
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں رکن پارلیمنٹ چودھری حامد حمید نے انکشاف کیا کہ انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی کی طالبات ہاسٹل کا وقت ختم ہونےکے بعد باہر نکلیں اور اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ یونیورسٹی اس معاملہ کو چھپانے کی کوشش کر رہی ہے۔
ممبر قومی اسمبلی چوہدری حامد نے معاملہ کو آئندہ کمیٹی اجلاس میں اٹھانے کا عندیہ دے دیا۔ انہوں نے کہا کہ ایف ٹین مرکز کے ایک نجی اسپتال میں یونیورسٹی کی طالبات کو داخل کرایا گیا جس کے بعد قانون نافذ کرنے والے ادارے ہاسٹل وارڈن کو تفتیش کے لیے لے گئے تاہم اسپتال انتظامیہ نے ریکارڈ ضائع کر دیا ہے، آئندہ اجلاس میں اس حوالے سے تفصیلات طلب کریں گے۔
دوسری جانب بین الاقوامی اسلامی یورنیورسٹی کے ترجمان ناصر فرید نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ جامعہ میں شروع ہونے والی داخلہ مہم کو متاثر کرنے کیلئے ایسی افواہ اڑائی گئی ہے۔ ایسی غلط فہمی پر مبنی خبروں سے اجتناب کیا جائے گا۔
ترجمان جامعہ نے کہا کہ ادارے میں ہائر ایجوکیشن کمیشن کی ہدایات کی روشنی میں ہراسانی کے حوالے سے خصوصی کمیٹی تشکیل دے رکھی ہے، مذکورہ بے بنیاد واقعے کے بابت نہ تو اس کمیٹی کو کوئی اطلاع یا شکایت کی گئی اور نہ ہی سکیورٹی آفس کو اطلاع دی گئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایسی کسی بھی قسم کی شکایت یا واقعے پر سخت ایکشن لیا جاتا ہے اور جامعہ کی انتظامیہ کیمپس میں طلباو طالبات کے جان و مال کی حفاظت کے ضمن میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھتی۔ یہاں اعلیٰ معیاری تعلیم اور اسلامی و اخلاقی اقدار کی روشنی میں تربیت کا بھی خاص خیال رکھا جاتا ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/ihaii1121.jpg