امریکی اراکین کانگریس کے خط سے متعلق جنگ نے صالح ظافر کی خبر غلط قراردیدی

mudak1h111.jpg

جنگ اخبار نے صالح ظافر کی خبر کو غلط قراردیدیا۔جنگ اخبار کی جانب سے اتوار کو دفتر خارجہ نے خود سے منسوب خبر کو مسترد کر دیا۔ دلچسپ امر یہ ہے کہ یہ وضاحت خود جنگ گروپ کو شائع کرنا پڑی جس کے صحافی صالح ظافر نے یہ خبر دی تھی۔

جنگ گروپ کے مطابق وہ خبر جس کی سرخی ’’دفتر خارجہ نے امریکی اراکین کانگریس کے بائیڈن کو لکھے گئے خط کو ’فضول کی مشق‘ قرار دے کر مسترد کر دیا‘‘تھی ، محمد صالح ظافر نے دی تھی۔

دفتر خارجہ کے مختصر بیان میں میڈیا کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ ان سے منسوب خبریں شائع کرنے سے پہلے وزارت خارجہ سے تصدیق کرلیا کریں

جنگ اخبار نے اس خبر کی اشاعت اور دفتر خارجہ کو ہونے والی مایوسی پر افسوس کا اظہار کیا۔

یادرہے کہ صالح ظافر نے ایک روز قبل خبر دی تھی کہ حکومت پاکستان امریکی قانون سازوں کی جانب سے سبکدوش ہونے والے امریکی صدر جوبائیڈن کو عمران خان کی قید کے حوالے سے لکھے گئے خط کو یکسر کوئی اہمیت نہیں دیتی۔ امریکی انتظامیہ اقتدار کی منتقلی میں مصروف ہے، ایسے میں یہ خط وکتابت بے سود مشق معلوم ہوتی ہے۔

انکے مطابق دفتر خارجہ نے ایک دوسرے ملک کے قانون سازوں کی جانب سے اسے پاکستان کے اندرونی معاملات میں کھلی مداخلت قرار دیا اور اپنی خبر میں ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ کا بھی حوالہ دیا ۔

ممتاز زہرہ بلوچ سے منسوب بیان میں انکا کہنا تھا کہ امریکی انتظامیہ منتقلی کے عمل میں مصروف ہے، اور ’’یہ ایک بے سود مشق معلوم ہوتی ہے‘‘۔
 

Back
Top