سیاست ڈاٹ پی کے کے اینکر سہراب برکت کے خلاف ایف آئی اے کو کسی بھی کاروائی کرنے سے روک دیا ۔۔ چیف جسٹس برہم ، ایف آئی اے کو طلب کر لیا
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سرفراز ڈوگر نے صحافی سہراب برکت کو ایف آئی اے کی جانب سے طلب کیے جانے پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ادارے کو فوری طور پر کسی بھی قسم کی کارروائی سے روک دیا۔
چیف جسٹس کے سخت ریمارکس
چیف جسٹس سرفراز ڈوگر نے ریمارکس دیے:
"یہ کس قسم کے نوٹسز جاری کیے جا رہے ہیں؟ نوجوان صحافیوں کے ساتھ زیادتی نہیں ہونے دوں گا۔ ایف آئی اے حکام دو ہفتوں میں یہاں آ کر وضاحت دیں۔ پہلے عدالت کو مطمئن کریں۔
انہوں نے واضح کیا کہ سہراب برکت کے خلاف کوئی بھی قانونی کارروائی بغیر عدالتی جائزے کے نہیں کی جا سکتی، اور ایف آئی اے کو فوری طور پر اس معاملے سے پیچھے ہٹنا ہوگا۔
بیرسٹر سعد رسول کے دلائل
صحافی سہراب برکت کی جانب سے بیرسٹر سعد رسول عدالت میں پیش ہوئے اور مؤقف اختیار کیا کہ:
"یہ معاملہ صرف سہراب برکت تک محدود نہیں، اگر آج اسے خاموش کرایا گیا تو کل ہر صحافی اسی خطرے کا شکار ہو گا۔ یہ ایک خطرناک نظیر (precedent) قائم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔"
عدالت کا دو ٹوک حکم: آزادی صحافت پر کوئی سمجھوتہ نہیں
چیف جسٹس نے واضح کیا کہ اس کیس کو ایک مثالی نظیر (precedent) کے طور پر لیا جائے گا، اور آئندہ کسی بھی صحافی کے خلاف پیکا (PECA) قانون کے تحت بلاجواز کارروائی نہیں کی جا سکے گی۔
عدالت نے ایف آئی اے کو سختی سے حکم دیا کہ سہراب برکت کے خلاف کسی بھی قسم کی کارروائی فوری طور پر روکی جائے، اور جو حکام اس کارروائی میں ملوث ہیں، وہ خود عدالت میں پیش ہو کر جوابدہ ہوں گے۔
"آزادی صحافت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ اگر کسی نے اختیارات کا غلط استعمال کیا تو اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔" چیف جسٹس سرفراز ڈوگر نے خبردار کیا۔
https://twitter.com/x/status/1904034880805285941 https://twitter.com/x/status/1904043682010960022 https://twitter.com/x/status/1904044710936875374 https://twitter.com/x/status/1904050067411193949 https://twitter.com/x/status/1904192260675080583
Last edited by a moderator: