امریکی حکومت کا گلوبل یوگراڈ پاکستان پروگرام 15 سال بعد بند کرنے کا فیصلہ

screenshot_1744139790740.png

یونائیٹڈ اسٹیٹس ایجوکیشنل فاؤنڈیشن ان پاکستان (یو ایس ای ایف پی) نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ گلوبل انڈر گریجویٹ ایکسچینج (گلوبل یوگراڈ) پاکستان پروگرام 15 سال بعد ختم کر دیا گیا ہے

ڈان نیوز کے مطابق، یو ایس ای ایف پی کے زیر انتظام سمسٹر ایکسچینج پروگرام پاکستانی طالب علموں کو امریکی یونیورسٹی یا کالج میں ایک سمسٹر تعلیم (ڈگری کے بغیر) حاصل کرنے کا موقع فراہم کرتا تھا تاکہ وہ اپنی تعلیم کو بہتر بنا سکیں۔

یو ایس ای ایف پی کے بیان میں کہا گیا ہے، "15 سال بعد گلوبل انڈر گریجویٹ ایکسچینج پروگرام برائے پاکستان کو بند کر دیا گیا ہے"۔ امریکی محکمہ خارجہ نے یو ایس ای ایف پی کو آگاہ کیا کہ اب اس پروگرام کو جاری نہیں رکھا جائے گا۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ "ہم سمجھتے ہیں کہ یہ خبر مایوس کن ہو سکتی ہے، خاص طور پر ان طلبہ کے لیے جنہوں نے رواں سال اس پروگرام کے لیے درخواست دی تھی اور وہ موقع کے منتظر تھے۔"

گلوبل یوگراڈ پاکستان پروگرام نے گزشتہ برسوں میں ہزاروں پاکستانی طلبہ کو تعلیمی ترقی، ثقافتی تبادلے اور قائدانہ صلاحیتوں کے حوالے سے مثبت تجربات فراہم کیے ہیں۔ یہ پروگرام امریکی حکومت کی مالی معاونت سے چلتا تھا اور 2010 میں شروع کیا گیا تھا، جس کا مقصد پاکستانی طلبہ کی کمیونٹی کی قائدانہ صلاحیتوں اور شمولیت کو بڑھانا تھا۔

یو ایس ای ایف پی نے بیان میں کہا، "ہم اس پروگرام کے ذریعے شرکا اور کمیونٹیز پر پڑنے والے مثبت اثرات پر بے حد فخر محسوس کرتے ہیں۔" ساتھ ہی انہوں نے پاکستانی طلبہ کی تعلیمی ترقی اور اس پروگرام میں ان کی دلچسپی کے عزم کو سراہا اور ان سے درخواست کی کہ وہ دیگر ایکسچینج پروگرامز اور اسکالرشپ کے مواقع تلاش کریں۔

یہ فیصلہ ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے بیرون ملک ترقیاتی اور امدادی پروگراموں کے بجٹ میں بڑے پیمانے پر کٹوتی کے تناظر میں سامنے آیا ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عہدہ سنبھالنے کے بعد ایک انتظامی حکم نامے پر دستخط کیے تھے جس میں تمام امریکی غیر ملکی امداد کو 90 دن کے لیے منجمد کر دیا گیا تھا۔ اس کا مقصد انتظامیہ کو غیر ملکی اخراجات کا جائزہ لینے کی اجازت دینا تھا تاکہ ٹرمپ کے "امریکا فرسٹ" ایجنڈے سے ہم آہنگ نہ ہونے والے پروگراموں کو بند کیا جا سکے۔

یاد رہے کہ اس پروگرام کی بندش کا فیصلہ امریکی سپریم کورٹ کے اس فیصلے کے پس منظر میں آیا ہے جس میں صدر ٹرمپ کو "ایلین دشمن ایکٹ" کو نافذ کرنے کی اجازت دی گئی، جس سے امیگریشن حکام کو ملک بدری کے لیے ہنگامی اختیارات دینے کی اجازت ملی۔
 

Back
Top