الیکشن سے خوفزدہ ن لیگ،انصارعباسی کا کالم

Kashif Rafiq

Prime Minister (20k+ posts)
ansariababa.jpg

حکمراں اتحاد میں شامل سیاسی جماعتیں بالعموم اور مسلم لیگ ن بالخصوص الیکشن سے خوفزدہ ہیں۔ سب کو معلوم ہے کہ وہ عمران خان سے الیکشن نہیں جیت سکتے۔

پیپلز پارٹی اور مولانا فضل الرحمٰن کی جمعیت علماء اسلام کو تو پھر بھی امید ہے کہ اس وقت اُن کے پاس قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں نشستیں ہیں (یا تحلیل شدہ پنجاب اور خیبرپختون خوا اسمبلیوں میں تھیں)، اتنی تو وہ کم از کم آئندہ انتخابات میں حاصل کرلیں گے بلکہ ہوسکتا ہے کہ ان دونوں سیاسی جماعتوں کے ارکانِ پارلیمنٹ کی تعداد میں کچھ اضافہ ہوجائے۔ لیکن ن لیگ کا بُرا حال ہے۔

لیگی رہنما کہتے تو ہیں کہ وہ الیکشن کے لئے تیار ہیں لیکن اُن کی پوری کوشش ہے کہ نہ صرف پنجاب اور خیبرپختون خوا میں الیکشن نہ ہوں بلکہ موجودہ قومی اسمبلی کے مدت پوری ہونے پر بھی وہ اکتوبر میں انتخابات کے نام سے خوفزدہ ہیں۔

مریم نواز کی لندن سے واپسی پر ن لیگ کو سیاسی طور پر فعال کرنے کی کوششیں جاری ہیں لیکن اس سے بھی اب تک کچھ حاصل نہیں ہورہا۔ عمران خان پر نئے نئے مقدمات قائم کئے جارہے ہیں لیکن اس سے بھی کوئی فائدہ نہیں ہو رہا بلکہ ہر گزرتے دن کے ساتھ عمران خان کی مقبولیت میں اضافہ اور ن لیگ نیچے سے نیچے جا رہی ہے۔

ایسا نہیں کہ عمران خان نے اپنی حکومت میں کوئی بڑا کمال کیا یا اُن کی اپوزیشن کی سیاست بہت زبردست ہے۔ مسئلہ اتحادی حکومت کی ناکامیوں کا ہے۔ معیشت سنبھل نہیں رہی جب کہ مہنگائی ہے کہ آسمان کو چھو رہی ہے۔ غربت میں اضافہ ہو گیا ہے جب کہ تقریبا ہر قسم کے کاروبار کو تباہی کا سامنا ہے جس سے لاکھوں افراد ملازمتوں سے فارغ ہوچکے ہیں اور یہ سلسلہ جاری ہے۔

پی ڈی ایم نے بڑے شوق سے عمران خان کی حکومت کو ختم کیا تھا اور ن لیگ بھی بڑی پر جوش تھی کہ ہم معیشت کو سنبھال لیں گے لیکن اب ہاتھ مل رہے ہیں کہ ہم سے یہ کیا ہوگیا، ہم نے تو سوچا بھی نہیں تھا کہ حالات اتنے خراب ہوجائیں گے کہ ناک رگڑ رگڑ کر بھی نہ آئی ایم ایف قرضہ دینے کے لیے تیار ہے اور نہ ہی دوست ممالک کی طرف سے وہ امداد مل رہی ہے جس کی بڑی امیدیں تھی۔

ن لیگی کہتے تھے کہ ہمارے پاس تو بڑے تجربہ کار لوگ ہیں، ہم معاملات ٹھیک کر لیں گے لیکن اب رو رہے ہیں کہ کچھ ٹھیک نہیں ہو رہا۔ لندن میں نواز شریف کے ساتھ طویل مشاورت کے بعد فیصلہ ہوا کہ عوام کو بتایا جائے کہ نواز شریف اور عمران خان کے دور میں کیا فرق تھا اور اب جو کچھ بھی ہو رہا ہے اُس کا سارا ملبہ عمران خان اور اُن کی حکومت پر ڈالا جائے۔

بیانیہ بنانے کی کوشش کی گئی لیکن اس سے بھی حاصل کچھ نہ ہوا کیوںکہ شہباز شریف حکومت کے گزشتہ دس گیارہ مہینوں کے دوران نہ صرف ملکی معیشت مزید خراب ہوئی، کاروبارتباہ ہو گئے اور مہنگائی نے تاریخ کے تمام ریکارڈ توڑ دیے۔

کوئی معجزہ ہوجائے تو الگ بات ہے ورنہ ن لیگ کے لئے حالات کے سنورنے کا کوئی چانس نہیں۔ الیکشن سے بھاگ کر بھی جان نہیں چھوٹنی۔ کتنا عرصہ بھاگیں گے۔ ترازو کے دونوں پلڑوں کی برابری کی بات کرنے والی ن لیگ کی خواہش اب یہ ہے کہ عدلیہ نوازشریف کے نہ صرف مقدمات ختم کر کے اُنہیں باعزت بری کرے بلکہ عمران خان کو نااہل قرار دیتے ہوئے سیاست سے باہر کر دے۔ اس سے ترازو کے دونوں پلڑے کیسے برابر ہوں گے؟ یہ نکتہ میں سمجھنے سے قاصر ہوں۔

لگ ایسا رہا ہے ن لیگ چاہتی ہے کہ 2018 کے حالات کو 2023میں Repeat کیا جائے اور وہ ایسے کہ اگر 2018 میں انتخابات کو عمران خان کے حق اور نواز شریف اور ن لیگ کے خلاف Manage کیا گیا تھا تو اب کی بار سیاسی حالات اور انتخابات کو ن لیگ کے حق میں اور عمران خان کے خلاف Manage کیا جائے۔

کیا آج کے پاکستان میں ایسا ممکن ہے؟ اس کا تو وقت ہی فیصلہ کرے گا لیکن میری رائے میں جو غلطی عمران خان کی حکومت ختم کرکے ن لیگ اور اس کے اتحادیوں نے کی، اُس کا خمیازہ ان سیاسی جماعتوں اور بالخصوص ن لیگ کو بھگتنا پڑے گا۔


 

khalilqureshi

Senator (1k+ posts)
کس سویلین حکومت کو آج تک جراءت نہیں ھوئی کہ عدالت عظمہ کے حکم کی خلاف ورزی کرے
ان بدمعاش بھک منگوں نے یہ بھی روایت ڈال دی
اب دیکھتے ہیں عدالت عظمہ ان کو نکیل ڈالتی ھے یا انہوں نے عدالت عظمہ کو بے دست و پا کردیا ہے
 

Kavalier

Chief Minister (5k+ posts)
کس سویلین حکومت کو آج تک جراءت نہیں ھوئی کہ عدالت عظمہ کے حکم کی خلاف ورزی کرے
ان بدمعاش بھک منگوں نے یہ بھی روایت ڈال دی
اب دیکھتے ہیں عدالت عظمہ ان کو نکیل ڈالتی ھے یا انہوں نے عدالت عظمہ کو بے دست و پا کردیا ہے

Seedhi si baat hay bholay badshah k jis taraf FOUJ hogi wohi kaam hoga, ajsay pehlay jab jab adalaat nay koi decision diya wo bhi FOUJ ki backing say hi diya aur civilians nay ussay accept bhi FOUJ k pressure pay hi kiya, ab FOUJ doosri taraf khari hay tou civilian nahi maan rehay adaalat ko, yehi FOUJ kal kehday k elections karwao, inkay baap mayn bhi jurrat nhi k chooon bhi kar sakayn.
Issi adaalat nay pehlay Panama case suna JIT baanai, issi adaalat nay Panama ki bajaye salary walay case mayn na-ehal kardiya, issi adaalat nay saza di, issi adalaat nay 50 rupay k isthaam pay London janay diya. Yeh adalaat thora koi faislay karti hay, sirf faislay parhti hay. Koi 15 saal say mayn iss website pay keh raha hoon k Pakistan ka har har institute tabaah hay aur uski sirf aur sirf aik reason hay, wo hay iski FOUJ. Allah alhaq hay, ab ahista ahista one page, fifth generation war aur gao mooter pilanaay walay bhi iss baat ko samaaj rehay hayn, kabhi na kabhi nikal bi ayengay bahir, ya tou FOUJ ko natth dal dayn gay ya mulk k 3,4 pieces karlayn gay. Dar sirf iss baat ka hay k hamesha ki trha iss dafa bhi FOUJ naya drama karkay phir say stunted growth awam ko apnay peecha yna laga lay, sirf 1 ya 2 meetings ki baat hay, kal COAS ya DG ISI jakay IK say mil lay, ho sakta hay mayn phir say ghaddar bun jaoon , phir say gao mooter peenay wala hojaoon aur Hafiz saab history k sab say democratic general bun jayen, Hafiz doctrine ki pictures lagai jayen aur danda dikhaya jaye k abhi tou oppostion ko itna sa danda diya hay etc etc
 

Back
Top