اٹک جیل میں کئی افسران عمران خان کے پرستار نکلے، عارف حمید بھٹی
سینئر تجزیہ کار عارف حمید بھٹی نے دعویٰ کیا ہے کہ جب عمران خان کو اٹک جیل منتقل کیا گیا تو وہاں کے کئی افسران اور ملازم عمران خان کے پرستار نکلے،اب پتا نہیں انہیں کیا سزا ملتی ہے۔
92 نیوز کےپروگرام بریکننگ پوائنٹ ود مالک میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے عارف حمید بھٹی نے کہا کہ ایک افسر نے تو عمران خان کو بڑی آہستہ آواز میں کہا کہ میری بڑی خواہش تھی کہ کبھی آپ کو قریب سے دیکھ سکوں۔
عارف حمید بھٹی نے کہا کہ سیاست میں میں پرامن جدوجہد جمہوریت کا حسن ہے، ایک جماعت کو منظر سے ہٹانے کیلئے انتقامی کارروائیاں کی جائیں گی تو اس جماعت کو بھی قانونی راستہ اختیار کرنے کا حق ہے۔
میڈیا کی آزادی کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے عارف حمید بھٹی کا کہنا تھا کہ آئندہ آنے والے دنوں میں صحافت پر مزید سختی آنے والی ہے، ہم ہمیشہ سے ہی پنچنگ بیگ رہے ہیں ، کوئی بھی حکومت ہو وہ آزادنہ صحافت نہیں چاہتی کیونکہ ہر طاقتور کا اپنا الگ سچ ہوتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ صحافیوں کو وقت پر تنخواہوں کی ادائیگی کیلئے ہر سینکڑوں مرتبہ احتجاج کرچکےہیں، یہ نیا قانون ایسا ہی ہے کہ ایک بچے کو کھلونا تھما کر دوسرے شخص کو بندوق دیدی جائے کہ جب بچہ کھلونے سے کھیلے تو اسے گولی ماردی جائے۔
عارف حمید بھٹی نے کہا کہ حکومت کا منصوبہ تھا کہ صحافیوں کو تقسیم کرکے ان پر اس قانون کی شکل میں ایک ایسا ایٹم بم پھینکا جائے کہ کوئی بھی صحافی حکومتی پریس ریلیز کے علاوہ کوئی اور خبر ہی نا دے سکے۔