اقوام متحدہ میں پاکستان میں سیلاب سے تباہی کے متعلق قرارداد متفقہ منظور

UN-pakitsan-flood.jpg


پاکستان میں سیلاب سے تباہی سے متعلق جنرل اسمبلی نے قرار داد منظور کرلی

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے پاکستان میں سیلاب سے تباہی سے متعلق قرارداد متفقہ منظور کرلی، قرارداد میں پاکستان میں سیلاب اور موسمیاتی تبدیلیوں سے تباہی پر اظہار افسوس کیا گیا،قرار داد کا عنوان پاکستان کی حکومت اور عوام کے ساتھ یکجہتی اور حمایت، اور حالیہ تباہ کن سیلاب کے تناظر میں ہنگامی امداد، بحالی، تعمیر نو اور روک تھام کو مضبوط بنانا ہے،یہ قرارداد پاکستان کی طرف سے تجویز کی گئی تھی۔

اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ پاکستان دنیا کے سب سے زیادہ ماحولیاتی خطرات سے دوچار ممالک میں سے ایک ہے، حالانکہ ہمارا کاربن کا اخراج عالمی اخراج کے 1 فیصد سے بھی کم ہے۔

انہوں نے کہا کہ پوری قوم اور حکومت نے اس بے مثال آفت کا بہادری سے جواب دیا،انہوں نے ان تمام لوگوں کے لیے پاکستان کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے مدد فراہم کی، اور اعلیٰ درجے کی فلیش اپیل، اور لچک کے ساتھ تعمیر نو کے منصوبے کی تیاری کا حوالہ دیا۔

انہوں نے یکجہتی اور ماحولیاتی انصاف کی بنیاد پر پاکستان کی مسلسل حمایت کی درخواست کی،منیر اکرم نے بتایا کہ اقوام متحدہ کے160 ممبر ممالک نے پاکستان کی قرارداد پر تعاون کیا، قرارداد کے روٹ میپ میں پہلا پہلو سیلاب اپیل کا رسپانس ہے،سیلاب متاثرین کے لیے امداد کی اپیل 5 گنا بڑھ گئی ہے، 816 ملین ڈالرکی امداد اپیل جنیوا میں لانچ کی گئی،اس کے بعد بحالی کا پلان بھی بن گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پلان 14 اکتوبر کو واشنگٹن میں ورلڈ بینک کے اجلاس میں پیش کریں گے، بحالی اور تعمیر نو کے لیے جامع پلان بنائیں گے اور آئندہ ماحولیاتی سانحات کو روکنے کے لیے پلان بنائیں گے،یواین سسٹم، بین الاقوامی ادارے اس پلان کو بنانے اور عمل درآمد میں مدد کریں گے، پلان تیارہوگا تو کانفرنس بلائی جائےگی اس میں یہ پلان پیش ہوگا، بحالی اور تعمیر نو کے لیے روٹ میپ بنایا گیا ہے اس پر مرحلہ وار چلیں گے۔

جنرل اسمبلی نے سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیے عالمی تعاون اور امداد کی اپیل میں اضافہ کر دیا،جنرل اسمبلی نے آئندہ موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کا مقابلہ کرنے پر توجہ دینے اور اقدامات پر زور دیا،جنرل اسمبلی کے صدر نے پاکستانی عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا اور یاد دلایا کہ پاکستان میں موسمیاتی تباہی اب بھی سامنے
آرہی ہے۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے اپنے حالیہ دورہ پاکستان پر گفتگو کی اور پاکستانی عوام کی تباہی اور ہمت کو تصویری طور پر بیان کیا،انہوں نے کہا کہ بڑے پیمانے پر ضروریات کو بڑے پیمانے پر تعاون کی ضرورت ہے۔

موسمیاتی ناانصافی کا حوالہ دیتے ہوئے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ پاکستان موسمیاتی ہنگامی صورتحال کے لیے بہت زیادہ قیمت ادا کر رہا ہے، جو اس نے پیدا کرنے کے لیے نسبتاً کم کیا،رکن ممالک نے قرارداد کی حمایت میں اپنے بیانات میں پاکستان کی حکومت اور عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔

انہوں نے پاکستان کی امداد اور بحالی کی کوششوں میں ان کے تعاون کا ذکر کیا اور بحالی اور تعمیر نو میں اپنا تعاون جاری رکھنے کا عزم کیا، اسمبلی کی طرف سے منظور کردہ قرارداد میں امداد اور بحالی کی کوششوں میں عالمی برادری کی مدد اور شراکت کا خیرمقدم کیا گیا۔

انہوں نے اس نے سیلاب کے منفی اثرات کو کم کرنے اور درمیانی اور طویل مدتی بحالی اور تعمیر نو کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے حکومت پاکستان کی کوششوں میں عالمی برادری کی طرف سے مکمل حمایت اور مدد پر زور دیا۔
 

samisam

Chief Minister (5k+ posts)
بس ایک ریکوسٹ کرنی چاہیے اقوام متحدہ سے کہ اگر مدد کرنی ہے اور چاہتے ہو کہ عوام تک یہ امداد پہنچے تو چوروں ڈاکوؤں منی لانڈروں کے حوالے کرنے کی بجایے اپنے ادارے کی زیر نگرانی اپنے لوگوں سے تقسیم کرا ؤ ورنہ ان حرام زادوں گشتئ کے بچوں مقصود چپراسیوں اور ڈاکو کھسرے مردار شاہ کنجر کے اومنی گروپوں کے اکاؤنٹس میں جاکر سب باہر چلی جائے گی یہ امداد
اس لئے اس امداد کو انکے حوالے نا کرنا
 

Husaink

Prime Minister (20k+ posts)
بس ایک ریکوسٹ کرنی چاہیے اقوام متحدہ سے کہ اگر مدد کرنی ہے اور چاہتے ہو کہ عوام تک یہ امداد پہنچے تو چوروں ڈاکوؤں منی لانڈروں کے حوالے کرنے کی بجایے اپنے ادارے کی زیر نگرانی اپنے لوگوں سے تقسیم کرا ؤ ورنہ ان حرام زادوں گشتئ کے بچوں مقصود چپراسیوں اور ڈاکو کھسرے مردار شاہ کنجر کے اومنی گروپوں کے اکاؤنٹس میں جاکر سب باہر چلی جائے گی یہ امداد
اس لئے اس امداد کو انکے حوالے نا کرنا
اسکے لئے پاکستانیوں چاہئے کہ اقوام متحدہ کو لا تعداد میل بھیجی جائیں کہ براہ راست متاثرین کی مدد کریں ان چوروں اور منی لانڈ روں کے ہاتھ میں کچھ نہ دیں ورنہ کوئی فائدہ نہیں ہوگا
 

Dr Adam

Prime Minister (20k+ posts)


قرارداد میں یہ بھی لکھا ہے کہ کوئی ممبر ملک ان چوروں کی حکومت کو نقد ایک سینٹ نہ دے

ان سے پراجیکٹس پوچھ لو اور اپنے بندے بھیج کر سارے کام انکی نگرانی میں کراؤ . مزدوروں کو تنخواہ تک اپنے ہاتھ سے دو نہیں تو اس حکومت کے لوگ وہ پیسے بھی کھا جائیں گے..... بھاگتے چور کی لنگوٹی سہی کے مصداق
 

Back
Top