انصاف کی جلد فراہمی کیلئے چیف جسٹس دور دراز علاقوں کا دورہ کریں گے

ZdY5613KM.jpg

چیف جسٹس آف پاکستان یحییٰ آفریدی نے انصاف کی جلد فراہمی کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے ملک کے دور دراز اضلاع کا دورہ کرنے کا اعلان کردیا ہے۔

چیف جسٹس آف پاکستان نے انصاف کی جلد فراہمی اور عدلیہ کو درپیش چیلنجز کے تناظر میں دور دراز اضلاع کے ذاتی دورے کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس فیصلے کا مقصد ضلعی عدلیہ میں بہتری لانا اور موجودہ مسائل کا فوری حل نکالنا ہے۔

سپریم کورٹ کی جانب سے جاری کردہ ایک اعلامیہ کے مطابق، چیف جسٹس نے گوادر کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے تربت، پنجگور، اور چاغی سمیت دیگر اضلاع کے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز سے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں چیف جسٹس نے ان مسائل کا حل کرنے کی یقین دہانی کرائی جو ضلعی عدلیہ کو درپیش ہیں۔

اعلامیہ میں یہ بھی شامل ہے کہ چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے عدالتی افسران کے وقار کو مقدم رکھنے کے عزم کا اظہار کیا اور کہا کہ ملک بھر کی عدلیہ کا وقار مجروح نہیں ہونے دینا چاہیے۔ انہوں نے دور دراز کی عدلیہ کی اہمیت کی نشاندہی کرتے ہوئے ہدایت کی کہ متعلقہ ہائی کورٹس اس جانب خصوصی توجہ دیں۔

چیف جسٹس نے دور دراز علاقوں میں کام کرنے والے عدالتی افسران کی خدمات کو سراہتے ہوئے ان کی محنت کو تسلیم کیا۔

اجلاس میں، جو چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی زیر صدارت گوادر میں منعقد ہوا، عدالتی اصلاحات پر بھی غور کیا گیا، جس میں بلوچستان کے لیے ایک ذیلی کمیٹی کے قیام کی منظوری دی گئی۔ یہ کمیٹی مختلف جیلوں کا دورہ کرکے نظام کو بہتر بنانے کے لیے اصلاحات کا ایک جامع پیکیج پیش کرے گی۔

اجلاس میں چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ جسٹس ہاشم خان کاکڑ اور مانیٹرنگ جج برائے جیل خانہ جات جسٹس عبداللہ بلوچ بھی شریک ہوئے۔ یہ اقدامات انصاف کی فراہمی کے عمل میں بہتری کے لیے اہم سنگ میل ثابت ہو سکتے ہیں۔​
 

Melanthus

Chief Minister (5k+ posts)
This is just a gimmick.Countries which deliver justice have independence judiciary.Everyone including political parties accept judges’orders.The judiciary is a vital pillar of their political system.It provided checks and balances.In Pakistan the generals and their lackeys namely ECP and PDM don’t give a shit about judges’s orders.Many judges are compromised or puppets of generals.
 

exitonce

Prime Minister (20k+ posts)
This is just a gimmick.Countries which deliver justice have independence judiciary.Everyone including political parties accept judges’orders.The judiciary is a vital pillar of their political system.It provided checks and balances.In Pakistan the generals and their lackeys namely ECP and PDM don’t give a shit about judges’s orders.Many judges are compromised or puppets of generals.
maxresdefault.jpg
 

taban

Chief Minister (5k+ posts)
بے غیرتوں کی اولاد جہاں بیٹھا ہے پہلے وہاں تو انصاف دے ایک سے بڑھ کر ایک کنجر کا بچہ ڈرامہ باز آتا ہے
 

Altruist

Minister (2k+ posts)
Another useless Chief Justice.
We can't deliver in Islamabad but will deliver in far-flung areas.
 

zaheer2003

Chief Minister (5k+ posts)
چیف جسٹس آف پاکستان یحییٰ آفریدی نے انصاف کی جلد فراہمی کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے ملک کے دور دراز اضلاع کا دورہ کرنے کا اعلان کردیا ہے۔
بس اسلام آباد میں شہید ہونے والوں کو کوئی آسمان سے آ کر انصاف دے گا
 

Husain中川日本

Senator (1k+ posts)
ZdY5613KM.jpg

چیف جسٹس آف پاکستان یحییٰ آفریدی نے انصاف کی جلد فراہمی کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے ملک کے دور دراز اضلاع کا دورہ کرنے کا اعلان کردیا ہے۔

چیف جسٹس آف پاکستان نے انصاف کی جلد فراہمی اور عدلیہ کو درپیش چیلنجز کے تناظر میں دور دراز اضلاع کے ذاتی دورے کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس فیصلے کا مقصد ضلعی عدلیہ میں بہتری لانا اور موجودہ مسائل کا فوری حل نکالنا ہے۔

سپریم کورٹ کی جانب سے جاری کردہ ایک اعلامیہ کے مطابق، چیف جسٹس نے گوادر کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے تربت، پنجگور، اور چاغی سمیت دیگر اضلاع کے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز سے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں چیف جسٹس نے ان مسائل کا حل کرنے کی یقین دہانی کرائی جو ضلعی عدلیہ کو درپیش ہیں۔

اعلامیہ میں یہ بھی شامل ہے کہ چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے عدالتی افسران کے وقار کو مقدم رکھنے کے عزم کا اظہار کیا اور کہا کہ ملک بھر کی عدلیہ کا وقار مجروح نہیں ہونے دینا چاہیے۔ انہوں نے دور دراز کی عدلیہ کی اہمیت کی نشاندہی کرتے ہوئے ہدایت کی کہ متعلقہ ہائی کورٹس اس جانب خصوصی توجہ دیں۔

چیف جسٹس نے دور دراز علاقوں میں کام کرنے والے عدالتی افسران کی خدمات کو سراہتے ہوئے ان کی محنت کو تسلیم کیا۔

اجلاس میں، جو چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی زیر صدارت گوادر میں منعقد ہوا، عدالتی اصلاحات پر بھی غور کیا گیا، جس میں بلوچستان کے لیے ایک ذیلی کمیٹی کے قیام کی منظوری دی گئی۔ یہ کمیٹی مختلف جیلوں کا دورہ کرکے نظام کو بہتر بنانے کے لیے اصلاحات کا ایک جامع پیکیج پیش کرے گی۔

اجلاس میں چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ جسٹس ہاشم خان کاکڑ اور مانیٹرنگ جج برائے جیل خانہ جات جسٹس عبداللہ بلوچ بھی شریک ہوئے۔ یہ اقدامات انصاف کی فراہمی کے عمل میں بہتری کے لیے اہم سنگ میل ثابت ہو سکتے ہیں۔​
یہ بھڑوا تو خود انصاف سے چیف جسٹس نہیں بنا تو دور دراز جا کر لاوڈے کا انصاف دے گا ؟
 

Zainsha

Chief Minister (5k+ posts)
او مادر چود

تجھے سپریم کورٹ کے کیس سننے کے لئے رکھا ہے

تُو نکلا دور دراز دورے کرنے

ایڈا توں واسکوڈی گاما
 

Back
Top