اس باغی فوج کا کیا کرنا ہے ؟ دیوانے کا خواب

Raja sb

Politcal Worker (100+ posts)
یہ جو نفرت عوام کی آنکھوں میں پاکستانی فوج کے خلاف نظر آ رہی ہے۔ اس سے ایک بات تو طے ہو چکی ہے کہ ہم اس خطرناک فیصلہ کن مرحلے کی طرف بڑھ رہے ہیں کہ جب عوام اس فوج کے آمنے سامنے ہو گی۔ اگر ابھی نہیں تو کچھ ماہ یا کچھ سال تک یہ ہونا ہی ہونا ہے۔ یہ ڈی ایچ اے، یہ عیش وعشرت ، یہ لائف سٹائل، یہ سہولتیں دیکھ کر سسکتی بلکتی عوام کا خون تو کھولتا ہے۔ ایوب دور سے بھارت دشمنی کا چورن بہت بیچا گیا، لیکن اب لگتا ہے کہ عوام میں اس کی ڈیمانڈ تقریبا ختم ہو چکی ہے۔ سوشل میڈیا کے اس دور میں جس طرح ان کی عیاشیاں اور بدمعاشیاں عیاں ہو چکی ہیں تو ایسے میں جب عوامی انقلاب آئے گا تو تب فوج تتر بتر ہو جائے گی۔ اس کے بعد کیا ہو گا؟ کیا ہم لوگوں نے کبھی سوچا ہے؟ کیا ہم ایک بڑی اور مضبوط فوج کے بغیر رہ سکتے ہیں؟
میں کوئی دانشور نہیں لیکن پھر بھی کچھ حل میری ناقص عقل میں آتے ہیں جس سے ہم اس اتنی بڑی فوج کے بوجھ سے نجات پا سکتے ہیں۔ بھارت نے آزادی کے فوری بعد فوج کے سب افسروں کو یہ کہتے ہوئے فارغ کر دیا گیا کہ یہ انگریز کی بنائی ہوئی فوج ہے۔ پھر نئے افسر بھرتی کیے گئے جن کی ٹریننگ سیویلین سیکیورٹی ماہرین نے کی۔ پاکستان بھی ایسے کچھ اقدامات سے اس موذی لعنت سے نجات پا سکتا ہے۔ اسرائیل کی فوج نے 1967 کی جنگ میں سب عرب ممالک کو شکست دیکر یہ ثابت کر دیا تھا کہ ٹیکنالوجی اور جدید طرز پر بنی چھوٹی فوج، بہترین ہتھیاروں اور اچھی فضائیہ کی مدد سے کوئی بھی جنگ جیتی جا سکتی ہے۔ اب بھارت جیسے عددی برتری رکھنے والے دشمن کے ہوتے ہم فوج کی تعداد میں کیسے کمی کریں ؟ یہ ایک مشکل سوال ہے۔ اس کا میری نظر میں ایک حل یہ ہے کہ ایران اور ترکی کی طرز پر ملک کے ہر نوجوان پر ایک سال کی ملٹری ٹریننگ فرض کر دی جائے۔صرف ان نوجوانوں کو اس کی معافی ہو جو کم سے کم ماسٹرز ڈگری وہ بھی جدید علوم میں سے کسی مضمون میں اگر حاصل کریں تو ہی ان کو اس سے چھوٹ دی جائے۔ گریجویٹ کے لیے ٹریننگ 6 مہینے اور انڈر گریجویٹ کے لیے لازمی ایک سال کی رکھی جائے۔ نوجوان کو نوکری کی اجازت یا پاسپورٹ تب دیا جائے جب وہ یہ ٹریننگ مکمل کر لے۔ اس سے آپ اپنے اخراجات جو روزانہ کی بنیاد پر ان مشٹنڈوں پر لگاتے ہیں اس سے بچت کر سکتے ہیں۔ سخت ملٹری ٹریننگ نوجوانوں کو ایک تو ڈسپلن سکھا دے گی دوسرا وہ جسمانی اور ذہنی طور پر مضبوط ہو جائیں گے اور اپنے آئندہ زندگی میں زیادہ مضبوط اور کامیاب ثابت ہوں گے۔ جنگ کی صورت میں آپ کو ہر علاقے میں فوجی تیار ملیں گے۔ ترکی کی طرح صرف 40 سے 50 ہزار آپریشنل فوج رکھی جائے۔ کور کمانڈرز کے عہدے ختم کر دیئے جائے۔فوج کے سب ذیلی محکموں کو سیویلینز وہی جنہوں نے تعلیم اور ٹریننگ میں نمایاں کارکردگی دکھائی ہو وہی چلائیں اور کسی کا بھی دورانیہ 3 سال سے زیادہ نہ ہو۔ ساری سٹریٹجی بنانے والے اعلی تعلیم یافتہ تھنک ٹینک ہوں۔
اور سب سے بڑا فتنہ آئی ایس آئی کو ختم کر دیا جائے۔ ملٹری انٹیلیجنس فوج کی اندرونی جاسوسی کے لیے رہنی چاہیے۔ آئی ایس آئی کی جگہ سی آئی اے، را اور موساد کی طرز پر ایک مکمل سیویلین ایجنسی بنائی جائے جس کا را کی طرح صرف اور صرف بیرونی دشمن کی چالوں کا مقابلہ کام ہو۔ تمام ملٹری اکیڈمیوں کا نصاب تبدیل کیا جائے۔ سیویلینز سے جو نفرت ان کو ٹریننگ کے دوران سکھائی جاتی ہے اس کو نصاب نے ختم کیا جائے۔ فوج کے تمام کاروباروں کو سیویلین تحویل میں لیا جائے۔ بارڈر سیکیورٹی کے لیے بالکل الگ فورس تیار کی جائے۔ باقی افغانستان بھی تو کسی فوج کے بغیر چل ہی رہا ہے۔
 
Last edited by a moderator:

zzzindagi

Minister (2k+ posts)
Army chief ki power ko share kar diya jaaye. Us se logoon ko Nikalne aur appoint karne ka ikhtyar bhi cheen Liya jaaye. 3 saal baad retire hona zaroori. Parliament aur Supreme Court ki bhi apni apni security force ho.. 111 brigade aur ISI HQ ko Islamabad aur Pindi se nikaal diya jaaye.
 

bravepaki

MPA (400+ posts)
Army chief ki power ko share kar diya jaaye. Us se logoon ko Nikalne aur appoint karne ka ikhtyar bhi cheen Liya jaaye. 3 saal baad retire hona zaroori. Parliament aur Supreme Court ki bhi apni apni security force ho.. 111 brigade aur ISI HQ ko Islamabad aur Pindi se nikaal diya jaaye.
only 2 years for army chief
 

Back
Top