گزشتہ دنوں فاقی دارالحکومت اسلام آباد کے علاقے شمس کالونی تھانہ کے سب انسپکٹر صہیب پاشا کو مختلف علاقوں میں بھیک مانگنے والے بچوں کے ساتھ زیادتی کرنے کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا تھا۔
ذرائع کے مطابق شمس کالونی تھانہ کے ملزم صہیب پاشا نے اسلام آباد کے پمز ہسپتال سے 2 بچوں کو اٹھا لیا اور غیرقانونی طور پر 2 دنوں تک اپنے پاس رکھا لیکن کسی ریکارڈ کا حصہ نہیں بنایا۔ملزم صہیب پاشا نے پمز ہسپتال سے 12 سالہ عبداللہ اور 11 سالہ عبدالرحمن کو بدفعلی کا نشانہ بنایا اور اس دوران ان پر لاٹھیوں اور جوتیوں کے ساتھ تشدد بھی کیا۔
پولیس ذرائع کا کہنا تھا کہ صہیب پاشا بچوں سے بدفعلی اور انہیں تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد ایدھی سنٹر میں چھوڑ گیا۔
اینکر ابصا کومل نے تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ پولیس جس نے لوگوں کا تحفظ دینا ہوتا ہے وہاں ایسے زہنی مریض اور درندے بھرتی ہے۔ انتہائی دلخراش واقعہ ہے، اس اسلام آباد پولیس اہلکار نے غریب مزدور کے دو کمسن دس اور بارہ سالہ بیٹوں کو اغوا کیا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ شمس تھانے کے تفتیسی افسر کے کمرہ اور نجی ڈیرہ میں ان کے ساتھ زیادتی کرتا رہا، ایک دن دیگر پولیس اہلکاروں نے اسکو رنگے ہاتھوں پکڑا ، تو جان چھڑواتے ہوئے بچوں کو ایدھی سینٹر چھوڑ آیا۔ اسلام آباد پولیس جو اب کڑے احتساب کا دعوی کر رہی ہے، تب حرکت میں آئی جب سوشل میڈیا پر اس واقعے کی خبر وائرل ہو چکے تھی۔
https://twitter.com/x/status/1838580729455759480
قاسم سوری کا کہنا تھا کہ ہمارے محافظ:اسلام آباد پولیس اہلکار نے غریب مزدور کے دو کمسن دس اور بارہ سالہ بیٹوں کو اغوا کیا، شمس تھانے کے تفتیسی افسر کے کمرہ اور نجی ڈیرہ میں ان کے ساتھ زیادتی کرتا رہا، ایک دن دیگر پولیس اہلکاروں نے اس کو رنگے ہاتھوں پکڑا تو جان چھڑوانے کے لیے بچوں کو ایدھی سینٹر چھوڑ آیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسلام آباد پولیس جو اب کڑے احتساب کا دعویٰ کر رہی ہے تب حرکت میں آئی جب سوشل میڈیا پر اس واقعے کی خبر وائرل ہو چکی تھی۔
https://twitter.com/x/status/1838821887834489204
تنویر اعوان کا کہنا تھا کہ دس اور بارہ سال عمر ہی کیا ہوتا ہے اس نے دو معصوم زندگیاں تباہ کردی ہیں۔مگر کیا اس کو سزا ہوگی؟ جواب ہے نہیںکیونکہ یہ پاکستان ہے یہاں سب چلتا ہے
https://twitter.com/x/status/1838683147107553655
خورشید خٹک کا کہنا تھا کہ پولیس جس نے لوگوں کا تحفظ دینا ہوتا ہے وہاں ایسے زہنی مریض اور درندے بھرتی ہے۔
https://twitter.com/x/status/1838819193933959371
آزاد چوہدری نے تبصرہ کیا کہ اسلام اباد پولیس کا سب انسپیکٹر سہیب پاشا جس نے دو نا بالغ لڑکوں کے ساتھ زیادتی کی اس طرح کی اور نا جانے کتنی کالی بھیڑوں سے پولیس بھری پڑی ہے
https://twitter.com/x/status/1838446930285756924
گزشتہ دنوں فاقی دارالحکومت اسلام آباد کے علاقے شمس کالونی تھانہ کے سب انسپکٹر صہیب پاشا کو مختلف علاقوں میں بھیک مانگنے والے بچوں کے ساتھ زیادتی کرنے کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا تھا۔
ذرائع کے مطابق شمس کالونی تھانہ کے ملزم صہیب پاشا نے اسلام آباد کے پمز ہسپتال سے 2 بچوں کو اٹھا لیا اور غیرقانونی طور پر 2 دنوں تک اپنے پاس رکھا لیکن کسی ریکارڈ کا حصہ نہیں بنایا۔ملزم صہیب پاشا نے پمز ہسپتال سے 12 سالہ عبداللہ اور 11 سالہ عبدالرحمن کو بدفعلی کا نشانہ بنایا اور اس دوران ان پر لاٹھیوں اور جوتیوں کے ساتھ تشدد بھی کیا۔
پولیس ذرائع کا کہنا تھا کہ صہیب پاشا بچوں سے بدفعلی اور انہیں تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد ایدھی سنٹر میں چھوڑ گیا۔
اینکر ابصا کومل نے تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ پولیس جس نے لوگوں کا تحفظ دینا ہوتا ہے وہاں ایسے زہنی مریض اور درندے بھرتی ہے۔ انتہائی دلخراش واقعہ ہے، اس اسلام آباد پولیس اہلکار نے غریب مزدور کے دو کمسن دس اور بارہ سالہ بیٹوں کو اغوا کیا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ شمس تھانے کے تفتیسی افسر کے کمرہ اور نجی ڈیرہ میں ان کے ساتھ زیادتی کرتا رہا، ایک دن دیگر پولیس اہلکاروں نے اسکو رنگے ہاتھوں پکڑا ، تو جان چھڑواتے ہوئے بچوں کو ایدھی سینٹر چھوڑ آیا۔ اسلام آباد پولیس جو اب کڑے احتساب کا دعوی کر رہی ہے، تب حرکت میں آئی جب سوشل میڈیا پر اس واقعے کی خبر وائرل ہو چکے تھی۔
https://twitter.com/x/status/1838580729455759480
قاسم سوری کا کہنا تھا کہ ہمارے محافظ:اسلام آباد پولیس اہلکار نے غریب مزدور کے دو کمسن دس اور بارہ سالہ بیٹوں کو اغوا کیا، شمس تھانے کے تفتیسی افسر کے کمرہ اور نجی ڈیرہ میں ان کے ساتھ زیادتی کرتا رہا، ایک دن دیگر پولیس اہلکاروں نے اس کو رنگے ہاتھوں پکڑا تو جان چھڑوانے کے لیے بچوں کو ایدھی سینٹر چھوڑ آیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسلام آباد پولیس جو اب کڑے احتساب کا دعویٰ کر رہی ہے تب حرکت میں آئی جب سوشل میڈیا پر اس واقعے کی خبر وائرل ہو چکی تھی۔
https://twitter.com/x/status/1838821887834489204
تنویر اعوان کا کہنا تھا کہ دس اور بارہ سال عمر ہی کیا ہوتا ہے اس نے دو معصوم زندگیاں تباہ کردی ہیں۔مگر کیا اس کو سزا ہوگی؟ جواب ہے نہیںکیونکہ یہ پاکستان ہے یہاں سب چلتا ہے
https://twitter.com/x/status/1838683147107553655
خورشید خٹک کا کہنا تھا کہ پولیس جس نے لوگوں کا تحفظ دینا ہوتا ہے وہاں ایسے زہنی مریض اور درندے بھرتی ہے۔
https://twitter.com/x/status/1838819193933959371
آزاد چوہدری نے تبصرہ کیا کہ اسلام اباد پولیس کا سب انسپیکٹر سہیب پاشا جس نے دو نا بالغ لڑکوں کے ساتھ زیادتی کی اس طرح کی اور نا جانے کتنی کالی بھیڑوں سے پولیس بھری پڑی ہے
https://twitter.com/x/status/1838446930285756924