
پی ٹی آئی اور بلے کا نشان اس وقت دائو پر لگا ہوا ہے، تنظیم شدید مسائل کا سامنا کر رہی ہے: اکبر ایس بابر
پاکستان تحریک انصاف نے انٹراپارٹی انتخابات کی تفصیلات الیکشن کمیشن آف پاکستان میں جمع کرواتے ہوئے جلد سے جلد پارٹی سرٹیفکیٹ جاری کرنے کی استدعا کر دی ہے۔ تحریک انصاف نے الیکشن کمیشن کی طرف سے 20 دنوں میں نئے پارٹی انتخابات کروانے کی ہدایات ملنے پر 2 دسمبر کو انٹراپارٹی انتخابات کروائے تھے۔
پی ٹی آئی کے انٹراپارٹی انتخابات میں پارٹی چیئرمین بیرسٹرگوہر علی خان سمیت تمام امیدوار بلامقابلہ منتخب ہو گئے تھے۔
دوسری طرف تحریک انصاف کے بانی رکن اکبر ایس بابر نے انٹراپارٹی الیکشن کو فراڈ قرار دیتے ہوئے سابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے لیے ایک ویڈیو پیغام جاری کر دیا ہے۔ اکبر ایس بابر نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ تحریک انصاف نے انٹراپارٹی انتخابات کے نام پر ڈرامہ کیا ہے، اس انتخاب کو سائیڈ پر رکھ کر انٹراپارٹی الیکشن کمیشن قائم کیا جائے۔
عمران خان کے نام جاری کیے گئے ویڈیو پیغام میں اکبر ایس بابر کا کہنا تھا کہ ہماری سیاسی جماعت اور بلے کا نشان اس وقت دائو پر لگا ہوا ہے، تنظیم شدید مسائل کا سامنا کر رہی ہے۔ انٹراپارٹی انتخابات کے نام پر ڈرامہ کیا گیا، پارٹی آئین کے مطابق ووٹرلسٹ فراہم کی جائے اور پارٹی آئین کے مطابق ہی تحریک انصاف کو چلایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے بانی اراکین کے علاوہ دیگر رہنمائوں وکارکنوں کو انٹراپارٹی انتخابات میں ان کے بنیادی جمہوری وآئینی حق ووٹ سے ہی محروم کر دیا گیا ہے۔ مرکزی سیکرٹریٹ پہنچنے پر مجھے نہ تو ووٹر لسٹ مہیا کی گئی اور نہ ہی کاغذات نامزدگی فراہم کیے گئے، فہرستوں کے علاوہ پارٹی انتخابات میں حصہ لینے کیلئے طریقہ کار بھی نہیں بتایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے بوگس انٹراپارٹی انتخابات نے پارٹی کی مشکلات میں اضافہ کیا ہے، میرے علاوہ پارٹی کے اور بہت سے بانی ممبران اور عمران خان کے کزن سعید اللہ نیازی بھی انٹراپارٹی انتخابات لڑنا چاہتے تھے لیکن ان کو موقع ہی نہیں دیا گیا۔ پی ٹی آئی کی لیڈرشپ کا فیصلہ پارٹی کارکن کریں گے نہ کہ بند کمرے میں کچھ وکلاء یا افراد کہ پارٹی کی قیادت کون کرے گا؟
واضح رہے کہ انٹراپارٹی انتخابات کے بعد پریس کانفرنس میں ان کا کہنا تھا کہ جمہوریت کے نام پر ناٹک رچایا گیا، پارٹی کے آئین میں کیئرٹیکر کا کوئی کانسیپٹ نہیں ہے۔ تحریک انصاف کے پہلے انٹراپارٹی انتخابات 2013ء میں ہوئے جس میں ایک برس لگ گئے جبکہ بڑی دھاندلی بھی ہوئی۔ پارٹی کارکنوں کے دبائو پر جسٹس وجیہہ الدین کی سربراہی میں الیکشن ٹربیونل بنا جس نے ان انتخابات کو مسترد کیا۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/7اکاببابرفرائئدجھدھد.png