الیکشن کمیشن نے چوہدری شجاعت کو مسلم لیگ ق کا صدر برقرار رکھتے ہوئے ق لیگ انٹرا پارٹی انتخابی شیڈول معطل کر دیا۔ الیکشن کمیشن میں چوہدری شجاعت کی انٹرا پارٹی الیکشن رکوانے کی درخواست پر سماعت ہوئی، چوہدری شجاعت کی طرف سے بیرسٹر عمر اسلم کمیشن میں پیش ہوئے۔
تفصیلات کے مطابق چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ آپ کی ایک درخواست ہے اور ایک خط آیا تھا، دونوں ایک ساتھ سن لیتے ہیں، جس پر وکیل ق لیگ کا کہنا تھا کہ 28 جولائی کو ایک کاغذ سوشل میڈیا پر وائرل ہوا ، کاغذ پر تھا ق لیگ کا ایک اجلاس ہوا، جس کو کامل علی آغا نے چیئر کیا۔
وکیل ق لیگ نے بتایا کہ اس لیٹر ہیڈ پر کسی کے سائن موجود نہیں تھے، لیٹر ہیڈ پر لکھا گیا ہے چوہدری شجاعت اور طارق بشیر چیمہ کو عہدے سے ہٹا دیا گیا، ممبر الیکشن کمیشن نے سوال کیا کہ کامل علی آغا کا عہدہ کیا ہے؟
ق لیگ کے وکیل کمیشن کو بتایا کہ کامل علی آغا صوبہ پنجاب کا آفس بیئرر ہے، وکیل نے کہا کہ پارٹی کا غیر قانونی اجلاس بلایا گیا، کامل علی آغا پارٹی نے دونوں عہدیداروں کو ہٹایا، کامل آغا پارٹی کے صوبائی سیکرٹری ہیں، صوبائی عہدیدار کے پاس یہ اختیارات نہیں۔
الیکشن کمیشن نے چوہدری شجاعت کو مسلم لیگ ق کا صدر برقرار رکھتے ہوئے ق لیگ انٹرا پارٹی انتخابی شیڈول معطل کردیا اور اسٹیٹس برقرار رکھنے کا حکم دیا۔
کمیشن نے کہا کہ طارق بشیر چیمہ ہی پارٹی کے سیکرٹری جنرل ہوں گے اور اس دوران کوئی بھی اقدام غیر قانونی ہو گا، کمیشن کے فیصلے تک کسی اقدام کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہوگی اور الیکشن کمیشن کے فیصلے تک اسٹیٹس کو برقرار رہے گا، سماعت 16اگست تک ملتوی۔