معروف مذہبی سکالر انجینیئر محمد علی مرزا پر توہین مذہب کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔ محمد علی مرزا بریلوی مکتبہ فکر سے ہیں اور اسٹیبلشمنٹ کے مخالف سمجھے جاتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق معروف مذہبی سکالر انجینئر محمد علی مرزا پر توہین مذہب کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔ مقدمہ درج کرانے کے پیچھے عمیرعلی قادری ہیں جو پیرافضل قادری کے قریبی رشتہ دار سمجھے جاتے ہیں۔
محمدعلی مرزاکے خلاف مقدمہ پر سوشل میڈیاصارفین انکی حمایت میں سامنے آگئے ، ان کا کہنا تھا کہ انجنیئر محمد علی مرزا پر مقدمہ توہین مذہب و اصحابہ کا نہیں ہے بلکہ عمران خان کے مؤقف کی حمایت کی وجہ سے ہے۔ وہ اسٹیبلشمنٹ کی بھرپور مخالفت کرتے ہیں۔
اینکر عمران ریاض کا کہنا تھا کہ اگر علمی اور فرقوں کے اختلافات پر ایسے ہی مقدمات شروع کر دیئے گئے تو ہمارے علماء کی ایک بڑی تعداد جیلوں میں بند ہو جائے گی۔ انجینئر صاحب کا مؤقف نیا نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ نیا صرف اتنا ہے کہ انہوں نے چند ویڈیوز میں اسٹیبلشمنٹ کا اصل چہرہ دکھایا ہے۔
وقار ملک کا کہناتھا کہ کمپنی کچھ مولویوں کو تیار کر رہی ہے جو سوشل میڈیا پہ گستاخانہ مواد کو لے کے بہت شور ڈالیں گے جسکے بعد سوشل میڈیا کو بند یا محدود کیا جائے گا عمران خان کو مین سٹریم میڈیا پہ بند کرنے کے بعد سوشل میڈیا کنٹرول کرنے کی حکمت عملی میں مولویوں کا اہم کردار ہوگا
دیگر سوشل میڈیاصارفین نے بھی محمدعلی مرزا سے اظہاریکجہتی کیااور کہا کہ انجینئر محمد علی پچھلے کُچھ دنوں سے عمران خان کے حق میں اور کمپنی کی مخالفت میں کھل کر سامنے آئے تھے اس لیے انکو نشانہ بنایا جا رہا ہے مذہب کی آڑ لیکر جو قابل مذمت ہے