وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ مقامی سرمایہ کاروں کی شرکت کے بغیر بیرونی سرمایہ کاری ممکن نہیں، اس لیے ملک کے سرمایہ کاروں کو چاہیے کہ وہ پہلے خود سرمایہ لگائیں تاکہ دیگر ممالک بھی پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے میں دلچسپی لیں۔
وزیر اعظم سے کاروباری برادری کے وفد نے ملاقات کی، جس میں سرمایہ کاروں نے حکومت کی معاشی پالیسیوں پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا۔ سرکاری اعلامیے کے مطابق، سرمایہ کاروں نے ملک میں کاروبار کے لیے سازگار ماحول فراہم کرنے پر وزیر اعظم کو خراج تحسین پیش کیا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ کاروباری برادری ملک کا قیمتی اثاثہ ہے، جنہوں نے مشکل حالات میں بھی صنعتی اور معاشی ترقی کے لیے اپنا کردار ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ ان ہی کی کاوشوں کی بدولت ملک کی معیشت کا پہیہ چلتا رہا اور لاکھوں لوگوں کو روزگار ملا۔
انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ حکومت کاروباری برادری کی مشاورت سے معیشت کی بہتری کے لیے اصلاحات جاری رکھے گی۔ انہوں نے کہا کہ ملکی معیشت درست سمت میں گامزن ہے، جبکہ شرح سود اور مہنگائی میں نمایاں کمی آئی ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ سرمایہ کاری کا آغاز مقامی سرمایہ کاروں سے ہوتا ہے، اور یہی عنصر بیرونی سرمایہ کاری کو بھی راغب کرتا ہے۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ وہ ہر ہفتے دو مرتبہ سرمایہ کاروں سے ملاقات کریں گے تاکہ ان کے مسائل کو براہ راست سن کر ان کے حل کے لیے اقدامات کیے جا سکیں۔
کاروباری شخصیات نے حکومت کی پالیسیوں پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان پالیسیوں کے باعث ملکی آئی ٹی انڈسٹری عالمی سطح پر تیزی سے ترقی کر رہی ہے۔ اس موقع پر شرکا نے مختلف شعبوں میں بہتری کے لیے اپنی تجاویز بھی پیش کیں۔
وزیر اعظم نے تمام متعلقہ وزارتوں کو ہدایت دی کہ وہ کاروباری نمائندوں اور اسٹیک ہولڈرز سے مسلسل مشاورت کریں تاکہ معاشی پالیسیوں کو مزید بہتر بنایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت معیشت کی ترقی کو مزید تیز کرنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کرے گی اور سرمایہ کاروں کو مکمل تعاون فراہم کیا جائے گا۔
https://twitter.com/x/status/1897833961885515990
Last edited by a moderator: