
اسلامی تعاون تنظیم اور عرب لیگ کے اجلاس کے بعد جاری کردہ تصویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ پاکستانی نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کو دوسری صف کے ایک کونے میں جگہ دی گئی ہے جہاں سے انہیں بمشکل دیکھا جاسکتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق فلسطین کی تازہ ترین صورتحال پر سعودی دارالحکومت ریاض میں اسلامی تعاون تنظیم(او آئی سی) اور عرب لیگ کا غیر ملکی مشترکہ اجلاس طلب کیا گیا تھا،ہفتے کو ہونے والے اس اجلاس میں مسلم دنیا کے تمام ممالک کے سربراہان نے شرکت کی، پاکستان سے نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ بھی اجلاس میں شریک تھے۔
اجلاس کے بعد او آئی سی کی جانب سے ایک تصویر جاری کی گئی جس میں تمام ممالک کے سربراہان موجود تھے اور اسرائیلی بربریت کا شکار فلسطین کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کررہے تھے، اس تصویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ میزبان ملک سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان کے اردگرد تمام ممالک کے سربراہان ترتیب سے کھڑے ہیں۔
اس تصویر میں مسلم دنیا کے واحد جوہری طاقت رکھنے والے ملک پاکستان کے وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کو دوسری لائن میں مصری صدر عبدالفتاح السیسی کے پیچھے کھڑا کیا گیا تھا، پہلی صف میں محمد بن سلمان کے ایک طرف ترکیہ کے صدر طیب ارجب اردوان اور دوسری جانب فلسطینی صدر محمود عباس کھڑے ہوئے تھے۔
خارجی امور کے ماہر باقر سجاد نے یہ تصویر شیئر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی وزیراعظم کو پیچھے دھکیلنے سے ثابت ہوتا ہے کہ معاشی چیلنجز، سفارتی تبدیلیاں اور دیگر بین الاقوامی امور کسی بھی ملک کی بین الاقوامی حیثیت میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1723307243817320521
بین الاقوامی تعلقات ک ماہر انو انور نے کہا کہ اس تصویر میں ملنے والی جگہ پاکستان کیلئے معنی خیز ہے، وہ پاکستان جو اکثر اپنی ایٹمی طاقت کی وجہ سے مسلم دنیا کا لیڈر ہونے کا دعویٰ کرتا ہے، درحقیقت نا صرف خطے کی تباہی بلکہ اسلام آباد فلسطین میں جاری جنگ پر بھی پرسرار طور پر خاموش ہے
https://twitter.com/x/status/1723310989825782032
خیال رہے کہ نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ ان دنوں سعودی عرب کے شہر ریاض میں موجود ہیں، اپنے دورے کے موقع پر نگراں وزیراعظم نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور فلسطینی صدر محمود عباس سے ملاقات کی ۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/14نراناناسبسبسجدھد.png