
کل کے عدالتی فیصلے سے نہ صرف موجودہ حکومت کی تقدیر کا فیصلہ ہو گا بلکہ عمران خان کی سیاست بھی فیصلہ ہو جائے گا: سینئر صحافی
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے پروگرام رپورٹ کارڈ میں سپریم کورٹ کے متوقع فیصلے کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے سینئر صحافی وتجزیہ کار سہیل وڑائچ کا کہنا تھا کہ کل کے دن جو فیصلہ آئے گا اس سے اگلے 2 سے 3 سالوں کی سیاست کا فیصلہ ہو گا۔
سپریم کورٹ کا کل آنے والا فیصلہ اتنا اہم ہے کہ اس فیصلے سے نہ صرف موجودہ حکومت کی تقدیر کا فیصلہ ہو گا بلکہ عمران خان کی سیاست بھی فیصلہ ہو جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ اگر کل سپریم کورٹ نے فیصلہ کر لیا کہ انتخابات 90 روز میں ہوں تو اس کا مطلب ہو گا عمران خان کی حکومت آرہی ہے اور سپریم کورٹ کا حکم سب کو ماننا ہو گا اور اگر فیصلہ کچھ مختلف ہوا تو عمران خان کو اکتوبر سے نومبر تک انتظار کرنا پڑے گا۔
کل وفاقی کابینہ کا اجلاس بھی اسی لیے طلب کیا گیا ہے فیصلے کو جو بھی اثرات آئیں گے تو اس پر کیا نقطہ نظر اختیار کریں گے۔
سہیل وڑائچ کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ نے 90 دنوں میں انتخابات کا کہہ دیا تو سیاسی جماعتیں اس کیلئے تیار نہیں ہیں، عمران خان کو فائدہ پہنچے گا لیکن وہ بھی پوری طرح تیار نہیں ہے۔ مسلم لیگ ن آرگنائزڈ سیاسی جماعت ہے لیکن ابھی تک ان کی ٹکٹوں ، کمپین، بیانیے کے علاوہ میاں محمد نوازشریف کے مستقبل کا فیصلہ بھی نہیں ہوا جنہوں نے کمپین کو لیڈ کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آئین پاکستان کے مطابق سپریم کورٹ کے فیصلہ کو ہر کسی کو تسلیم کرنا پڑے گا جبکہ ماضی میں ایک مثال یہ بھی ہے کہ ایسی تقسیم پر سپریم کورٹ میں بغاوت ہو جاتی ہے۔
سپریم کورٹ میں 3 رکنی بینچ جس پر بہت سے ججز کو اعتراض ہے، کل کو آزادانہ بینچ بھی بن سکتا ہے جو اس فیصلے کو کالعدم قرار دے سکتا ہے۔ جیسے حکومت مزاحمت کر رہی ہے لگتا ہے کہ آنے والے وقت میں عدالتی بحران کے علاوہ سیاسی بحران میں بھی اضافہ ہو گا۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/18suhailwarracicbghwat.jpg