
ذرائع کے مطابق، ایف آئی اے ٹیم نے غیر قانونی کال سینٹر چلائے جانے کی اطلاع پر کارروائی کی۔ چھاپے کے دوران کال سینٹر کے عملے نے شدید فائرنگ کی، جس کے جواب میں ایف آئی اے اہلکاروں نے بھی جوابی فائرنگ کی۔ اس کے بعد کال سینٹر کے عملے کو گرفتار کر لیا گیا۔
کال سینٹر کے عملے نے الزام لگایا ہے کہ ایف آئی اے ٹیم نے مبینہ طور پر رشوت کا تقاضہ کیا تھا، اور رشوت نہ دینے پر چھاپہ مارا گیا۔ تاہم، ایف آئی اے کے ذرائع کا کہنا ہے کہ غیر قانونی کال سینٹر چلائے جانے کی اطلاع پر کارروائی کی گئی تھی، اور چھاپے کے دوران کال سینٹر کے عملے نے فائرنگ کی۔
ابتدائی اطلاعات کے مطابق، کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ہے، اور ملزمان کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ ایف آئی اے نے مزید تفتیش کا عمل جاری رکھا ہوا ہے، اور کال سینٹر کے غیر قانونی سرگرمیوں کے بارے میں مزید معلومات اکٹھی کی جا رہی ہیں۔
یہ واقعہ اسلام آباد میں غیر قانونی کال سینٹرز کے خلاف جاری کارروائیوں کا حصہ ہے۔ ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ وہ سائبر کرائمز اور غیر قانونی سرگرمیوں کے خلاف سخت اقدامات کر رہی ہے، تاکہ عوام کو اس طرح کے جرائم سے تحفظ فراہم کیا جا سکے۔
اب دیکھنا یہ ہے کہ آیا کال سینٹر کے عملے کے الزامات کی تصدیق ہوتی ہے یا نہیں، اور ایف آئی اے کی کارروائی کے نتائج کیا ہوں گے۔ یہ معاملہ سائبر کرائمز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے درمیان تعلقات پر بھی سوالات اٹھاتا ہے۔