افغان شہریوں کے خلاف کارروائی تیز، 50 سے زائد افراد کیمپوں میں منتقل

screenshot_1743773802492.png


راولپنڈی: حکومتی ڈیڈلائن ختم ہونے کے بعد غیر قانونی طور پر مقیم افغان شہریوں کے خلاف کارروائیاں تیز کر دی گئی ہیں۔ پولیس ذرائع کے مطابق افغان سٹیزن کارڈ کے حامل افراد کی گرفتاریوں کا آغاز کر دیا گیا ہے اور 50 سے زائد افغان شہریوں کو رفیوجی کیمپ منتقل کیا جا چکا ہے۔


ذرائع کا کہنا ہے کہ افغان سٹیزن کارڈ رکھنے والے خاندانوں کو بھی تحویل میں لے کر کیمپ منتقل کیا جائے گا، جہاں انہیں افغانستان واپس بھیجا جائے گا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مختلف علاقوں میں آپریشن جاری ہے اور یہ کارروائیاں روزانہ کی بنیاد پر کی جا رہی ہیں۔


یاد رہے کہ پاکستان میں مقیم غیر قانونی افغان مہاجرین کے انخلا کی 31 مارچ 2025 کی ڈیڈلائن ختم ہو چکی تھی، جس کے بعد حکومت نے ان کی بے دخلی کا عمل شروع کر دیا ہے۔ وزارت داخلہ کے ذرائع کے مطابق عید کی تعطیلات کے باعث یہ عمل یکم اپریل سے شروع نہیں ہو سکا تھا، لیکن اب ملک بھر میں غیر قانونی افغان شہریوں کے خلاف کارروائیاں کی جا رہی ہیں۔


جیو نیوز کے مطابق پاکستان میں اس وقت 21 لاکھ افغان مہاجرین موجود ہیں، جن میں 14 لاکھ رجسٹرڈ اور 8 لاکھ غیر رجسٹرڈ افغان شہری ہیں جو افغان سٹیزن کارڈ رکھتے ہیں۔ ان غیر قانونی افغان شہریوں کے قیام کو اب غیر قانونی تصور کیا جا رہا ہے اور ان کے خلاف کارروائیاں کی جا رہی ہیں۔
 

Back
Top