اسلام آباد ہائیکورٹ بار نے ججز سینیارٹی لسٹ کو سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا

22123957f42b8e4.webp


اسلام آباد ہائیکورٹ بار نے ججز کی سینیارٹی لسٹ کو سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا ہے۔ دائر کی گئی درخواست میں صدر سے آرٹیکل 200 کی شق ایک کے تحت ججز کے تبادلے کے لامحدود اختیارات سے محروم کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔ درخواست گزار کا مؤقف ہے کہ مفاد عامہ کے بغیر ججز کو ایک ہائیکورٹ سے دوسری ہائیکورٹ منتقل نہیں کیا جا سکتا۔


درخواست اسلام آباد ہائیکورٹ بار کے صدر ریاست علی آزاد نے آرٹیکل 184/3 کے تحت دائر کی، جبکہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے پانچ ججز نے بھی اس معاملے پر سپریم کورٹ سے رجوع کر رکھا ہے۔

دوسری جانب پشاور ہائیکورٹ میں قائم مقام چیف جسٹس کی تعیناتی کے خلاف رٹ پٹیشن دائر کر دی گئی ہے۔ مفتی نور البصر کی جانب سے دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ سینئر جج کو نظر انداز کر کے جونیئر جج کی بطور قائم مقام چیف جسٹس تعیناتی آئین کی خلاف ورزی اور عدلیہ کی آزادی پر حملہ ہے۔


اسلام آباد ہائیکورٹ نے وفاق المدارس کی قانونی حیثیت پر سوالات اٹھا دیے ہیں۔ درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ قائم مقام چیف جسٹس کی تعیناتی کالعدم قرار دے کر سینئر جج کو چیف جسٹس مقرر کیا جائے۔


کیس میں وفاقی حکومت، صدر مملکت، وزیراعظم، جوڈیشل کمیشن اور وزارت قانون کو فریق بنایا گیا ہے۔
https://twitter.com/x/status/1893082532549148967
 
Last edited by a moderator:

Dr Adam

Prime Minister (20k+ posts)


فائدہ؟؟

جنکے سامنے چیلنج کیا ہے وہ کون سے دودھ کے دھلے ہیں؟؟؟ سب ایک ہی چٹے بٹے کے لوگ ہیں
 

Back
Top