امریکی موٹر ساز کمپنی فورڈ کا بھارت میں گاڑیاں بنانے سے انکار

fodii1131.jpg


امریکی کمپنی فورڈ موٹر کا بھارت میں کاروبار نہ چل سکا، کمپنی نے امریکی کمپنی بھارت میں کار بنانے کے دونوں پلانٹ بند کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے، اگر کمپنی نے اپنا کام بند کردیا تو چار ہزار بھارتیوں کی بے روزگاری کا امکان ہے۔

کمپنی بند ہونے سے مالکان کو 2 ارب ڈالر یعنی تین کھرب چھتیس ارب روپے ڈوب جائیں گے،برطانوی میڈیا کے مطابق فورڈ کی جانب سے یہ فیصلہ بھارت میں صارفین کی توجہ حاصل کرنے اور منافع کے حصول کی مسلسل کوشش میں ناکامی کے بعد کیا گیا ہے۔

کمپنی آئندہ سال کی دوسری سہہ ماہی تک ریاست گجرات اور تامل ناڈو میں اپنے مینوفیکچرنگ پلانٹ بند کردے گی،لیکن کمپنی کار کے انجن بنانے کا کارخانہ بھارت میں رہے گا،جہاں سے تیار کیے گئے انجن بیرون ملک برآمد کیے جائیں گے۔
فورڈ کمپنی کے مطابق انہیں بھارت میں دوران کاروبار دو ارب ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑا کیونکہ کاروں کی طلب کم دیکھنے میں آئی ہے۔

فورڈ نے بھارتی مارکیٹ میں پانچ مختلف ماڈل متعارف کرائے تھے،یہ کمپنی گذشتہ پچیس سالوں سے بھارتی مارکیٹ کا حصہ تھی،کمپنی کا بھارتی کار کی صنعت میں دو فیصد حصہ اور بھارت میں بڑی کار کمپنیوں میں کی فہرست میں نوویں پوزیشن پر ہے،فورڈ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ وہ مستقبل میں الیکٹریکل ایس یو وی متعارف کرائے گا۔

فورڈ تیسری ایسی امریکی کمپنی ہے جس نے چند سالوں میں بھارت میں اپنا کاروبار ختم کرنے کا اعلان کیا،اس سے قبل دوہزار سترہ میں جنرل موٹرز نے بھی بھارت میں کاریں بنانا ختم کر دیا تھا،موٹر سائیکل بنانے والی کمپنی ہارلے ڈیوڈسن پہلے ہی بھارت میں کام بند کرچکی ہے۔
 

hkniazi

Minister (2k+ posts)
Reason for that might be that ford is shifting their range of products to pickups and suvs only. Which are in higher demand in US and Middle East. Small sedans, minivans and compact vehicles only keep the assembly lines occupied and not bring in the profits that a suv can do.