
مسلم لیگ ن کے دونوں مرکزی رہنمائوں کے خلاف 2022ء میں تھانہ گرین ٹائون میں مقدمہ درج کیا گیا تھا
ترجمان پاکستان مسلم لیگ ن مریم اورنگزیب اور سابق ممبر قومی اسمبلی میاں جاوید لطیف کے خلاف صوبائی دارالحکومت لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت میں آج کیس کی سماعت ہوئی۔
ذرائع کے مطابق مقدمے کی سماعت کے بعد انسداد دہشت گردی عدالت کی جج عبہر گل خان کی طرف سے مریم اورنگزیب اور جاوید لطیف کو اشتعال انگیز تقاریر کرنے کے کیس میں آئندہ سماعت پر 30 ستمبر کو پیش ہونے کا حکم جاری کر دیا گیا ہے۔
کیس کی سماعت کے موقع پر عدالت کی جانب سے پولیس کی طرف سے تیار کی گئی مقدمے کے اخراج کی رپورٹ کو مسترد کر دیا گیا۔ مسلم لیگ ن کے دونوں مرکزی رہنمائوں کے خلاف 2022ء میں ریاست مخالف بیانات اور بیانات کے خلاف لاہور کے تھانہ گرین ٹائون میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔مقدمے میں دونوں رہنمائوں کے خلاف دہشت گردی سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
تھانہ گرین ٹاؤن میں مریم اورنگزیب اور میاں جاوید لطیف کے خلاف مقدمہ جامعہ مسجد عائشہ صدیقہ باگڑیاں کے امام وخطیب ارشاد الرحمان کی مدعیت میں اے ٹی اے کے دفعات کے تحت 2020ء میں درج کیا گیا تھا۔ لیگی رہنمائوں پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ دونوں نے چیئرمین پی ٹی آئی کے خلا ف غلط بیانی کرتے ہوئے عوام میں اشتعال پھیلانے کی کوشش کی ہے۔
میاں جاوید لطیف اور مریم اورنگزیب کے خلاف مقدمہ درج ہونے کے بعد سابق وزیر داخلہ پنجاب کرنل (ر) ہاشم ڈوگر نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر بیان جاری کرتے ہوئے لکھا تھا کہ: لاہور کے تھانہ گرین ٹاؤن میں میاں جاوید لطیف، مریم اورنگزیب اور ایم ڈی پی ٹی وی راشد بیگ اور پروگرام پروڈیوسر کے خلاف دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
https://twitter.com/x/status/1571727479190036480
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/15aanrualhhshjavedl.png