وکیل علی ظفر سے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پوچھا اپ کے کیس میں درخواست گزارکون ہے؟ علی ظفر نے کہا پی ٹی آئی کی جانب سے پیش ہوا ہوں، میرا موکل پارٹی کا جنرل سیکریٹری عمر ایوب ہے، چیف جسٹس نے سوال کیا، درخواست گزار کس کے پوتے ہیں آپ کو علم ہے؟
علی ظفر نے جواب دیا، جی ان کے دادا پاکستان کے صدر رہ چکے ہیں، چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیئے، کیا آپ یہ کہنا چاہیں گے کہ درخواست گزارکے دادا نے ملک میں آئین کے استعمال کو روکا؟ کیا اپ کو اس ملک کی تاریخ کا علم نہیں، علی ظفر نے جواب دیا،
جی بلکل یہ ملک کی ایک تاریخ ہے اس پر چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیئے، ہم یہ نہیں کہتے کہ دادا کے کاموں کا ذمہ دارپوتا ہوتا ہے، اب ان کا پوتا جمہوریت پسند ہے۔۔۔!!!
علی ظفر نے جواب دیا، جی ان کے دادا پاکستان کے صدر رہ چکے ہیں، چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیئے، کیا آپ یہ کہنا چاہیں گے کہ درخواست گزارکے دادا نے ملک میں آئین کے استعمال کو روکا؟ کیا اپ کو اس ملک کی تاریخ کا علم نہیں، علی ظفر نے جواب دیا،
جی بلکل یہ ملک کی ایک تاریخ ہے اس پر چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیئے، ہم یہ نہیں کہتے کہ دادا کے کاموں کا ذمہ دارپوتا ہوتا ہے، اب ان کا پوتا جمہوریت پسند ہے۔۔۔!!!