
اسلام آباد: انسداد دہشت گردی کی عدالت نے 9 مئی کے واقعات سے متعلق ایک مقدمے میں 10 ملزمان کو 6 سال قید اور جرمانے کی سزا سنائی ہے، جن میں 4 افغان شہری بھی شامل ہیں۔ ڈان نیوز کے مطابق سزا پانے والوں میں اسلام آباد سے تعلق رکھنے والے عابد محمود، احسن ایاز، شوکت، راولپنڈی کے مطیع اللہ، جبکہ باجوڑ سے نعیم اللہ اور ذاکر اللہ شامل ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ افغان شہریوں میں داؤد خان، یونس خان، احسان اللہ اور لال آغا شامل ہیں، جو پاکستان کے مختلف علاقوں میں مقیم تھے۔ ان تمام افراد کو انسداد دہشت گردی کی عدالت نے 6 سال قید اور جرمانے کی سزا سنائی ہے۔
9 مئی کے واقعات کے حوالے سے درج ایف آئی آر کے مطابق کل 17 ملزمان نامزد کیے گئے تھے، جن میں سے ایک کو تفتیش کے بعد بری کردیا گیا جبکہ 6 اب بھی مفرور ہیں۔ عدالت نے مفرور ملزمان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے ہیں اور حکم دیا ہے کہ گرفتار ہونے پر انہیں عدالت میں پیش کیا جائے۔
https://twitter.com/x/status/1860011733450129663
یاد رہے کہ 9 مئی 2023 کو عمران خان کی اسلام آباد ہائی کورٹ سے گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کے کارکنان نے ملک گیر احتجاج کیا تھا۔ اس دوران ریاستی، فوجی، اور نجی تنصیبات پر حملے کیے گئے، جن میں لاہور میں جناح ہاؤس اور راولپنڈی میں جی ایچ کیو کا گیٹ شامل ہے۔ احتجاج کے دوران متعدد سرکاری و نجی املاک کو نقصان پہنچایا گیا، 8 افراد جاں بحق اور 290 زخمی ہوئے تھے۔
بعد ازاں، قانون نافذ کرنے والے اداروں نے کارروائی کرتے ہوئے 1900 سے زائد افراد کو گرفتار کیا تھا، اور احتجاج میں ملوث ماسٹر مائنڈز اور سہولت کاروں کے خلاف سخت کارروائی کی گئی۔ عدالت نے واضح کیا ہے کہ ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث کسی بھی فرد سے کوئی نرمی نہیں برتی جائے گی۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/10یسببادالسانسئننادی.png