بھارت کی ریاست پنجاب کے ضلع بھٹندہ میں پولیس مرغوں کی لڑائی کے دوران پکڑے گئے ایک مرغ کو عدالت میں پیش کرے گی جو اس وقت پولیس کی حراست میں تھانے میں موجود ہے۔
بھارتی ذرائع ابلاغ کی رپورٹس کے مطابق چند دن پہلے مرغوں کی لڑائی کے ایک غیرقانونی مقابلے کے دوران برآمد کیے جانے والے ایک زخمی مرغ کو معاملے کی سماعت ہونے پر عدالت میں کیس پراپرٹی کے طور پر پیش کیا جائے گا۔ پنجاب پولیس کے اہلکاروں نے مرغ کو سخت نگران میں رکھا ہوا ہے کیونکہ اسے عدالت میں پیش کرنا ہے۔
رپورٹس کے مطابق 21 جنوری 2024ء کو ضلع بھٹنڈہ کے دوراتفادہ دیہات بلوانہ میں مرغوں کے غیرقانونی مقابلے منعقد کیے گئے جس میں 200 کے قریب لوگ شریک تھے، مقابلوں کے 3 منتظمین کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ بلوانہ میں مرغوں کے مقابلے وقتا فوقتاً ہوتے رہتے ہیں، جائے وقوعہ سے ٹرافیاں بھی برآمد کی گئی ہیں جو فاتح مرغوں کے مالکوں میں تقسیم کی جانی تھیں۔
پولیس کے مطابق تمام افراد جائے وقوعہ سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے لیکن 2 مرغے اور ایک شخص کو پکڑنے میں کامیابی ملی، گرفتار ملزمان میں سے ایک راجویندر سنگھ عرف راجو کو بعد میں ضمانت مل گئی جو مقابلوں کے 3 منتظمین میں سے ایک تھا۔ کیس کی سماعت کے موقع پر ہم زخمی مرغ کو عدالت میں پیش کریں گے کیونکہ وہ اس معاملے میں کیس پراپرٹی ہے۔
پنجاب پولیس کے اہلکار کی دیسی مرغ کو ڈربے میں بند کرنے کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔ ایک سوشل میڈیا صارف نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا ایسا ایسا صرف ہندوستان میں ہوتا ہے جہاں پنجاب کے بھٹنڈا میں ایک دیسی مرغ کو عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ پنجاب پولیس نے مرغوں کی لڑائی سے بچایا، شکار (مرغ) کو عدالت میں پیش کرنا پڑا تو اس وقت پولیس کی سخت نگرانی میں ہے۔
واضح رہے کہ پچھلے کچھ سالوں سے مرغوں کی لڑائی کے خلاف قانونی جدوجہد جاری ہے اور بھارتی ہائیکورٹ متعدد بار اس روایتی کھیل کے خلاف حکم امتناعی جاری کر چکی ہے۔ بھارتی ریاست ہائیکورٹ نے بھی کچھ عرصہ قبل ایک درخواست پر سماعت کرتے ہوئے مرغوں کی لڑائی کا سخت نوٹس لیتے ہوئے اس لعنت سے آہنی ہاتھوں سے نپٹنے کا کہا تھا۔