https://twitter.com/x/status/1665305917649461248
میں کچھ حقائق عوام کے سامنے لانا چاہتا ہوں:
نو مئی کے بعد میرے ساتھ اور میرے خاندان کے ساتھ کیا ہو رہا ہے7 مئی کو میری اے ٹی سی لاہور میں ضمانت کنفرم ہوئی تو میں اُسی دِن لاہور سے باہر چلا گیا کیونکہ 31 مئی کو میری بیٹی کا نکاح ہونا تھا سوچا 11 مئی کواے ٹی سی اسلام آباد میں بھی تاریخ ہے لہذا اُس سے پہلے جو انتظامات کرنے ہیں وہ بھی کر لیے جائیں دوست احباب و رشتے داروں کو دعوت پر بھی مدعو کرلیا جائے بُکنگ فلیٹیز ہوٹل میں کروائی وہاں سے تصدیق کی جاسکتی ہے۔
نو مئی کے واقعات انتہائی افسوس ناک ہے جتنی مذمت کی جائے کم ہے، اس کی تحقیقات ہونی چاہیے املاک کو نقصان پہنچانے والے کو قرار واقعی سزا ملنی چاہیے۔
پولیس نے ہمارے گھروں پر ریڈ کرنی شروع کر دی گھر پر صرف والدہ صاحبہ ، بیٹی اور بیٹا موجود تھے۔ چند روز قبل تقریباً رات 3بجے میرے گھر کے دروازے توڑ کر 30/40 لوگ داخل ہوئے اور بدتمیزی شروع کر دی اور کہا “وہ قاتل ہے کدھر ہے اُسکو نہیں چھوڑیں گے” میری اہلیہ نماز تہجد پڑھ رہی تھی جبکہ بیٹی اور بیٹا اپنے کمرے میں تھے والدہ صاحبہ کی عمر 85 سال ہے آکسیجن پرہیں جناب محسن نقوی، ڈاکٹر عثمان انور، بلال صدیق کمیانہ اور لیاقت ملک پتہ آپکے محافظوں نے کیا کیا؟ گھر میں موجود جہیز کا قیمتی سامان اور سات لاکھ روپے نقد اور ڈی وی آر لے کر چلے گئے میری والدہ صاحبہ چیختی رہی کہ ایسا نہ کرومحافظ نے ماؤں کا احترام بھی نہ کیا خوب بدتمیزی کی، میں آپ سے یہی اُمید کر سکتا تھا کہ آپ لوگ اخلاقیات سے اتنے نیچے گر جاؤ گے شرم آنی چاہیے تھی۔
میں ایسے نظام اور محافظوں پہ لعنت بھجتا ہوں آپ سمجھ رہے ہو گے کہ یہ صدا ایسے ہی چلنا ہے بے شک ہر رات کے بعد صبح ہر مشکل کے بعد آسانی اور ہر آزمائش کے بعد اس کا صلہ ہے ۔۔ اللہ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے بیٹی کا نکاح منسوخ کیا کیونکہ سامان تو میرے پنجاب کے محافظ ہی لوٹ کر لے گئے کوئی نہیں اللہ تو ہے۔
تاریخ کینسل کروانے کی بینکوٹ ہال ( فلیٹیز ہوٹل) سے تصدیق کرلیں۔ لوٹ مار کے لیے گھروں میں داخل ہوتے ہیں چادر چار دیواری کا تقدس پامال کرتے ہیں اور خوش ہوتے ہیں میری بڑی بہنوں کے گھروں میں دو دو دفعہ ریڈ کیا جا چکا ہے اور توڑ پھوڑ کے ساتھ جو ہاتھ لگا میرےمحافظ ساتھ لے گئے جناب محسن نقوی، ڈاکٹر عثمان انور، بلال صدیق کمیانہ اور لیاقت ملک بہنیں بیٹیاں اور مائیں تو سانجھی ہوتی ہیں آپ سب کی اصلیت تو میرے سے زیادہ کوئی نہیں جانتا کہنے کو آپکے خلاف بہت کچھ ہے وضع داری بڑی چیز ہوتی ہے جو میرے بڑوں نے مجھے سکھائی ہے۔
میری بھتیجی کے سسرال پہ ریڈ کی گھر کے دروازے توڑ کر داخل ہوئے بدتمیزی کی اور جو ہاتھ لگا محافظ لوٹ کر لے گئے میری بڑی بھتیجی کا سسرال باغبان پورہ ہے کل رات اُسکے گھر ریڈ کی جنکا دور دور تک میری سیاست سے کوئی تعلق نہیں اُسکے دیور کو مارتے ہوئے ساتھ لے گئے ناک کی ہڈی توڑ دی اور سی آئی اے میں بند کر دیا بڑے بھائی میاں جاوید اقبال کے گھر ریڈ کی اور بھابھی جو کہ ہارٹ پیشنٹ ہیں انکو اور میری بھتیجی جو کہ ڈاکٹر ہے ہراساں کیا اور کہا “قاتل کدھر ہے” ڈی وی آر اور قیمتی سامان جو ہاتھ لگا ساتھ لے گئے۔
میرے پنجاب کے محافظ اب ناکوں سے پیسہ اکٹھا نہیں کرتے بلکہ گھروں میں بدمعاشی اور ڈاکہ زنی کرتے ہیں میرے بڑے بھائی جو علامہ اقبال ٹاون میں رہتے ہیں انکے گھر ریڈ کی انکی بہوؤں کے ساتھ بدتمیزی کی انکی بیوی نے بھی ابھی دل کا اپریشن کروایا ہے انکے ساتھ بدتمیزی توڑ پھوڑ اور جو لے کر جانا تھا لے گئے ہر کسی کے گھر دو سے تین دفعہ ریڈ کرچکے ہیں ہر دفعہ میرے پنجاب کے محافظ بھوکے کتے کی طرح آتے ہیں اور کوئی نہ کوئی ہڈی ساتھ لے جاتے ہیں۔
میرے بھائی اکرم اقبال کے گھر ریڈ کیا اُنکے بیٹے حمزہ اور اکرم بھائی کو پولیس ساتھ لے گئی۔اکرم بھائی کا ایک بیٹا معذور ہے جسکی عمر 25سال ہے اور وہ باتھ روم تک بھی خود نہیں جاسکتا نہ کھانا خود کھا سکتا ہے۔ باپ ہی اسکے سارے معاملات کرتا ہے۔آج انکو بغیر کسی ایف آئی آر اور جرم کے لے کر گئے ہوئے 8دن سے ذیادہ ہو چکے ہیں۔باپ اور بیٹا حمزہ سی آئی اے کے پاس ہیں۔ افضل اقبال بھائی اور امجد اقبال بھائی کے گھروں پر ریڈ ڈی وی آر اور قیمتی اشیاء چوری کرکے میرے بھوکے محافظ انکے گھروں سے بھی لے گئے ہیں۔
یہاں تک کہ میرے رشتہ دار جوہر ٹاؤن رہتے ہیں وہاں پر ریڈ کی اُنکا بیٹا راحیل انگلینڈ سےاپنی نوزائیدہ بچی دیکھنے آیا تھااسکو ساتھ لے گئے۔ تھانے اچھرہ میں اسکو بجلی کا کرنٹ لگاتے رہے کہ بتاؤ میاں اسلم اقبال کدھر ہے۔
انہوں نے بیٹے کو چھوڑیا اُسی دن انگلینڈ واپس بھیج دیا وہ وہاں اپنے بازو کا علاج کروا رہا ہے۔
میرے ڈیرے پر ریڈ بار بار کی اور وہاں سے ڈی وی آر لے کر چلے گئے۔ کام کرنے والے لڑکے قیصر کو پکڑلیا۔ عدالت سے اسکی بازیابی کروائی گئی۔کل رات پھر ریڈ کی اور دوسرے ملازم مرتضی کو لے کر چلے گئے اور ستم ظریفی کہ مار مار کر بُرا حال کر دیتے ہیں۔
آج میرے سب سے بڑے بھائی میاں جاوید اقبال کو سی آئی اے ڈیفینس لے کر چلے گئے اُنکا اس سارے معاملے سے کیا تعلق ہے۔ لیکن میرے پنجاب کے محافظ چیف سیکریٹری سے لے کرآئی جی اور آئی جی سے لے کر نیچے تک کے عہدوں پر مزے لے رہے ہیں اور چھوٹے محافظ لوٹ مار کر رہے ہیں۔
آخری بات میرے کوئی 9 مئی کے حوالے سے کوئی آڈیو کال، ویڈیو کال یا کلپ، کوئی میسج کچھ ہے تو سامنے لاؤ۔جیو فینسنگ کر لیں سی ڈی آر کچھ تو سامنے لاؤ۔
یہ تو ایک سیاسی آدمی کے گھر ریڈوں کی بات ہورہی ہے کتنے ہزاروں بے گناہوں کے گھروں پر ریڈ اور لوٹ مار کی کہانیاں سب کے سامنے آئیگی پھر چیف سیکرٹری، آئی جی، چیف آفسر سی سی پی او ،ایس ایس پی ، سی آئی اے جواب دہ ہونگے۔
سوچاتھاوضع داری میں خاموش رہولیکن یہ ظلم تو بڑھتا جا رہا ہے سوچا عوام کو تو بتا دوں اور ان افسران کو بھی تاکہ یہ نہ کہیں کہ ہمیں پتہ نہیں تھا 25 مئی کو سی سی پی او نے یہی کہا تھا کہ میاں صاحب مجھے پتہ نہیں تھا اور 10 بار اس نے دوست بھیج بھیج کر معافی مانگی تھی اور ایک شادی پر ہاتھ جوڑ کر بھی معافی مانگی کہ آپکے گھر پولیس میں نے نہیں بھیجی تھی اگر یہ اس بات سے انکاری ہوا تو دوستو کے نام بھی بتا دونگا آخری بات اگر میرے خاندان کے کسی فرد کو کچھ ہوا تو ایف آئی آر چیف منسٹر ، چیف سیکرٹری ، اور متعلقہ جو تھانوں سے آئے انکے ایس پی ، اور ایس ایچ او پر کٹے گی۔
انشااللہ پہلے بھی 25 مئی والی ایف آئی آر کورٹ میں آڈر کے ساتھ پڑی ہے جس میں چیف سیکرٹری سے لے کر سی سی پی او تک ایف آئی آر کے آڈر موجود ہیں۔ تھانے نہیں ایف آئی آر کرے گا تو پرائیویٹ کمپلینٹ استغاسہ ہی ہیں۔
میں کچھ حقائق عوام کے سامنے لانا چاہتا ہوں:
نو مئی کے بعد میرے ساتھ اور میرے خاندان کے ساتھ کیا ہو رہا ہے7 مئی کو میری اے ٹی سی لاہور میں ضمانت کنفرم ہوئی تو میں اُسی دِن لاہور سے باہر چلا گیا کیونکہ 31 مئی کو میری بیٹی کا نکاح ہونا تھا سوچا 11 مئی کواے ٹی سی اسلام آباد میں بھی تاریخ ہے لہذا اُس سے پہلے جو انتظامات کرنے ہیں وہ بھی کر لیے جائیں دوست احباب و رشتے داروں کو دعوت پر بھی مدعو کرلیا جائے بُکنگ فلیٹیز ہوٹل میں کروائی وہاں سے تصدیق کی جاسکتی ہے۔
نو مئی کے واقعات انتہائی افسوس ناک ہے جتنی مذمت کی جائے کم ہے، اس کی تحقیقات ہونی چاہیے املاک کو نقصان پہنچانے والے کو قرار واقعی سزا ملنی چاہیے۔
پولیس نے ہمارے گھروں پر ریڈ کرنی شروع کر دی گھر پر صرف والدہ صاحبہ ، بیٹی اور بیٹا موجود تھے۔ چند روز قبل تقریباً رات 3بجے میرے گھر کے دروازے توڑ کر 30/40 لوگ داخل ہوئے اور بدتمیزی شروع کر دی اور کہا “وہ قاتل ہے کدھر ہے اُسکو نہیں چھوڑیں گے” میری اہلیہ نماز تہجد پڑھ رہی تھی جبکہ بیٹی اور بیٹا اپنے کمرے میں تھے والدہ صاحبہ کی عمر 85 سال ہے آکسیجن پرہیں جناب محسن نقوی، ڈاکٹر عثمان انور، بلال صدیق کمیانہ اور لیاقت ملک پتہ آپکے محافظوں نے کیا کیا؟ گھر میں موجود جہیز کا قیمتی سامان اور سات لاکھ روپے نقد اور ڈی وی آر لے کر چلے گئے میری والدہ صاحبہ چیختی رہی کہ ایسا نہ کرومحافظ نے ماؤں کا احترام بھی نہ کیا خوب بدتمیزی کی، میں آپ سے یہی اُمید کر سکتا تھا کہ آپ لوگ اخلاقیات سے اتنے نیچے گر جاؤ گے شرم آنی چاہیے تھی۔
میں ایسے نظام اور محافظوں پہ لعنت بھجتا ہوں آپ سمجھ رہے ہو گے کہ یہ صدا ایسے ہی چلنا ہے بے شک ہر رات کے بعد صبح ہر مشکل کے بعد آسانی اور ہر آزمائش کے بعد اس کا صلہ ہے ۔۔ اللہ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے بیٹی کا نکاح منسوخ کیا کیونکہ سامان تو میرے پنجاب کے محافظ ہی لوٹ کر لے گئے کوئی نہیں اللہ تو ہے۔
تاریخ کینسل کروانے کی بینکوٹ ہال ( فلیٹیز ہوٹل) سے تصدیق کرلیں۔ لوٹ مار کے لیے گھروں میں داخل ہوتے ہیں چادر چار دیواری کا تقدس پامال کرتے ہیں اور خوش ہوتے ہیں میری بڑی بہنوں کے گھروں میں دو دو دفعہ ریڈ کیا جا چکا ہے اور توڑ پھوڑ کے ساتھ جو ہاتھ لگا میرےمحافظ ساتھ لے گئے جناب محسن نقوی، ڈاکٹر عثمان انور، بلال صدیق کمیانہ اور لیاقت ملک بہنیں بیٹیاں اور مائیں تو سانجھی ہوتی ہیں آپ سب کی اصلیت تو میرے سے زیادہ کوئی نہیں جانتا کہنے کو آپکے خلاف بہت کچھ ہے وضع داری بڑی چیز ہوتی ہے جو میرے بڑوں نے مجھے سکھائی ہے۔
میری بھتیجی کے سسرال پہ ریڈ کی گھر کے دروازے توڑ کر داخل ہوئے بدتمیزی کی اور جو ہاتھ لگا محافظ لوٹ کر لے گئے میری بڑی بھتیجی کا سسرال باغبان پورہ ہے کل رات اُسکے گھر ریڈ کی جنکا دور دور تک میری سیاست سے کوئی تعلق نہیں اُسکے دیور کو مارتے ہوئے ساتھ لے گئے ناک کی ہڈی توڑ دی اور سی آئی اے میں بند کر دیا بڑے بھائی میاں جاوید اقبال کے گھر ریڈ کی اور بھابھی جو کہ ہارٹ پیشنٹ ہیں انکو اور میری بھتیجی جو کہ ڈاکٹر ہے ہراساں کیا اور کہا “قاتل کدھر ہے” ڈی وی آر اور قیمتی سامان جو ہاتھ لگا ساتھ لے گئے۔
میرے پنجاب کے محافظ اب ناکوں سے پیسہ اکٹھا نہیں کرتے بلکہ گھروں میں بدمعاشی اور ڈاکہ زنی کرتے ہیں میرے بڑے بھائی جو علامہ اقبال ٹاون میں رہتے ہیں انکے گھر ریڈ کی انکی بہوؤں کے ساتھ بدتمیزی کی انکی بیوی نے بھی ابھی دل کا اپریشن کروایا ہے انکے ساتھ بدتمیزی توڑ پھوڑ اور جو لے کر جانا تھا لے گئے ہر کسی کے گھر دو سے تین دفعہ ریڈ کرچکے ہیں ہر دفعہ میرے پنجاب کے محافظ بھوکے کتے کی طرح آتے ہیں اور کوئی نہ کوئی ہڈی ساتھ لے جاتے ہیں۔
میرے بھائی اکرم اقبال کے گھر ریڈ کیا اُنکے بیٹے حمزہ اور اکرم بھائی کو پولیس ساتھ لے گئی۔اکرم بھائی کا ایک بیٹا معذور ہے جسکی عمر 25سال ہے اور وہ باتھ روم تک بھی خود نہیں جاسکتا نہ کھانا خود کھا سکتا ہے۔ باپ ہی اسکے سارے معاملات کرتا ہے۔آج انکو بغیر کسی ایف آئی آر اور جرم کے لے کر گئے ہوئے 8دن سے ذیادہ ہو چکے ہیں۔باپ اور بیٹا حمزہ سی آئی اے کے پاس ہیں۔ افضل اقبال بھائی اور امجد اقبال بھائی کے گھروں پر ریڈ ڈی وی آر اور قیمتی اشیاء چوری کرکے میرے بھوکے محافظ انکے گھروں سے بھی لے گئے ہیں۔
یہاں تک کہ میرے رشتہ دار جوہر ٹاؤن رہتے ہیں وہاں پر ریڈ کی اُنکا بیٹا راحیل انگلینڈ سےاپنی نوزائیدہ بچی دیکھنے آیا تھااسکو ساتھ لے گئے۔ تھانے اچھرہ میں اسکو بجلی کا کرنٹ لگاتے رہے کہ بتاؤ میاں اسلم اقبال کدھر ہے۔
انہوں نے بیٹے کو چھوڑیا اُسی دن انگلینڈ واپس بھیج دیا وہ وہاں اپنے بازو کا علاج کروا رہا ہے۔
میرے ڈیرے پر ریڈ بار بار کی اور وہاں سے ڈی وی آر لے کر چلے گئے۔ کام کرنے والے لڑکے قیصر کو پکڑلیا۔ عدالت سے اسکی بازیابی کروائی گئی۔کل رات پھر ریڈ کی اور دوسرے ملازم مرتضی کو لے کر چلے گئے اور ستم ظریفی کہ مار مار کر بُرا حال کر دیتے ہیں۔
آج میرے سب سے بڑے بھائی میاں جاوید اقبال کو سی آئی اے ڈیفینس لے کر چلے گئے اُنکا اس سارے معاملے سے کیا تعلق ہے۔ لیکن میرے پنجاب کے محافظ چیف سیکریٹری سے لے کرآئی جی اور آئی جی سے لے کر نیچے تک کے عہدوں پر مزے لے رہے ہیں اور چھوٹے محافظ لوٹ مار کر رہے ہیں۔
آخری بات میرے کوئی 9 مئی کے حوالے سے کوئی آڈیو کال، ویڈیو کال یا کلپ، کوئی میسج کچھ ہے تو سامنے لاؤ۔جیو فینسنگ کر لیں سی ڈی آر کچھ تو سامنے لاؤ۔
یہ تو ایک سیاسی آدمی کے گھر ریڈوں کی بات ہورہی ہے کتنے ہزاروں بے گناہوں کے گھروں پر ریڈ اور لوٹ مار کی کہانیاں سب کے سامنے آئیگی پھر چیف سیکرٹری، آئی جی، چیف آفسر سی سی پی او ،ایس ایس پی ، سی آئی اے جواب دہ ہونگے۔
سوچاتھاوضع داری میں خاموش رہولیکن یہ ظلم تو بڑھتا جا رہا ہے سوچا عوام کو تو بتا دوں اور ان افسران کو بھی تاکہ یہ نہ کہیں کہ ہمیں پتہ نہیں تھا 25 مئی کو سی سی پی او نے یہی کہا تھا کہ میاں صاحب مجھے پتہ نہیں تھا اور 10 بار اس نے دوست بھیج بھیج کر معافی مانگی تھی اور ایک شادی پر ہاتھ جوڑ کر بھی معافی مانگی کہ آپکے گھر پولیس میں نے نہیں بھیجی تھی اگر یہ اس بات سے انکاری ہوا تو دوستو کے نام بھی بتا دونگا آخری بات اگر میرے خاندان کے کسی فرد کو کچھ ہوا تو ایف آئی آر چیف منسٹر ، چیف سیکرٹری ، اور متعلقہ جو تھانوں سے آئے انکے ایس پی ، اور ایس ایچ او پر کٹے گی۔
انشااللہ پہلے بھی 25 مئی والی ایف آئی آر کورٹ میں آڈر کے ساتھ پڑی ہے جس میں چیف سیکرٹری سے لے کر سی سی پی او تک ایف آئی آر کے آڈر موجود ہیں۔ تھانے نہیں ایف آئی آر کرے گا تو پرائیویٹ کمپلینٹ استغاسہ ہی ہیں۔
- Featured Thumbs
- https://i.ibb.co/pwB3ZV3/1.jpg
Last edited by a moderator: