
اسلام آباد ہائی کورٹ نے پیسے نہ ہونے کی وجہ سے وکیل نہ ملنے پر احتجاج کرنے والی خاتون کو مفت میں بڑا وکیل ہائر کروادیا ہے۔
خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں اس وقت دلچسپ صورتحال پیدا ہوگئی جب ایک سائل خاتون اپنے پانچ بچوں کے ہمراہ جسٹس طارق محمود جہانگیری کی عدالت کے باہر شور شرابا شروع کردیا۔
رپورٹ کے مطابق خاتون سائل فیملی کیس میں جب عدالت پہنچی تو انہیں بتایا گیا وہ تاخیر سے پہنچی ہیں اور سماعت ختم ہوچکی ہے جس پر خاتون سیخ پا ہوگئیں اور انہوں نے کمرہ عدالت کے باہر اس قدر شور شرابا کیا کہ جسٹس طارق محمود کو اپنے چیمبر سے واپس کمرہ عدالت میں آنا پڑا۔
جج صاحب نے عدالت میں واپس آکر شور شرابے کی وجہ پوچھی اور خاتون کو روسٹرم پر بلا کر مسئلہ پوچھا تو خاتون نے بتایا کہ میرے پاس وکیل کروانے کیلئے پیسے نہیں ہیں۔
جسٹس طارق محمود نے خاتون کی بات سنتے ہوئے کمرہ عدالت میں بیٹھے وکیل قیصر امام کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ میں انہیں آپ کا وکیل مقرر کرتا ہوں یہ بہت بڑے وکیل ہیں ،جج بھی رہ چکے ہیں،ایک ایک کیس کے لاکھ لاکھ روپے فیس لیتے ہیں مگر آپ کا کیس یہ مفت میں لڑیں گے۔
سائل خاتون نے یہ سن کر کہا کہ میرے پاس عدالت آنے کیلئے کرایے کے پیسے بھی نہیں ہوتے میں پیدل عدالت آتی ہوں جس پر جسٹس طارق محمود جہانگیری نے کہا کہ قیصر اما م صاحب آپ کو کرایے کیلئے پیسے بھی دیں گے ، جج صاحب کے ان احکامات کے بعد سائل خاتون کمرہ عدالت سےخوشی خوشی روانہ ہوگئی۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/ihc-lawyer111.jpg