
سابق وزیراعظم عمران خان نے ایک بار پھر اسٹیبلشمنٹ کے"نیوٹرل"ہونے پر سوال اٹھادیا ہے، انہوں نے کہا کہ ہمارے لوگوں کو اپروچ کیا جارہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق عمران خان نےلاہور میں کورٹ رپورٹرز کے وفد سے ملاقات کی ، اس موقع پر عمران خان نے پنجاب اسمبلی میں وزیراعلی کے اعتماد کا ووٹ لینے کے معاملے پر گفتگو کی اور کہا کہ ہم تحریک عدم اعتماد کیلئےتیاری کررہے ہیں تاکہ اگر 11 جنوری کو عدالت نے ووٹنگ کا کہہ دیا تو ہم پہلے سے اس کیلئے تیار ہوں۔
انہوں نے سخت موقف اپناتے ہوئے کہا کہ ہم سیاسی لوگ ہیں ، ہم ضرور بتائیں گے کہ موجودہ حالات کے ذمہ دار کون ہیں، اگر ہمارے بیانیے سے بات آگے بڑھتی ہے تو بڑھ جائے، ہماری لڑائی اسٹیبلشمنٹ سے نہیں ہے بلکہ ہم انصاف کے حصول کی لڑائی لڑرہے ہیں، انصاف کی ضرورت امیر کو نہیں غریب کو ہوتی ہے۔
عمران خان نے کہا کہ ملک میں اس وقت جنگل کا قانون ہے،اقتدار میں بیٹھے چوروں سے کسی بھی طرح کے مذاکرات نہیں ہوں گے، لوٹوں کی ایکسپائری ڈیٹ ختم ہوچکی ہے، چوہدری پرویز الہیٰ ہمارے اتحادی ہیں، سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے متعلق ان کا اپنا موقف ہے اور ہمارااپنا، وہ ہمیں یا ہم انہیں اپنے موقف سے ہٹنے کا نہیں کہہ سکتے۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ پنجاب میں عدم اعتماد کے معاملے پر ہمیں اسٹیبلشمنٹ نیوٹرل نظر نہیں آرہی، ہمارے لوگوں کو ابھی بھی اپروچ کیا جارہا ہے، 3 لوگ اس حوالے سے تصدیق بھی کرچکےہیں۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/10virecnenzrneaarhi.jpg