
وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے مردم شماری کی منظوری کے بعد آئندہ عام انتخابات میں پانچ ماہ تک کی تاخیر کا عندیہ دے دیا، مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں اعظم نذیر تارڑ نے کہا ڈیجیٹل مردم شماری کے نتائج کی منظوری کے بعد عام انتخابات کیلیے نوے روز کے ساتھ ڈھائی ماہ تک درکار ہوں گے۔
وزیر قانون نے کہا ہم نے اب انتخابات کے حوالے سے بال الیکشن کمیشن کے کورٹ میں ڈال دیا ہے، اب الیکشن کمیشن پر منحصر ہے کہ وہ نئی حلقہ بندیاں کتنی جلدی کرتا ہے،حلقہ بندیوں میں زیادہ سے زیادہ تین سے چار ماہ لگ سکتے ہیں۔
وزیرقانون نے کہا مردم شماری کے نتائج منظور ہونے کے بعد صوبوں کا نشتوں میں حصہ وہی رہے گا جو آئین میں درج ہے، مردم شماری کے نتائج سے سیٹوں کی تقسیم پر فرق نہیں پڑے گا،جب تک عام انتخابات نہیں ہوتے تب تک نگراں حکومت ہی رہے گی۔
ملک میں نئی مردم شماری کی حتمی اشاعت کے بعد الیکشن کمیشن نئے سرے سے حلقہ بندیاں کرتا ہے،اسلام آباد سمیت تمام صوبوں کے لیے حلقہ بندی کمیٹیاں قائم کی جاتی ہیں،قومی اسمبلی کے 266 حلقے ہیں اور صوبائی اسمبلیوں کے 593 حلقے ہیں، الیکشن کمیشن حلقہ بندیوں کے لیے شیڈول کا اعلان کرے گا جس کے بعد کوئی نیا انتظامی یونٹ نہیں بنایا جا سکتا۔
شیڈول کا اعلان ہونے کے بعد 15 روز کے اندر ایڈمنسٹریٹو انتظامات مکمل کیے جاتے ہیں جس میں متعقلہ محکمہ ریونیو سے تحصیل اور ڈسٹرکٹ کے نقشہ جات اور ضروری ڈیٹا لینے کی درخواست کی جاتی ہے۔
ضلعی مردم شماری کی رپورٹ اور آبادی کے بلاک سائز سمیت ڈیٹا کمیٹی کو فراہم کیا جاتا ہے اور حلقہ بندی کمیٹی کو 5 روز میں تربیت دی جاتی ہے۔ اسی دوران کمیٹیوں کو صوبائی اور قومی اسمبلی کی نشستوں کا ضلعی کوٹہ فراہم کر دیا جاتا ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/3azmanazirirtarara.jpg