اپوزیشن کے ساتھ چل سکتے ہیں، پی ٹی آئی سے اتحاد ممکن نہیں، شاہد خاقان عباسی

screenshot_1745074174708.png



اسلام آباد: سابق وزیراعظم اور عوام پاکستان پارٹی کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے قومی معاملات پر اپوزیشن کے ساتھ مل کر کام کرنے پر آمادگی ظاہر کر دی ہے، تاہم انہوں نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ساتھ کسی بھی قسم کے گرینڈ الائنس کے امکان کو یکسر مسترد کر دیا ہے۔


جمعہ کے روز عوام پاکستان پارٹی کے خواتین ونگ کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ انہوں نے کبھی کسی بڑے سیاسی اتحاد یا گرینڈ الائنس کی بات نہیں کی، البتہ وہ چاہتے ہیں کہ اپوزیشن مل بیٹھ کر اتفاق رائے سے ملک کے مسائل کا حل نکالے۔


ان کا کہنا تھا کہ جے یو آئی (ف) اور پی ٹی آئی جیسے اہم اپوزیشن گروہوں کے تحفظات کو سننا اور دور کرنا وقت کی ضرورت ہے، تاہم خاص طور پر پی ٹی آئی کو اپنی سوچ اور رویہ بدلنے کی اشد ضرورت ہے۔


پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں پر حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ بین الاقوامی منڈی میں قیمتیں کم ہونے کے باوجود حکومت نے عوام کو ریلیف نہیں دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اضافی آمدنی کو بلوچستان میں سڑکوں کی تعمیر پر خرچ کرنے کے بجائے لاپتا افراد کے مسئلے پر توجہ دی جانی چاہیے تھی، کیونکہ بلوچستان کے عوام سڑکیں نہیں، انصاف اور شناخت مانگتے ہیں۔


انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے نوجوان مایوسی کا شکار ہیں اور ان کی آوازوں کو مسلسل نظر انداز کیا جا رہا ہے، جب تک وہاں احساس محرومی کا خاتمہ اور قانون کی بالادستی قائم نہیں ہوتی، پاکستان ترقی کی راہ پر گامزن نہیں ہو سکتا۔


عباسی نے خبردار کیا کہ حکومت نے پیٹرول کی قیمتوں میں کمی نہ کرکے بجلی سستی کرنے کا جواز پیش کیا، لیکن اگر عالمی منڈی میں قیمتیں دوبارہ بڑھ گئیں تو حکومت کے پاس بجلی سستی رکھنے کا کیا جواز ہوگا؟ ان کے مطابق معقول اور واضح اقتصادی پالیسیاں ہی مہنگائی سے نمٹنے اور عوام کو ریلیف دینے کا راستہ ہیں۔


نئی نہروں کے منصوبوں پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگرچہ یہ منصوبے قابلِ تحسین ہیں، مگر ان کے لیے پانی کی دستیابی ایک بڑا چیلنج رہے گا۔ انہوں نے سندھ میں اس معاملے پر پیدا ہونے والی بدامنی اور عوامی مظاہروں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کو چاہیے کہ عوام کو پانی کی صورتحال اور منصوبوں کی حقیقت سے بروقت آگاہ کرے تاکہ انتشار سے بچا جا سکے۔


شاہد خاقان عباسی نے وفاقی حکومت کی اس پالیسی پر بھی تنقید کی جس کے تحت وہ معدنیات جیسے صوبائی معاملات پر کنٹرول حاصل کرنا چاہتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وفاق کو صوبائی خودمختاری کا احترام کرنا ہوگا۔


اس سے قبل عوام پاکستان پارٹی کے خواتین ونگ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک کی ترقی اور آئینی بالادستی کے لیے مؤثر سیاسی نمائندگی ناگزیر ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ خواتین کو سیاسی میدان میں زیادہ مواقع دیے جائیں تاکہ وہ عوام کی بہتر نمائندگی کر سکیں، اور سیاسی نظام کو مضبوط بنایا جا سکے۔
 

ocean5

Minister (2k+ posts)
screenshot_1745074174708.png



اسلام آباد: سابق وزیراعظم اور عوام پاکستان پارٹی کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے قومی معاملات پر اپوزیشن کے ساتھ مل کر کام کرنے پر آمادگی ظاہر کر دی ہے، تاہم انہوں نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ساتھ کسی بھی قسم کے گرینڈ الائنس کے امکان کو یکسر مسترد کر دیا ہے۔


جمعہ کے روز عوام پاکستان پارٹی کے خواتین ونگ کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ انہوں نے کبھی کسی بڑے سیاسی اتحاد یا گرینڈ الائنس کی بات نہیں کی، البتہ وہ چاہتے ہیں کہ اپوزیشن مل بیٹھ کر اتفاق رائے سے ملک کے مسائل کا حل نکالے۔


ان کا کہنا تھا کہ جے یو آئی (ف) اور پی ٹی آئی جیسے اہم اپوزیشن گروہوں کے تحفظات کو سننا اور دور کرنا وقت کی ضرورت ہے، تاہم خاص طور پر پی ٹی آئی کو اپنی سوچ اور رویہ بدلنے کی اشد ضرورت ہے۔


پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں پر حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ بین الاقوامی منڈی میں قیمتیں کم ہونے کے باوجود حکومت نے عوام کو ریلیف نہیں دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اضافی آمدنی کو بلوچستان میں سڑکوں کی تعمیر پر خرچ کرنے کے بجائے لاپتا افراد کے مسئلے پر توجہ دی جانی چاہیے تھی، کیونکہ بلوچستان کے عوام سڑکیں نہیں، انصاف اور شناخت مانگتے ہیں۔


انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے نوجوان مایوسی کا شکار ہیں اور ان کی آوازوں کو مسلسل نظر انداز کیا جا رہا ہے، جب تک وہاں احساس محرومی کا خاتمہ اور قانون کی بالادستی قائم نہیں ہوتی، پاکستان ترقی کی راہ پر گامزن نہیں ہو سکتا۔


عباسی نے خبردار کیا کہ حکومت نے پیٹرول کی قیمتوں میں کمی نہ کرکے بجلی سستی کرنے کا جواز پیش کیا، لیکن اگر عالمی منڈی میں قیمتیں دوبارہ بڑھ گئیں تو حکومت کے پاس بجلی سستی رکھنے کا کیا جواز ہوگا؟ ان کے مطابق معقول اور واضح اقتصادی پالیسیاں ہی مہنگائی سے نمٹنے اور عوام کو ریلیف دینے کا راستہ ہیں۔


نئی نہروں کے منصوبوں پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگرچہ یہ منصوبے قابلِ تحسین ہیں، مگر ان کے لیے پانی کی دستیابی ایک بڑا چیلنج رہے گا۔ انہوں نے سندھ میں اس معاملے پر پیدا ہونے والی بدامنی اور عوامی مظاہروں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کو چاہیے کہ عوام کو پانی کی صورتحال اور منصوبوں کی حقیقت سے بروقت آگاہ کرے تاکہ انتشار سے بچا جا سکے۔


شاہد خاقان عباسی نے وفاقی حکومت کی اس پالیسی پر بھی تنقید کی جس کے تحت وہ معدنیات جیسے صوبائی معاملات پر کنٹرول حاصل کرنا چاہتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وفاق کو صوبائی خودمختاری کا احترام کرنا ہوگا۔


اس سے قبل عوام پاکستان پارٹی کے خواتین ونگ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک کی ترقی اور آئینی بالادستی کے لیے مؤثر سیاسی نمائندگی ناگزیر ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ خواتین کو سیاسی میدان میں زیادہ مواقع دیے جائیں تاکہ وہ عوام کی بہتر نمائندگی کر سکیں، اور سیاسی نظام کو مضبوط بنایا جا سکے۔
MR AIR BLUE JUST FOR YOU
TUU KON MAIN KHA MAKHA
NA TEEN MAIN NA TERA MAIN
ISKEE AUKAT DEKHO 2 DINO MAIN APNAY AAP KO LEADER KHUD HEE BANA LIYA
PARLI NASAL KA CHUTIYA
 

Back
Top