Asad Mujtaba
Chief Minister (5k+ posts)
آپ گوگل پر سرچ کریں اور دیکھیں کہ مغرب کی طرف سے پاکستان کے ایٹمی اثاثوں کے غیرمحفوظ ہونے کے حوالے سے آخری دفعہ تشویش کا اظہار کب کیا گیا تھا؟
2013 کے اوائل تک مغرب کی طرف سے ہمارے ایٹمی پروگرام کے حوالے سے خدشات شئیر کئے جاتے رہے اور ہماری طرف سے وضاحتیں پیش کی جاتی رہیں۔
پھر اس کے بعد اچانک خاموشی چھاگئی۔ نہ کبھی مغرب کو تشویش لاحق ہوئی، نہ ہم نے وضاحت کرنی ضروری سمجھی۔ حالانکہ اس دوران ہمارے خطے میں دہشتگردی بھی جاری رہی اور علاقائی عدم استحکام بھی رہا۔ پھر ایسا کیا ہوا کہ اچانک مغرب کی پرشانی ختم ہوگئی؟
غیرمصدقہ تجزیئے کے مطابق 2014 میں ن لیگ، پی پی اور فوج نے باہمی مشورہ کرکے مغربی طاقتوں کا دیرینہ مطالبہ تسلیم کرتے ہوئے انہیں ایٹمی پروگرام تک رسائی دے دی تھی تاکہ وہ خود اس کی سیکیورٹی کا جائزہ لیں۔
وہ دن ہے اور آج کا دن، ہمارا پروگرام اب کسی کی آنکھ میں نہیں کھٹکتا کیونکہ شاید ہمارے ایٹمی دانت نکال لئے جا چکے ہیں۔
پہلے دنیا ہمیں ایٹمی طاقت ہونے کے حوالے سے تھوڑی بہت ہمیں جو توجہ مل جایا کرتی تھی، اب وہ ملنا بھی بند ہوئی۔
کیا ہم یہ فرض کرلیں کہ ہمارے ایٹمی پروگرام پر بین الاقوامی مبصرین تعینات ہوچکے ہیں؟
2013 کے اوائل تک مغرب کی طرف سے ہمارے ایٹمی پروگرام کے حوالے سے خدشات شئیر کئے جاتے رہے اور ہماری طرف سے وضاحتیں پیش کی جاتی رہیں۔
پھر اس کے بعد اچانک خاموشی چھاگئی۔ نہ کبھی مغرب کو تشویش لاحق ہوئی، نہ ہم نے وضاحت کرنی ضروری سمجھی۔ حالانکہ اس دوران ہمارے خطے میں دہشتگردی بھی جاری رہی اور علاقائی عدم استحکام بھی رہا۔ پھر ایسا کیا ہوا کہ اچانک مغرب کی پرشانی ختم ہوگئی؟
غیرمصدقہ تجزیئے کے مطابق 2014 میں ن لیگ، پی پی اور فوج نے باہمی مشورہ کرکے مغربی طاقتوں کا دیرینہ مطالبہ تسلیم کرتے ہوئے انہیں ایٹمی پروگرام تک رسائی دے دی تھی تاکہ وہ خود اس کی سیکیورٹی کا جائزہ لیں۔
وہ دن ہے اور آج کا دن، ہمارا پروگرام اب کسی کی آنکھ میں نہیں کھٹکتا کیونکہ شاید ہمارے ایٹمی دانت نکال لئے جا چکے ہیں۔
پہلے دنیا ہمیں ایٹمی طاقت ہونے کے حوالے سے تھوڑی بہت ہمیں جو توجہ مل جایا کرتی تھی، اب وہ ملنا بھی بند ہوئی۔
کیا ہم یہ فرض کرلیں کہ ہمارے ایٹمی پروگرام پر بین الاقوامی مبصرین تعینات ہوچکے ہیں؟