امتحانی پرچے میں ذوالفقار علی بھٹو کی تعلیمی پالیسی کے متعلق سوال پر تحفظات

screenshot_1744555470663.png



پشاور: پیپلز پارٹی کے رکن صوبائی اسمبلی احمد کریم کنڈی نے میٹرک کے مطالعہ پاکستان کے پرچے میں سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کی تعلیمی پالیسی سے متعلق سوال پر شدید ردعمل دیتے ہوئے صوبائی اسمبلی سیکرٹریٹ میں توجہ دلاؤ نوٹس جمع کرایا ہے۔ احمد کریم کنڈی نے نوٹس میں کہا ہے کہ صوبائی حکومت نے تعلیم کے شعبے میں ایمرجنسی کا نعرہ لگایا تھا، مگر حقیقت میں حکومت تعلیم کے فروغ کے بجائے نفرت کی سیاست کو پروان چڑھا رہی ہے۔


کنڈی کا کہنا تھا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو کی تعلیمی اصلاحات نے پاکستان کے تعلیمی نظام میں انقلابی تبدیلیوں کی بنیاد رکھی۔ انہوں نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو نے ہمیشہ ایک علم دوست ریاست بنانے کا خواب دیکھا تھا، اور ان کی اصلاحات نے لاکھوں طلبہ کی تقدیر بدلنے میں اہم کردار ادا کیا۔ ان کے مطابق، ان سے متعلق من گھڑت اور سطحی سوالات انتہائی افسوسناک ہیں۔


رکن پیپلز پارٹی نے مطالبہ کیا کہ خیبرپختونخوا حکومت ذوالفقار علی بھٹو کی تعلیمی اصلاحات کو خراج تحسین پیش کرے اور ان کی کاوشوں کو تسلیم کرے۔


یاد رہے کہ پشاور بورڈ کے میٹرک کے مطالعہ پاکستان کے پرچے میں طلبہ سے ذوالفقار علی بھٹو کی تعلیمی پالیسی کی ناکامی کی چار وجوہات لکھنے کا سوال پوچھا گیا تھا، جس پر پیپلز پارٹی کے رہنماؤں نے شدید تحفظات کا اظہار کیا۔
 

Nice2MU

President (40k+ posts)
پیپلز پارٹی والے یہی بتا دے کہ پالیسی تو کیا ، بھٹو کی باقی کونسی پالیسی پاکستان کے لیے فائدہ مند ثابت ہوئی ہے؟

ملک توڑنے کے بعد باقی ماندہ ملک کے ہر محکمے کا پھٹا بیٹھا دیا تھا۔۔ تعلیم کو نیشنلائز کرنے کیساتھ تمام بزنسز اور فیکٹریوں پر بھی قبضہ کر لیا تھا جسکی وجہ سے کئی بزنس میں دوبئی اور باقی ممالک چلے گئے
 

Back
Top