
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے انٹرپارٹی الیکشن میں تاخیر سے متعلق ایک اعلامیہ جاری کیا جس میں تاخیر کی ذمہ داری پی ٹی آئی پر ڈالی گئی ہے، پی ٹی آئی کے رہنما اوروکیل ابوذر سلمان نیازی نے تاخیر کی اصل وجہ بتاتے ہوئے وضاحت جاری کردی ہے۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ایک اعلامیہ جاری کیا ہےجس میں کہا گیا ہے پی ٹی آئی نے 3 مارچ 2024 کو انٹراپارٹی الیکشن کرایا، جس میں متعدد خامیاں تھیں،اس پر الیکشن کمیشن نے 23 اپریل 2024 کو نوٹس بھیجا،کیس کی پہلی سماعت 30 اپریل 2024 کو ہوئی اور اب تک چھ سماعتیں ہو چکی ہیں، جن میں سے پانچ بار پی ٹی آئی نے مزید وقت مانگا اور آج ہونے والی سماعت میں بھی التوا کی درخواست کی گئی۔
الیکشن کمیشن نے کہا کہ پی ٹی آئی نے 13 جون 2021 کو انتخابات کروانے کیلئے وقت دیا گیا مگر یہ نہیں ہوسکا،الیکشن کمیشن کی بار بار یاددہانیوں اور 27 جولائی 2021 کے شوکاز نوٹس کے بعد پی ٹی آئی نے ایک سال کی توسیع کی درخواست کی، جو قبول کر لی گئی۔ تاہم، جون 2022 میں جمع کرائی گئی دستاویزات نامکمل تھیں اور تاخیر کا سلسلہ جاری رہا۔
الیکشن کمیشن نے کہا کہ مسلسل لچک کا مظاہرہ کر رہا ہے اور پی ٹی آئی کو کئی مواقع فراہم کیے ہیں، لیکن تاخیر کی ذمہ داری پی ٹی آئی پر عائد ہوتی ہے۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کردہ اس اعلامیے کے جواب میں پی ٹی آئی رہنما اور وکیل ابوذر سلمان نیازی نے ایک بیان جاری کیا اور الیکشن کمیشن کے اعلامیہ کو شرمناک قرار دیا۔
https://twitter.com/x/status/1841471190252052641
ابوذر سلمان نیازی نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو شرم آنی چاہیے، ایف آئی اے نے پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی انتخابات سے متعلق ریکارڈ ضبط کر لیا ہے، ہم نے اس بارے میں الیکشن کمیشن کو آگاہ کیا اور ریکارڈ کی تحویل کے لیے متعلقہ فورم پر سپرداری درخواست بھی دائر کی، الیکشن کمیشن نےاس جواز پر کیس کی سماعت ملتوی کردی اور اب خود ہی گمراہ کن سیاسی بیانات جاری کیے جارہے ہیں۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/13abuzarsalmanniasjkjkfj.png